پنجاب اسمبلی کیلئے تحریک انصاف کے امیدواروں کی تعداد 153 ہوگئی

شائع August 2, 2018

لاہور: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی ) پنجاب میں حکومت سازی کے حتمی مرحلے میں داخل ہوگئی ہے اور اس کا دعویٰ ہے کہ پنجاب میں حکومت سازی کے لیے اسے مطلوبہ نومنتخب اراکین کی حمایت حاصل ہوگئی ہے۔

تاہم پنجاب کا وزیر اعلیٰ کا معاملہ اب تک زیر بحث نہیں آیا۔

پی ٹی آئی کے مطابق پاکستان مسلم لیگ (ق) کے 8 اراکین کے علاوہ اب تک 22 آزاد امیدوار بھی پارٹی میں شامل ہوچکے ہیں، جس کے بعد 297 جنرل نشستوں کی اسمبلی میں اس کے اراکین کی تعداد 153 ہوگئی ہے۔

تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کرنے والے 22 آزاد امیدواروں میں راجہ صغیر احمد (پی پی 7)، سید سعیدالحسن (پی پی 46)، محمد اجمل چیمہ (پی پی 97)، غلام رسول سَنگھا (پی پی 83)، امیر محمد خان (پی پی 89)، سعید اکبر خان (پی پی 1)، خاور شاہ (پی پی 203)، محمد عمر فاروق (پی پی 106)، فیصل حیات (پی پی 125)، حسین جہاں گردیزی (پی پی 204)، شیخ سلمان نعیم (پی پی 217)، فدا حسین (پی پی 237)، شوکت لالیکا (پی پی 238)، سردار عبد الحئی دستی (پی پی 270)، باسط بخاری (پی پی 272)، خرم لغاری (پی پی 275)، طاہر محمود رندھاوا (پی پی 282)، سید رفیق علی گیلانی (پی پی 284)، محمد حنیف پتافی (پی پی 289)، تیمور لالی (پی پی 93)، رائے تیمور بھٹی (پی پی 124) اور مہر اسلم بھروانا (پی پی 127) شامل ہیں۔

مزید پڑھیں: پنجاب اسمبلی کے 4 کامیاب آزاد امیدوار ’پی ٹی آئی‘ میں شامل

ذرائع کا کہنا تھا کہ کُل 371 اراکین پر مشتمل ایوان میں پی ٹی آئی کو خواتین کی 34 مخصوص اور 5 اقلیتی نشستیں بھی حاصل ہوں گی، جس کے بعد وہ مجموعی طور پر 192 اراکین کے ساتھ صوبے میں حکومت بنائے گی۔

ذرائع نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان حکومت کے پہلے 30، 90 اور 100 دنوں کی پارٹی پالیسی سازی سے متعلق بات چیت میں مصروف ہیں۔

تاہم پارٹی کے ایک رہنما نے کہا کہ ’پنجاب کے وزیر اعلیٰ کا معاملہ اب تک زیر بحث نہیں آیا اور پارٹی تمام آپشنز پر غور کر رہی ہے۔‘

یہ بھی پڑھیں: تحریک انصاف کے مقابلے میں مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی کا اتحاد

اب تک صوبے کے وزیر اعلیٰ کا فیصلہ نہ ہونے کے باعث امیدواروں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے اور ہر امیدوار اپنے لیے لابنگ کر رہا ہے۔

پنجاب کے وزیر اعلیٰ کے لیے علیم خان، ڈاکٹر یاسمین راشد، فواد چوہدری، میاں اسلم اقبال، میاں محمود الرشید اور یاسر ہمایوں کے نام زیرِ غور ہیں۔


یہ خبر 2 اگست، 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024