• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

پی ٹی آئی کا 130 ارکان کے ساتھ پنجاب میں اکثریت کا دعویٰ

شائع July 29, 2018 اپ ڈیٹ July 30, 2018
—فوٹو:فہد چوہدری
—فوٹو:فہد چوہدری

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے پنجاب سے صوبائی اسمبلی کے کامیاب آزاد امیدواروں کی شمولیت کے بعد 130 نشستیں حاصل کرکے اکثریتی جماعت بننے کا دعویٰ کردیا۔

پنجاب میں 25 جولائی کے انتخابات کے بعد پاکستان مسلم لیگ (ن) 129 نشستوں کے ساتھ سرفہرست جماعت بن گئی تھی اور پی ٹی آئی 123 نشستیں حاصل کرکے دوسرے نمبر پر تھی تاہم واضح اکثریت نہ ہونے سے صوبے میں حکومت سازی کے لیے دونوں جماعتوں کی جانب سے جوڑ توڑ کا سلسلہ جاری ہے۔

—فوٹو:فہد چوہدری
—فوٹو:فہد چوہدری

آزاد حیثیت میں کامیاب ہونے والے 4 امیدواروں نے گزشتہ روز پی ٹی آئی میں شمولیت کا اعلان کیا تھا جس کے بعد پی ٹی آئی نے دعویٰ کیا کہ مزید 3 امیدواروں نے شمولیت کی ہے اور اس طرح امیدواروں کی مجموعی تعداد 130 ہوگئی ہے۔

پی ٹی آئی میں شامل ہونے والے 3 امیدواروں میں پی پی-46 نارووال ون سے کامیاب پیر سید سیر الحسن، پی پی 7 راولپنڈی ٹو سے کامیاب امید وار راجہ صغیر احمد اور پی پی-217 ملتان 7 سے محمد سلمان ہیں۔

ترجمان پی ٹی آئی فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ مزید 3 یا 4 امیدواروں کی شمولیت کا امکان ہے جس کے بعد تعداد میں مزید اضافہ ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں:پنجاب میں حکومت بنانے کیلئے مطلوبہ تعداد موجود ہے، ترجمان پی ٹی آئی

ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی پنجاب میں حکومت سازی کے عمل کا جلد آغاز جلد کرے گی۔

واضح رہے کہ پنجاب میں حکومت بنانے کے لیے کسی بھی جماعت کو کم ازکم 149 اراکین کی ضرورت ہوتی ہے جبکہ مخصوص نشستوں کو ملانے کے بعد 371 کے ایوان میں حکومت کے لیے مجموعی تعداد کم ازکم 185 ہونی چاہیے۔

قبل ازیں پی ٹی آئی کے رہنما نعیم الحق نے اسلام آباد میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا تھا کہ ان کی پارٹی کے پاس پنجاب میں حکومت بنانے کے لیے مطلوبہ تعداد موجود ہے۔

نعیم الحق کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی مرکز اور پنجاب میں حکومت بنانے کا حق رکھتی ہے۔

نعیم الحق نے کہا کہ صوبہ خیبرپختونخوا اور صوبہ پنجاب کے وزرائے اعلیٰ کے ناموں کے لیے مشاورت جاری ہے اور جلد ہی ان کا اعلان کردیا جائے گا جس کے بعد اُمید کی جارہی ہے کہ قومی اسمبلی کے بعد صوبائی اسمبلیوں کے اجلاس بھی طلب کرلیے جائیں گے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024