گزین مری دبئی سے کوئٹہ پہنچنے پر گرفتار
کوئٹہ: بلوچ قوم پرست رہنما اور بزرگ سیاستدان مرحوم نواب خیر بخش مری کے صاحبزادے نوابزادہ گزین مری کو دبئی سے کوئٹہ پہنچنے پر جسٹس نواز مری کیس میں گرفتار کرلیا گیا۔
نوابزادہ گزین مری 15 سال سے زائد خودساختہ جلاوطنی کے بعد وطن واپس لوٹے تھے۔
گزین مری کے استقبال کے لیے مری قبیلے کے افراد کی بڑی تعداد موجود تھی، تاہم پولیس نے انہیں ایئرپورٹ چوک پر ہی روک کر آگے جانے سے روک دیا۔
ایک سینئر پولیس افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ 'گزین مری کو جسٹس نواز مری کیس میں گرفتار کیا گیا'۔
گزین مری کے وکیل ارباب طاہر ایڈووکیٹ کے مطابق ان کے موکل کی تمام مقدمات میں حفاظتی ضمانت لی جاچکی تھی، لیکن اس کے باوجود کوئٹہ پولیس گزین مری کو حراست میں لے کر نامعلوم مقام پر لے گئی۔
مزید پڑھیں: بلوچستان کے سلگتے مسائل اور عسکریت پسندی
یاد رہے کہ بلوچستان ہائی کورٹ کے سینئر جج جسٹس نواز مری کو 7 جنوری 2000 کو کوئٹہ کے زرغون روڈ کے علاقے میں قتل کردیا گیا تھا۔
جسٹس نواز مری کے قتل کے الزام میں گزین مری، حربیار مری اور دیگر کو نامزد کیا گیا تھا، جبکہ گزین مری کے والد نواب خیر بخش مری کو بھی گرفتار کیا گیا تھا، لیکن بعد میں انہیں رہا کر دیا گیا تھا۔
گزین مری 90 کی دہائی میں بلوچستان کے وزیرداخلہ کے عہدے پر بھی فائز رہ چکے ہیں۔