• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am

غیرملکی فنڈنگ:الیکشن کمیشن کےدائرہ اختیار پر پی ٹی آئی اعتراض مسترد

شائع July 14, 2017

اسلام آباد ہائی کورٹ نے الیکشن کمیشن میں جاری غیر ملکی فنڈنگ کیس کی کارروائی روکنے سے متعلق پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی استدعا مسترد کردی۔

واضح رہے کہ پی ٹی آئی نے پارٹی فنڈنگ کیس سننے سے متعلق الیکشن کمیشن کے 8 مئی کے فیصلے کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کر رکھا ہے۔

پی ٹی آئی کی جانب سے دائر درخواست میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ غیر ملکی فنڈنگ کیس سننا الیکشن کمیشن کا دائرہ اختیار نہیں، لہذا کمیشن کو اس کیس کی سماعت سے روکا جائے۔

الیکشن کمیشن کے دائرہ اختیار کے خلاف پی ٹی آئی کی درخواست پر اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی نے سماعت کی۔

سماعت کے دوران جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیے کہ یہ کیس 2014 سے چل رہا ہے، جبکہ ہائی کورٹ پہلے بھی یہ کیس الیکشن کمیشن کو ریمانڈ بیک کرچکی ہے۔

مزید پڑھیں: پی ٹی آئی پارٹی فنڈنگ کیس:الیکشن کمیشن کاسماعت جاری رکھنے کا فیصلہ

عدالت نے پی ٹی آئی کی درخواست پر عائد رجسٹرار آفس کے اعتراض دور کرتے ہوئے الیکشن کمیشن اور اکبر ایس بابر کو نوٹس جاری کردیے جبکہ فریقین کو جواب جمع کرانے کا حکم دیتے ہوئے کیس کی سماعت غیر معینہ مدت تک کے لیے ملتوی کردی۔

واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے خلاف غیر ملکی فنڈنگ لینے کے معاملے پر یہ درخواست پارٹی کے باغی اور بانی رکن اکبر ایس بابر کی جانب سے دائر کی گئی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی سے بیرونی فنڈنگ کی تفصیلات طلب

تاہم تحریک انصاف کے وکیل اور سابق اٹارنی جنرل آف پاکستان انور منصور خان نے رواں برس 3 اپریل کو الیکشن کمیشن میں پیش ہوکر کیس کو سننے کے حوالے سے کمیشن کے دائرہ کار کو چیلنج کردیا تھا۔

رواں ماہ 8 مئی کو مذکورہ درخواست پر سماعت کے دوران الیکشن کمیشن نے تحریک انصاف کی جانب سے پارٹی فنڈنگ کیس کے دائرہ سماعت پر اٹھائے گئے اعتراض پر فیصلہ سناتے ہوئے پی ٹی آئی کا مؤقف مسترد کردیا تھا۔

چیف الیکشن کمشنر کا کہنا تھا کہ 'الیکشن کمیشن کو پی ٹی آئی پارٹی فنڈنگ کیس کی سماعت کا مکمل اختیار حاصل ہے'۔

جس کے بعد تحریک انصاف نے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024