• KHI: Zuhr 12:19pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:50am Asr 3:23pm
  • ISB: Zuhr 11:55am Asr 3:23pm
  • KHI: Zuhr 12:19pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:50am Asr 3:23pm
  • ISB: Zuhr 11:55am Asr 3:23pm

’کسی جماعت کے خلاف سیاسی بنیادوں پر کارروائی نہیں کررہے‘

شائع July 12, 2018

نگراں وزیراعلیٰ پنجاب ڈاکٹر حسن عسکری نے کہا ہے کہ نواز شریف کامعاملہ سیاسی نہیں،عدالتی ہے،کوشش ہوگی کہ نواز شریف کی واپسی کا معاملہ خیریت سے گزر جائے اور تمام قانونی تقاضے پورے ہوں۔

ڈان نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نواز شریف کی آمد سے قبل ایئرپورٹ پر سیکیورٹی سسٹم بنانے کے لئے کام چل رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ کسی پارٹی کے خلاف سیاسی بنیادوں پر کارروائیاں نہیں کی جارہیں، تمام جماعتوں کی قیادت کو ممکنہ سیکیورٹی فراہم کرنےکی کوشش کی جارہی ہے۔

نگراں وزیر اعلیٰ پنجاب نے کہا کہ نواز شریف کے داماد کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کی گرفتاری کا کیس مختلف نوعیت کا ہے، سب جانتے ہیں کہ نواز شریف کے داماد کو قومی احتساب بیورو (نیب) کے افسران نے گرفتار کرنا تھا، اس دوران ہنگامہ اور نعرہ بازی کرکے گرفتاری کے عمل میں رکاوٹ ڈالی گئی۔

انہوں نے کہا کہ کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کی گرفتاری میں رکارٹ ڈالنے والے افراد کے خلاف کارروائی کرنا ضروری تھی لیکن اس تمام کارروائی کا تعلق کسی کی انتخابی مہم میں رکاوٹ ڈالنا نہیں ہے۔

مزید پڑھیں:’نواز شریف، مریم نواز کو ایئرپورٹ پر گرفتار کیا جائے گا‘

نگراں وزیر اعلیٰ پنجاب نے بتایا کہ سیکیورٹی کے حوالے سے دھمکیاں ملتی ہیں تو اس کے بعد سیاسی رہنماؤں کو ان سے آگاہ کر دیا جاتا ہے اور سیکیورٹی کا بندوبست کیا جاتا ہے۔

ڈاکٹر حسن عسکری نے کہا کہ ماضی کی نسبت اس بار انتخابی مہم پہلے سے زیادہ جوش و خروش کے ساتھ کی جا رہی ہے جس کے دوران ضابطہ اخلاق پر عمل درآمد کرانا ا ایک بڑا کام ہے۔

انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کو نگراں حکومت پنجاب سے دو قسم کی شکایات ہیں، ایک وہ شکایت کا تعلق ہم سے نہیں بلکہ الیکشن کمیشن یا وفاقی اداروں سے ہے، جس پر ہم واضح طور پر کہتے ہیں کہ الیکشن کمیشن سے بات کریں۔

یہ بھی پڑھیں:نواز شریف، مریم نواز کی گرفتاری کیلئے متبادل طریقوں پر غور

پروفیسر ڈاکٹر حسن عسکری نے مزید کہا کہ اگر مسلم لیگ (ن) کی انتخابی مہم میں رکاوٹ ڈالی جارہی ہے تو اس سلسلے میں (ن) لیگ نگراں حکومت سے بات کرسکتی ہے۔ ہم اس معاملے پر واضح اقدامات کرتے لیکن یہ کہنا کہ صرف ایک جماعت کے خلاف کارروائی کر کے دوسری جماعتوں کے لئے آسانی پیدا کی جا رہی ہے تو یہ بات درست نہیں ہے۔

یاد رہے کہ احتساب عدالت نے ایون فیلڈ ریفرنس میں سابق وزیراعظم نواز شریف کو 10 سال اور ان کی صاحبزادی مریم نواز کو 7 سال قید بامشقت سزا سنائی ہے، اسی کیس کے تیسرے مجرم کیپٹن (ر) محمد صفدر ریلی کی شکل میں راولپنڈی کے لیاقت باغ پہنچے تھے جہاں وہ نیب حکام کو اپنی گرفتاری پیش کر چکے ہیں۔

مزید پڑھیں:پولیس کو بتانا چاہتا ہوں وقت ایک جیسا نہیں رہتا، شہباز شریف

گزشتہ دنوں مریم نواز نے اعلان کیا تھا کہ وہ اپنے والد کے ہمراہ برطانیہ سے پاکستان (لاہور) 13 جولائی کو واپس پہنچیں گی۔ ذرائع کے مطابق اس حوالے سے بتایا گیا کہ نیب کی جانب سے نگراں حکومت کو ایک ہیلی کاپٹر کے لیے مراسلہ ارسال کیا جاسکتا ہے جس میں نواز شریف اور مریم نواز کو لاہور ایئرپورٹ سے بذریعہ ہیلی کاپٹر اسلام آباد پہنچایا جاسکے۔

دوسرا ممکنہ نکتہ یہ ہے کہ نیب حکومت سے درخواست کرے گی کہ فضائی پرواز کا روٹ وفاقی حکومت کی جانب موڑ دیا جائے تاکہ ایون فیلڈ ریفرنس کے دونوں مجرموں کو اسلام آباد ایئرپورٹ سے گرفتار کرلیا جائے۔

دوسری جانب نیب نے لاہور پولیس چیف کو نیب ٹیم کے لیے اضافی سیکیورٹی فراہم کرنے کے لیے مراسلہ لکھ دیا ہے، نیب نے لکھا کہ نواز شریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز کو لاہور ایئرپورٹ سے گرفتار کرنے والی نیب ٹیم کے لیے سیکیورٹی فراہم کی جائے۔

اس حوالے سے مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب نے ڈان کو تبایا کہ پارٹی کے صدر شہباز شریف کی رہنمائی میں کمیٹیاں تشکیل دی جاچکی ہیں جو نواز شریف اور مریم نواز کا ’تاریخی استقبال‘ کریں گی۔

مسلم لیگ ن کے کارکنان کی گرفتاریوں پر نیوز کانفرنس کرتے ہوئے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے کہا کہ 2 روز سے ہمارے کارکنوں کی گرفتاریاں جاری ہیں لیکن میں انتظامیہ اور پولیس کو واضح طور پر بتانا چاہتا ہوں کہ اس ظلم کو روک دیں کیونکہ وقت ہمیشہ ایک جیسا نہیں رہتا۔

لاہور میں پریس کانفرنس کے دوران ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف پر کرپشن کا کوئی ثبوت نہیں، ہمارا مشن ملک کی تعمیر و ترقی ہے، ہم نے ہمیشہ خدمت کی سیاست کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف جانتے ہیں کہ وطن واپسی پر انہیں جیل کی سلاخوں کے پیچھے لایا جائے گا لیکن اس کے باوجود وہ وطن واپس آرہے ہیں اور وطن واپسی پر ہم ان کا پرامن طریقے سے پرتپاک استقبال کریں گے۔

کارٹون

کارٹون : 25 نومبر 2024
کارٹون : 24 نومبر 2024