چیمپیئنز کی چیمپیئن ٹرافی کے ہمراہ وطن واپسی
اوول کے میدان میں بھارتی سورماؤں کو دھول چٹانے والی قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان سرفراز احمد چیمپیئنز ٹرافی کے ہمراہ کراچی پہنچ گئے جہاں شائقین کرکٹ، گورنر سندھ اور میئر کراچی نے ان کا شاندار استقبال کیا۔
کپتان سرفراز احمد کا طیارہ کراچی ایئرپورٹ لینڈ کرنے سے قبل ہی قومی ہیروز کےاستقبال کی بھرپور تیاریاں مکمل تھیں جبکہ میئر کراچی وسیم اختر، گورنر سندھ محمد زبیر اور صوبائی وزیر کھیل مہر بخش بھی استقبال کے لیے کراچی ایئرپورٹ پر موجود تھے۔
چیمپیئن کپتان کے ہمراہ نوجوان باؤلر رومان رئیس بھی کراچی پہنچے۔
دونوں کھلاڑی لاؤنج سے باہر نکلے تو ایئرپورٹ پر استقبال کے لیے موجود کرکٹ فینز کی جانب سے 'پاکستان زندہ باد' کے فلک شگاف نعروں کے درمیان گورنر سندھ اور میئر کراچی نے کھلاڑیوں کا استقبال کیا اور انہیں سندھی ٹوپی، اجرک و گلدستے پیش کیے۔
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما خرم شیر زمان، میئر کراچی وسیم اختر سمیت اہم سیاسی رہنماؤں نے فاتح کپتان کو گلے لگا کر مبارک باد دی، اس دوران پولیس بینڈ کی دھنوں پر پرجوش کرکٹ فینز دیوانہ وار بھنگڑے ڈالتے رہے اور ایئرپورٹ پاکستان زندہ باد کے نعروں سے گونج اٹھا۔
مزید پڑھیں: دفاعی چیمپیئن بھارت کو شکست دے کر پاکستان چیمپیئنز ٹرافی کا چیمپیئن
اس پرتپاک استقبال پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے سرفراز احمد کا کہنا تھا کہ 'اللہ تعالیٰ کا شکر ہے کہ ہم نے کامیابی حاصل کی، قوم کی دعائیں ہمارے ساتھ ہیں'۔
میئر کراچی کا اس موقع پر کہنا تھا کہ 'کراچی کا جوان کپتان ہے اور ہم کپتان کو لینے آئے ہیں'۔
میڈیا سے گفتگو میں گورنر سندھ نے چیمپینزٹرافی کو پوری قوم کے لیے رمضان کا تحفہ قرار دیا۔
کرکٹ ہیروز کی آمد کے موقع پر کراچی ایئرپورٹ پر سیکیورٹی کے بھی خصوصی انتظامات کیے گئے تھے۔
اس والہانہ استقبال کا ہاتھ ہلا کر جواب دینے اور شائقین کے ساتھ سیلفیز بنوانے کے بعد کپتان سرفراز احمد اور رومان رئیس اپنے گھروں کی جانب روانہ ہوگئے۔
لڑکوں کو نیچرل گیم کھیلنے کا مشورہ دیا: سرفراز
میگا ایونٹ میں قومی ٹیم کو کامیابی سے سرفراز کرنے والے کپتان سرفراز احمد کے گھر کے باہر بھی ان کے بھرپور استقبال کی تیاریاں کی گئیں اور پرجوش شائقین کی بڑی تعداد وہاں موجود تھی۔
اپنی رہائش گاہ کے باہر صحافیوں سے گفتگو کرتے سرفراز احمد کا کہنا تھا کہ انڈیا کے خلاف گروپ میچ میں شکست کے بعد لڑکوں نے بہترین کم بیک کیا اور جس طرح فائنل میں کھیلے اس کی جتنی تعریف کی جائے کم ہے۔
