• KHI: Zuhr 12:19pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:50am Asr 3:23pm
  • ISB: Zuhr 11:55am Asr 3:23pm
  • KHI: Zuhr 12:19pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:50am Asr 3:23pm
  • ISB: Zuhr 11:55am Asr 3:23pm

'ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ غلط وقت پر سنایا گیا'

شائع July 12, 2018

گورنر سندھ محمد زبیر نے ایون فیلڈ ریفرنس سے متعلق احتساب عدالت کے فیصلے پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا ہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ غلط وقت پر سنایا گیا۔

ڈان نیوز کے پروگرام 'نیوز آئی' میں گفتگو کرتے ہوئے محمد زبیر نے کہا کہ جن لوگوں نے بھی فیصلے کو عام انتخابات سے 2 ہفتے قبل سنانے کا ارادہ کیا، وہ دراصل مسلم لیگ (ن) کے لیے انتخابی عمل کو متاثر کرنا چاہتے تھے۔

انہوں نے کہا کہ 'ایسے وقت میں جب انتخابی مہم اپنے عروج پر ہو اور اسی دوران دفعہ 144 نافذ کردی جائے تو اس سے پارٹی کے لیے مشکلات پیدا ہوں گی، اسی لیے اس فیصلے کو غلط وقت پر سنایا گیا'۔

ان کا کہنا تھا کہ موجود حالات کو دیکھ کر انتخابات کی شفافیت پر سوالات اٹھانا شروع ہوگئے ہیں کیونکہ کوئی بھی ایسے عمل کو آزادانہ انتخابی عمل نہیں کہہ سکتا۔

مزید پڑھیں: نواز شریف کو 10، مریم نواز کو 7 سال قید بامشقت

محمد زبیر کا کہنا تھا کہ دفعہ 144 کا نقصان صرف مسلم لیگ (ن) کو ہی نہیں بلکہ دیگر سیاسی جماعتوں کو بھی ہوگا اور وہ بھی اس پر آواز بلند کرسکتی ہیں۔

واضح رہے کہ شریف خاندان کے خلاف قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے دائر ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ سناتے ہوئے اسلام آباد کی احتساب عدالت نے سابق وزیراعظم نواز شریف کو 10 سال، ان کی صاحبزادی مریم نواز کو 7 سال جبکہ داماد کیپٹن (ر) صفدر کو ایک سال قید بامشقت کی سزا سنائی تھی۔

احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے نواز شریف پر 80 لاکھ پاؤنڈ (ایک ارب 10 کروڑ روپے سے زائد) اور مریم نواز پر 20 لاکھ پاؤنڈ (30 کروڑ روپے سے زائد) جرمانہ بھی عائد کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: جدو جہد جاری رکھوں گا، نواز شریف کا وطن واپسی کا اعلان

اس کے علاوہ احتساب عدالت نے شریف خاندان کی لندن میں قائم ایون فیلڈ جائیداد ضبط کرنے کا حکم بھی دیا۔

احتساب عدالت کی جانب سے ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ سنائے جانے پر سابق وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ’مجھے سزا کرپشن پر نہیں سنائی گئی، میں نے ٹی وی پر سنا کہ فیصلے میں لکھا ہے کہ استغاثہ کرپشن کا کوئی الزام ثابت نہیں کرسکی، مجھے جو سزا دی گئی وہ پاکستان کی 70 سالہ تاریخ کا رخ موڑنے کے جرم میں دی گئی‘۔

نواز شریف نے کہا تھا کہ’ یہ سزائیں میری جدوجہد کا راستہ نہیں روک سکتیں، میں ووٹ کو عزت ملنے تک اور عوام کو ان کا حقِ حکمرانی دلوانے تک جدوجہد جاری رکھوں گا، میں یہ جدوجہد اس وقت تک جاری رکھوں گا جب تک اس ملک میں رہنے والے پاکستانی اس ڈر اور خوف کی زنجیر سے آزاد نہیں ہوجاتے جس میں حق بات کہنے پر انہیں جکڑ دیا جاتا ہے‘۔

تبصرے (1) بند ہیں

SHARMINDA Jul 12, 2018 12:53pm
Pakistan ko aisi hi anhonion ki zaroorat hai. Issi ko tabdeeli kehtay hain. Agar sab aap ki marzi say hi ho tu 70 saal say jo ho raha hai us say kaisay nijat milti.

کارٹون

کارٹون : 25 نومبر 2024
کارٹون : 24 نومبر 2024