• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am

پنجاب کے پولنگ اسٹیشنز کیلئے ڈیجیٹل نگرانی کا نظام متعارف

شائع July 19, 2018

لاہور: نگراں وزیر اعلیٰ پنجاب ڈاکٹر حسن عسکری کا کہنا ہے کہ پولنگ ڈے پر سیکیورٹی کے لیے تمام تر ممکنہ اقدامات کیے جائیں گے اور سیاسی جماعتوں کے اہم رہنماؤں کو خصوصی سیکیورٹی فراہم کی جائے گی۔

فیصل آباد میں سیکیورٹی انتظامات کا جائزہ لینے کے حوالے سے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے نگراں وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ انتخابات میں عوام کو پرامن ماحول فراہم کرنے کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے جائیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: انتخابات 2018: پنجاب میں دفعہ 144 نافذ

اس حوالے سے جاری کردہ ایک اعلامیے میں وزیر اعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ غیر جانبدار اور شفاف انتخابات کے لیے ضابطہ اخلاق کا نفاذ بہت ضروری ہے اور اس سلسلے میں سیاسی جماعتوں اور انتخابات میں حصہ لینے والے امیدواروں سے مشاورت بھی جاری ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ سرگودھا، ساہیوال اور فیصل آباد میں 14 ہزار سے زائد پولنگ اسٹیشنز کی ڈیجیٹل نگرانی کا نظام متعارف کرادیا گیا ہے اور اس سلسلے میں کلوز سرکٹ کیمروں (سی سی ٹی وی) کی مدد سے صورتحال پر نظر رکھی جائے گی۔

مزید پڑھیں: پولنگ اسٹیشنز کے اندر اور باہر فوج تعینات کرنے کا فیصلہ

نگراں وزیراعلیٰ نے خبردار کیا کہ انتخابی مہم کے دوران اور انتخابات کے دن ہوائی فائرنگ یا آتشبازی کے واقعات برداشت نہیں کیے جائیں گے۔

ڈٖاکٹر حسن عسکری کا کہنا تھا کہ انتخابی عملے اور عوام کی سہولت کے لیے تمام تر ضروری اقدامات کیے جائیں گے اور پولنگ اسٹیشنز پر بنیادی ڈھانچے کی فراہمی ترجیحی بنیادوں پر یقینی بنائی جائے گی جبکہ متعلقہ افسران انتظامات کا جائزہ لینے کے لیے وہاں کا دورہ بھی کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں: سیکیورٹی اہلکاروں کےلیے الیکشن کمیشن کی نئی ہدایات جاری

قبل ازیں، فیصل آباد، سرگودھا اور ساہیوال ضلع کے کمشنر اور آر پی او نے نگراں وزیراعلیٰ کو انتخابات کے انتظامات اور امن و عامہ کے معاملات پر بریفنگ دی، جس میں بتایا گیا کہ تینوں اضلاع کے 1800 حساس پولنگ اسٹیشنز پر ضروری انتظامات کرلیے گئے ہیں۔

اس موقع پر اجلاس میں صوبائی وزرا ضیا حیدر رضوی، شوکت جاوید، وزیراعلیٰ کے سیکریٹری اور دیگر اعلیٰ حکومتی عہدیداروں نے بھی شرکت کی۔


یہ خبر 19 جولائی 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024