فاتح کپتان کا کہنا تھا کہ 'شروع میں لڑکے پریشر میں آگئے تھے جس کی وجہ سے ہمیں تھوڑا نقصان ہوا لیکن ٹیم مینجمنٹ کو کریڈٹ دوں گا جنہوں نے کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی کی'۔
ایونٹ میں نئے ٹیلنٹ کی متاثر کن کارکردگی کے حوالے سے کیے گئے سوال پر سرفراز احمد کا کہنا تھا کہ 'سینئرز نے بھی اہم مواقع پر زبردست پرفارمنس کا مظاہرہ کیا تاہم پاکستانی ٹیم بالکل نوجوان ٹیم تھی جس میں 9 کھلاڑی پہلی بار آئی سی سی کا ایونٹ کھیل رہے تھے اور چار سے پانچ لڑکے پہلی بار ون ڈے ٹیم میں آئے تھے'۔
انہوں نے کہا کہ یہ ایک اچھی علامت ہے کہ رومان رئیس، شاداب خان، فخر زمان اور حسن علی جیسے نوجوان کھلاڑی بڑے ایونٹس میں اچھی پرفارمنس کا مظاہرہ کررہے ہیں۔
استقبال کے لیے آنے والے شائقین کرکٹ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کپتان قومی کرکٹ ٹیم کا کہنا تھا کہ 'تمام لوگوں کا شکریہ، جس طرح قوم نے دعا کی وہ دعائیں ہماری جیت میں کام آئیں، آگے بھی دعا کریں تاکہ ہم اور ٹرافیاں جیتنے میں کامیاب ہوسکیں'۔
ایونٹ میں واپسی اور اچھی پرفارمنس کے لیے کپتان کی حکمت عملی کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر سرفراز کا کہنا تھا کہ 'ہم نے چیزوں کو آسان رکھنے کی کوشش کی اور لڑکوں کو نیچرل گیم کھیلنے کا مشورہ دیا، جیسے وہ ڈومیسٹک میچز میں کھیلتے ہیں'۔
ان کا کہنا تھا کہ 'کامیابی سب کی مشترکہ محنت کا نتیجہ ہے کسی ایک کی محنت نہیں تھی، ہر شعبے میں اچھی کارکردگی دکھائی جس کی وجہ سے ٹیم آج چیمپیئن بنی'۔
اس سوال پر کہ کیا پاکستان 2019 کے ورلڈ کپ میں بھی ایسی ہی کامیابی حاصل کرے گا، کپتان کا کہنا تھا کہ 'آئندہ ورلڈ کپ میں ابھی ڈیڑھ سال باقی ہے، چیمپیئنز ٹرافی کی یہ وکٹری بہت بڑی کامیابی ہے جسے ایک دو دن نہیں ہمیشہ یاد رکھا جائے گا'۔
انہوں نے کہا کہ '2019 ورلڈ کپ کی تیاری اُس وقت کریں گے، اس وقت اس کامیابی کو انجوائے کررہے ہیں'۔
لاہور میں بھی چیمپیئنز کا والہانہ استقبال
اس سے قبل چیمپیئنز ٹرافی کے فاتح کھلاڑی لاہور ایئر پورٹ پہنچے تو ان کا شاندار استقبال کیا گیا۔
پنجاب کے وزیر کھیل نے اعلیٰ حکومتی عہدیداروں کے ہمراہ کھلاڑیوں کا استقبال کیا۔
لاہور پہنچنے والے کھلاڑیوں میں بابر اعظم، حسن علی، فہیم اشرف اور احمد شہزاد شامل تھے جنہیں ہار پہنا کر عظیم فتح کی مبارک باد دی گئی۔
دوسری جانب ذرائع کے مطابق سیکورٹی کلیئرنس نہ ملنے پر وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کی لاہور ایئرپورٹ آمد ملتوی کردی گئی، تاہم صوبائی وزیر رانا مشہود اورجہانگیر خانزادہ نے کھلاڑیوں کا استقبال کیا۔
اس موقع پر سید رضا گیلانی، میاں مجتبیٰ، شجاع الرحمٰن اوردیگر شخصیات بھی وہاں موجود تھیں۔
