• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am

رحیم یار خان: مریم نواز کے داماد کے پوسٹرز ہٹا دیئے گئے

شائع April 8, 2017
پوسٹرز شہرکے مختلف علاقوں میں واقع بجلی اور ٹیلی فون کے کھمبوں پرآویزاں کیے گئے تھے—۔فوٹو/ملک عرفان الحق
پوسٹرز شہرکے مختلف علاقوں میں واقع بجلی اور ٹیلی فون کے کھمبوں پرآویزاں کیے گئے تھے—۔فوٹو/ملک عرفان الحق

رحیم یار خان: میونسپل کمیٹی کے عملے نے جمعہ (7 اپریل) کی شام وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم صفدر کے داماد اور بااثر کاروباری شخصیت چوہدری منیر کے بیٹے راحیل منیر کی حمایت میں لگائے گئے تمام پوسٹرز ہٹادیئے۔

خیال رہے کہ یہ پوسٹرز منگل (4 اپریل) کی رات شہر کے مختلف علاقوں میں واقع سیکڑوں بجلی اور ٹیلی فون کے کھمبوں پر آویزاں کیے گئے تھے۔

پوسٹرز میونسپل کارپوریشن کے عملے نے ہٹائے—۔فوٹو/ملک عرفان الحق
پوسٹرز میونسپل کارپوریشن کے عملے نے ہٹائے—۔فوٹو/ملک عرفان الحق

میونسپل کمیٹی کے ذرائع کے مطابق شہر سے ان پوسٹرز کو ہٹانے کا فیصلہ کمیٹی کے اعلیٰ عہدیداران کے اجلاس میں کیا گیا جبکہ لینڈ برانچ اسٹاف کا عملہ اس پر عملدرآمد کے لیے ہچکچاہٹ کا شکار تھا جس کی وجہ یہ تھی کہ راحیل منیر ایک اعلیٰ شخصیت کے داماد ہیں۔

ذرائع کے مطابق جب عملے پر دباؤ ڈالا گیا تو وہ ان پوسٹرز کو ہٹانے پر رضامند ہوگئے۔

میونسپل کارپوریشن کے لینڈ افسر سرور ثانی نے بتایا کہ لینڈ اسٹاف کے عملے نے میونسپل کارپوریشن انتظامیہ کے خصوصی احکامات پر ان پوسٹرز کو ہٹایا۔

مزید پڑھیں: ایک اور ’راحیل’ کی حمایت میں 'پراسرار' پوسٹرز

ان کا مزید کہنا تھا کہ حکومت نے ڈپٹی کمشنر (ڈی سی) رحیم یار خان کو یہ ہدایات دیں جس کے بعد انہوں نے میونسپل کارپوریشن کے اعلیٰ عہدیداران کو اس پر عملدرآمد کا حکم دیا۔

میونسپل کارپوریشن کے وائس چیئرمین عبدالطیف بھٹی نے ڈان کو بتایا کہ انہیں حکومت کے ایسے کسی فیصلے کا علم نہیں۔

اس سوال کے جواب میں کہ کیا عملے پر پوسٹرز کو ہٹانے کے لیے کوئی دباؤ ڈالا گیا لطیف بھٹی کا جواب نفی میں تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ کارپوریشن کے چیئرمین ایک اہم شخصیت ہیں اور کسی ملازم کی ہمت نہیں کہ وہ ان کی حکم عدولی کرسکے۔

دوسری جانب پاکستان مسلم لیگ (ن) کے ایک سینئر رہنما کے مطابق ان پوسٹرز کو اُس گروپ نے ہٹایا جو پارٹی میں طاقت کی تقسیم نہیں چاہتا تھا جبکہ یہ پوسٹرز ان کے مستقبل کے لیے خطرہ تھے۔


یہ خبر 8 اپریل 2017 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024