• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

انتخابات میں شکست کھانے والے اداکار و گلوکار

شائع July 28, 2018
—فائل فوٹوز: فیس بک
—فائل فوٹوز: فیس بک

25 جولائی کو ہونے والے ملک کے 11 ویں عام انتخابات میں جہاں بڑے تجربہ کار اور طاقتور سیاستدان بھی ہار گئے، وہیں ان انتخابات میں چند اداکارو اور گلوکاروں کو بھی شکست سے دوچار ہونا پڑا۔

انتخابات میں شکست کا سامنا کرنے والے زیادہ تر اداکاروں نے صوبہ سندھ کے دارالحکومت سے انتخابات میں حصہ لیا تھا، تاہم پنجاب سے بھی انتخابات لڑنے والے گلوکار ہار گئے۔

حیران کن بات یہ ہے کہ انتخابات میں پہلی بار حصہ لینے والے ماڈل عباس جعفری جہاں کراچی کے صوبائی حلقے پی ایس 125 سے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی ٹکٹ پر جیت گئے۔

وہیں پنجاب کے شہر نارووال سے قومی اسمبلی کی نشست این اے 78 سے تحریک انصاف کی ٹکٹ پر انتخاب لڑنے والے گلوکار ابرار الحق ہار گئے۔

ابرار الحق نے مسلسل دوسری بار اسی حلقے سے ہارے ہیں۔

11 ویں عام انتخابات میں مجموعی طور پر شوبز اور انٹرٹینمنٹ سے تعلق رکھنے والے صرف عباس جعفری ہی جیت پائے ہیں، جنہوں نے کراچی سے سندھ اسمبلی کی نشست پر انتخاب لڑا تھا۔

عباس جعفری نے پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے امیدواروں سمیت تمام تر امیدواروں کو شکست دے کر کامیابی حاصل کی۔

جواد احمد

گلوکار جواد احمد نے قومی اسمبلی کے تین حلقوں صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی سے این اے 246 اور پنجاب کے دارالحکومت لاہور کے حلقوں این اے 131 اور این اے 132 سے انتخابات میں حصہ لیا تھا۔

جواد احمد نے اپنی نئی سیاسی جماعت ‘برابری پارٹی پاکستان‘ (بی پی پی) بناکر انتخابات میں حصہ لیا۔

تاہم بد قسمتی سے وہ تینوں حلقوں سے ہار گئے، کراچی کے این اے 246 لیاری سے انہوں نے محض 408 ووٹ حاصل کیے۔

اس حلقے سے پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری بھی شکست سے دوچار ہوئے، جنہوں نے 39 ہزار سے زائد ووٹ حاصل کیے۔ اس حلقے سے تحریک انصاف کے عبدالشکور 52 ہزار سے زائد ووٹ لے کر کامیاب ہوئے۔

جواد احمد کو لاہور کے حلقہ این اے 131 سے بھی شکست کھانی پڑی، اس حلقے تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان 84 ہزار سے زائد ووٹ لے کر کامیاب ہوئے۔

اسی حلقے سے مسلم لیگ (ن) کے سعد رفیق بھی شکست کھاگئے، انہوں نے 83 ہزار سے زائد ووٹ حاصل کیے۔

جواد احمد لاہور کے حلقہ این اے 132 سے بھی ہار گئے، اس حلقے سے مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف 95 ہزار سے زائد ووٹ لے کر کامیاب ہوئے۔

ایوب کھوسو

صوبہ سندھ کے دارالحکومت سے صوبائی اسمبلی کی نشست پی ایس 101 سے پیپلز پارٹی کی جانب سے انتخاب لڑنے والے ایوب کھوسو کو بھی شکست دیکھنا پڑی۔

ایوب کھوسو نے 5 ہزار سے زائد ووٹ حاصل کیے، اس حلقے سے بھی تحریک انصاف کے امیدوار فردوس شمیم کامیاب ہوئے، جنہوں نے 28 ہزار سے ووٹ حاصل کیے۔

ابرار الحق

پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے پنجاب کے شہر نارروال کے حلقے این اے 78 سے انتخاب لڑنے والے معروف گلوکار ابرار الحق اس بار بھی شکست کھاگئے۔

این اے 78 سے مسلم لیگ (ن) کے احسن اقبال نے ایک لاکھ 59 ہزار سے زائد ووٹ لے کر کامیابی حاصل کی۔

ابرار الحق نے یہاں سے 88 ہزار سے زائد ووٹ حاصل کیے۔

گل رعنا

اداکارہ گل رعنا کراچی سے صوبائی حلقے پی ایس 94 سے پیپلز پارٹی کی سیٹ پر انتخابات میں حصہ لیا تھا، مگر وہ بھی ہار گئیں۔

پی ایس 94 سے ایم کیو ایم پاکستان کے محمد وجاہت 32 ہزار سے زائد ووٹ لے کر کامیاب ہوئے۔

گل رعنا نے صرف 2458 ووٹ حاصل کیے۔

ساجد حسین

معروف اداکار ساجد حسین نے بھی پیپلز پارٹی کی سیٹ پر کراچی سے قومی اسمبلی کے حلقے این اے 256 سے انتخابات میں حصہ لیا، تاہم وہ بھی جیت نہ پائے۔

ساجد حسین نے بھی تحریک انصاف کے امیدوار سے شکست کھائی، اس حلقے سے نجیب ہارون 89 ہزار سے زائد ووٹ لے کر کامیاب ہوئے۔

ساجد حسین نے ساڑھے 7 ہزار سے زائد ووٹ حاصل کیے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024