کھلاڑیوں نے وزراء اور فینر کے ساتھ سلفیاں بھی بنوائیں، جبکہ شائقین کرکٹ کی جانب سے کھلاڑیوں پر پھولوں کی پتیاں نچھاور کی گئیں۔
پشاور اور اسلام آباد میں بھی کھلاڑیوں کا پرجوش استقبال
چیمپیئنز ٹرافی کے فائنل میں بھارت کے خلاف شاندار کھیل پیش کرتے ہوئے ون ڈے کرکٹ میں اپنی پہلی سنچری مکمل کرنے والے فخر زمان پشاور ایئر پورٹ پہنچے تو مداحوں کی بڑی تعداد ان کے استقبال کے لیے موجود تھی۔
کرکٹ فینز نے ان پر پھولوں کی پتیاں نچھاور کیں، اس دوران فضا پاکستان زندہ باد کے نعروں سے گونجتی رہی۔
فخر زمان پشاور ایئرپورٹ سے خاندان کے ہمراہ آبائی علاقے کتلنگ پہنچے جہاں اہل علاقہ اور اہل خانہ نے ان کا شاندار استقبال کیا۔
'ایشون کی گیندوں پر باؤنڈری لگا کر مزہ آیا'
فائنل میں اپنی عمدہ بیٹنگ سے ٹیم کی فتح میں اہم کردار ادا کرنے والے کھلاڑی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 'جس طرح کامیابی حاصل ہوئی اس پر اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرتا ہوں، قوم کو عید کا اس سے بہتر تحفہ نہیں مل سکتا'۔
کرکٹر نے بتایا کہ 'ہر میچ سے پہلے میٹنگ ہوا کرتی تھی جبکہ کوچ اور کپتان کہتے تھے کہ ہرمیچ کو فائنل سمجھ کر کھیلنا ہے'۔
فخر زمان کا کہنا تھا کہ انہیں بھارتی باؤلر ایشون کی گیندوں پر باؤنڈری لگا کر بہت مزہ آیا جبکہ ان کا خواب تھا کہ وہ فائنل میں انڈیا کے خلاف سنچری اسکور کریں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ 'فائنل سے پہلے میٹنگ میں فیصلہ ہوا تھا کہ جارحانہ کھیل پیش کریں گے'۔
دوسری جانب نوجوان کھلاڑی شاداب خان، عماد وسیم اور جنید خان اسلام آباد پہنچے جہاں ایئرپورٹ پر پولیس اہلکاروں کے دستے نے انہیں گارڈ آف آنر پیش کیا۔
سابق وفاقی وزیر اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے سینیٹر رحمٰن ملک بھی قومی کرکٹ ٹیم کے کھلاڑیوں کو خوش آمدید کہنے اسلام ایئرپورٹ پہنچے۔
رحمٰن ملک کا کہنا تھا کہ 'چیمپیئنز ٹرافی کا فاتح بن کر آنے پر کھلاڑیوں اور قوم کو مبارک باد پیش کرتا ہوں'۔
اس موقع پر انہوں نے کھلاڑیوں کے اعزاز میں سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کی جانب سے عشائیے کا اعلان بھی کیا۔
بعد ازاں کرکٹر عماد وسیم نے میڈیا سے گفتگو میں اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا 'اپنے لیے نہیں ٹیم کے لیے کھیلنا چاہتا ہوں، سب سے پہلی کوشش ہوتی ہے کہ ٹیم جیتے'۔
کپتان سرفراز احمد پر بھرپور اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ 'سرفراز بہت اچھے کپتان ہیں میں ان کے ساتھ 10سال سے کھیل رہا ہوں'۔
تاہم صحافیوں کی جانب سے عامر سہیل کے بیان کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر انہوں نے جواب دینے سے گریز کیا۔