• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

بلوچستان میں پریزائیڈنگ افسران کو اغوا کرکے زبردستی نتیجہ بنوانے کا دعویٰ

شائع August 9, 2018

اسلام آباد: بلوچستان کے ریٹرننگ افسر (آر او) نے الیکشن کمیشن کو بتایا کہ دو پریزائیڈنگ افسران کو انتخابات والے دن مبینہ طور پر چند نقاب پوش اغوا کرکے لے گئے جس کے باعث ضلع واشوک کے حلقہ 'پی بی 41' کے حتمی نتیجے میں ان کے پولنگ اسٹیشنز کے نتائج شامل نہیں کیے گئے۔

الیکشن کمیشن نے یہ معاملہ حلقے سے ہارنے والے بلوچستان عوامی پارٹی (بی اے پی) کے امیدوار میر مجیب الرحمٰن محمد حسانی کی درخواست کے بعد اٹھایا تھا، جس میں اس جانب توجہ دلائی گئی تھی کہ حلقے کے حتمی نتیجے میں پولنگ اسٹیشنز نمبر 44 اور 45 کے نتائج شامل نہیں۔

پی بی 41 کے ریٹرننگ افسر الیکشن کمیشن کے سامنے پیش ہوئے جہاں انہوں نے دو پریزائیڈنگ افسران کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ 'ان افسران نے کہا کہ یہ نتیجہ ہم نے نہیں بنایا، دونوں افسران نے کہا ان پولنگ اسٹیشنز پر کوئی ووٹ کاسٹ نہیں ہوا اور انہیں اغوا کرکے زبردستی نتیجہ بنوایا گیا۔'

الیکشن کمیشن نے سوال کیا کہ 'ان افسران کو کس نے اغوا کیا تھا؟'

حلقے سے کامیاب ہونے والے متحدہ مجلس عمل (ایم ایم اے) کے امیدوار کے وکیل کامران مرتضٰی نے کہا کہ 'پریزائیڈنگ افسران کے مطابق ان کو سیکیورٹی فورسز نے اغوا کیا جبکہ اسی علاقے سے این اے 270 کے ایک پریزائیڈنگ افسر نے نتائج شامل کر کے فارم 45 تیار کیا۔'

اس موقع پر پی بی 41 کے پولنگ اسٹیشن 44 کے پریزائیڈنگ افسر الیکشن کمیشن کے سامنے پیش ہوئے۔

پریزائیڈنگ افسر نے بیان ریکارڈ کراتے ہوئے کہا کہ 'کئی نقاب پوش آئے اور مجھے اٹھا کر لے گئے اور کئی گھنٹے بعد فارم 45 میرے ہاتھ میں تھما دیا گیا، ان وجوہات کی بنا پر دو پولنگ اسٹیشنز کا نتیجہ شامل نہیں کیا۔'

الیکشن کمیشن نے این اے 270 کے ریٹرننگ افسر اور کامیاب امیدوار کو آئندہ سماعت پر طلب کرتے ہوئے سماعت 28 اگست تک ملتوی کردی۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024