کراچی میں جعلی دستاویزات رکھنے پر 7 افراد کو حراست میں لے لیا
کراچی پولیس نے جعلی دستاویزات ملنے رکھنے کی بنیاد پر ایک خاتون سمیت 7 افراد کو حراست میں لے لیا۔
ڈان کی رپورٹ کے مطابق کورنگی میں پریزائڈنگ افسر کی شکایت پر ان افراد کو حراست میں لیا گیا۔
اس حوالے سے ڈی آئی جی شرقی عامر فاروق کا کہنا تھا کہ پولیس نے ان تمام افراد کو باضابطہ طور پر گرفتار نہیں کیا۔
مزید پڑھیں: انتخابات پر عرب و اسرائیلی میڈیا نے کیا لکھا؟
انہوں نے کہا کہ جن افراد کو پوچھ گچھ کے لیے حراست میں کیا گیا تھا وہ ان تین مختلف سیاسی جماعتوں کے پولنگ ایجنٹس ہیں، جو این اے 239 سے انتخابات میں حصہ لے رہی ہیں۔
پولیس کے مطابق دوران تفتیش پولنگ ایجنٹس کی جانب سے بتایا گیا کہ انہوں نے الیکشن کمیشن کی ویب سائٹ سے فارم 45 ڈاؤن لوڈ کیا تھا۔
ڈی آئی جی عامر فاروق نے ڈان کو بتایا کہ سیاسی جماعتوں کے ایجنٹس کو اپنے ساتھ فارم 45 لانے کا نہیں کہا تھا کیونکہ یہ متعلقہ پریزائڈنگ افسر کی ذمہ داری ہے کہ وہ یہ دستاویزات انہیں فراہم کریں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم نے پریزائڈںگ افسر کی جانب کی گئی شکایت کو دیکھ رہے ہیں لیکن ابھی تک پولنگ ایجنٹس کو گرفتار نہیں کیا گیا، بس ان سے تفتیش کی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: پولنگ کے دوران مختلف علاقوں میں پرتشدد واقعات، 2 ہلاک متعدد زخمی
دوسری جانب حیدر آباد پولیس حکام نے ڈان کو بتایا کہ ضلع حیدرآباد میں ٹنڈو جام پولیس اسٹیشن کے باہر ایک مشتبہ شخص کو حراست میں لیا اور اس کے قبضے سے جعلی مہر بھی برآمد کرلی۔
پولیس کا کہنا تھا کہ مشتبہ شخص کی شناخت خان کے نام سے ہوئی اور انہیں این اے 225 کے پولنگ اسٹیشن 109 سے گرفتار کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ملزم کے قبضے سے 2 نئی مہریں، ایک پینسل، شارپنر اور ربر اور ایک اسٹیپ پیڈ بھی برآمد ہوا۔
خیال رہے کہ پی پی پی کے شرجیل میمن اور تبدیلی پسند پارٹی کے علی قاضی صوبائی اسمبلی کی نشست پی ایس 63 سے حصہ لے رہے ہیں۔