• KHI: Zuhr 12:25pm Asr 4:49pm
  • LHR: Zuhr 11:56am Asr 4:19pm
  • ISB: Zuhr 12:01pm Asr 4:23pm
  • KHI: Zuhr 12:25pm Asr 4:49pm
  • LHR: Zuhr 11:56am Asr 4:19pm
  • ISB: Zuhr 12:01pm Asr 4:23pm

لاؤس میں ڈیم ٹوٹنے سے کئی گاؤں زیر آب، متعدد ہلاک، سیکڑوں لاپتہ

شائع July 24, 2018
ایک شخص سیلاب سے تباہ شدہ مکان کی چھت پر پناہ لیے ہوئے ہے— فوٹو: اے پی
ایک شخص سیلاب سے تباہ شدہ مکان کی چھت پر پناہ لیے ہوئے ہے— فوٹو: اے پی

لاؤس میں زیر تعمیر ہائیڈرو الیکٹرک ڈیم ٹوٹنے سے متعدد افراد ہلاک جبکہ سیکڑوں افراد لاپتہ ہو گئے ہیں جن کی تلاش میں ریسکیو آپریشن جاری ہے۔

ملک کے جنوب مشرقی صوبے اتاپیو میں زیر تعمیر زیپیان ژی نام نوئے ہائیڈرو پاور ڈیم پیر کی شام ٹوٹ گیا جس سے پانی سیلاب کی صورت میں بہتا ہوا گھروں کو بہاتا ہوا لے گیا اور کئی دیہات زیر آب آ گئے۔

ایک اندازے کے مطابق تقریباً ساڑھے 6 ہزار سے زائد افراد بے گھر ہو گئے ہیں جبکہ حکام نے بتایا کہ اس تباہی کے نتیجے میں کئی سو افراد لاپتہ ہیں جن کے بارے میں تاحال کچھ پتہ نہیں۔

واضح رہے کہ حال ہی میں شدید موسمی بارشوں کے نتیجے میں ملک کے کئی علاقوں میں سیلاب آ گیا تھا۔

یہ ڈیم جنوبی کمپنیوں کے ساتھ ساتھ تھائی لینڈ اور لاؤس کے اشتراک سے تعمیر کیا گیا تھا اور اس کے کچھ حصے اب بھی زیر تعمیر تھے۔

ڈیم کے دو جنوبی کورین پارٹنرز میں سے ایک ایس کے انجینئرنگ اینڈ کنسٹرکشن نے اپنے بیان میں کہا کہ ملک میں کئی دن سے جاری شدید بارشوں کے نتیجے میں اتوار کی رات پانچ معاون ڈیموں میں سے ایک ڈیم کا اوپری حصہ بہہ گیا۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ شدید بارش کے باعث مرمتی کام میں رکاوٹ ہوئی اور پیر کو صورتحال مزید بگڑ گئی جس کی وجہ سے پانی کا بہاؤ شدید ترین ہو گیا اور علاقے کے 12 میں سے 7 گاؤں بہہ گئے۔

کمپنی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ وہ ریسکیو کے کاموں میں شریک ہیں اور مزید نقصان کو روکنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

سوشل میڈیا پر علاقے کی ڈالی گئی تصویروں میں لوگوں کو پناہ لینے کے لیے گھر کی چھتوں پر بیٹھا دیکھا جاسکتا ہے جبکہ دیگر افراد کو ریسکیو حکام کشتیوں کے ذریعے محفوظ مقام پر منتقل کرنے کے لیے کوشاں ہیں جبکہ اس عمل کے لیے ہیلی کاپٹر کا استعمال بھی کیا جارہا ہے۔

وزیر اعظم تھونگلون سیسولتھ نے واقعے کے بعد منصوبہ بندی کی کابینہ کو معطل کردیا ہے اور اپنے ساتھی وزرا اور سینئر آفیشلز کے ہمراہ سنم ژے ضلع پہنچ کر ریسکیو کے کاموں کا جائزہ لیا۔

صوبائی حکومت نے ایمرجنسی کا اعلان کرتے ہوئے عوام کے ساتھ ساتھ حکومتی حلقوں، کاروباری برادری، آفیشلز، پولیس، فوجی حکام اور دیگر حکومتی اداروں سے سے خوراک، کپڑوں، پانی،ادویات، نقد رقم اور دیگر اشیا کی مدد کی اپیل کی ہے۔

لاؤس ایشیا کے غریب ترین ملکوں میں سے ایک ہے جہاں ایک ہی جماعت کا راج ہے اور آزادی بہت محدود ہے۔ یہاں آزادی صحافت بھی نہیں اور غیرملکی صحافیوں پر بھی بہت زیادہ پابندیاں عائد ہوتی ہیں جس کی وجہ سے صحیح معلومات ملنا ایک مشکل عمل ہے۔

کارٹون

کارٹون : 20 ستمبر 2024
کارٹون : 19 ستمبر 2024