خیبرپختونخوا: نگراں وزیرِ اعلیٰ نے ڈی سی پشاور کے بیان کا نوٹس لے لیا
پشاور: نگراں وزیرِ اعلیٰ خیبر پختونخوا جسٹس (ر) دوست محمد خان نے ڈپٹی کمشنر پشاور کے غیر ذمہ دارانہ بیان کا نوٹس لے لیا۔
نگران وزیراعلیٰ جسٹس (ر) دوست محمد خان نے ڈپٹی کمشنر پشاور کے بیان کو ایک مذاق قرار دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ ڈی سی کے بیان نے ووٹرز میں بلاوجہ اور بے بنیاد خوف و ہراس پھیلادیا ہے۔
صوبے میں امن و امان کی صورتحال کو برقرار رکھنے کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ رائے دہندگان کو مکمل سیکیورٹی کے لیے جامع منصوبہ بندی کی گئی ہے۔
مزید پڑھیں: الیکشن 2018: خیبرپختونخوا پولیس کو فنڈز کی عدم فراہمی کا سامنا
نگراں وزیرِ اعلیٰ کا کہنا تھا کہ صوبے میں عوام کے جان و مال کا مکمل تحفظ حکومت کی اولین ترجیح ہے۔
جسٹس (ر) دوست محمد خان کا مزید کہنا تھا کہ افسران کو اس طرح کے بیانات سے منع کرنے کے باوجود غیر ذمہ دارانہ بیان دیا گیا۔
نگراں وزیراعلیٰ نے متعلقہ حکام کو ہدایت جاری کی کہ ڈپٹی کمشنر پشارو کے خلاف تادیبی کارروائی کی جائے۔
واضح رہے کہ ڈپٹی کمشنر پشاور کی جانب سے 23 جولائی کو ایک بیان سامنے آیا تھا جس میں انہوں نے الیکشن کے دن کے لیے 1 ہزار کفن تیار کرنے کا بیان جاری کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: خیبرپختونخوا میں 30 لاکھ 50 ہزار نئے ووٹرز کا اضافہ
خیال رہے کہ 25 جولائی کو ملک میں عام انتخابات منعقد کیے جارہے ہیں جہاں سیکیورٹی انتطامات پر سوالات اٹھائے جارہے ہیں۔
یاد رہے کہ 10 جولائی کو پشاور کے علاقے یکہ توت میں عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کی انتخابی مہم کے دوران بم دھماکے سے صوبائی اسمبلی کے امیدوار اور بشیر بلور کے صاحبزادے ہارون بلور سمیت 20 افراد جاں بحق جبکہ 48 سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔
22 جولائی کو خیبرپختونخوا کے علاقے ڈیرہ اسمٰعیل خان (ڈی آئی خان) میں خود کش حملے کے نتیجے میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے انتخابی امیدوار اکرام اللہ خان گنڈاپور اور ان کے ڈرائیور جاں بحق جبکہ ان کے محافظ زخمی ہوگئے تھے۔
واضح رہے کہ خیبرپختونخوا کے علاقے بنوں میں 2 مرتبہ جمعیت علمائے اسلام (ف) کے رہنما اور انتخابی امیدوار اکرم خان درانی پر قاتلانہ حملہ کیا جاچکا ہے جس میں وہ محفوظ رہے، تاہم ان کے محافظ اور حامی ہلاک ہوچکے ہیں۔