• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

75 سال سے زائد عمر کے مسافروں کا ریلوے ٹکٹ معاف کرنے کا اعلان

شائع August 30, 2018

کراچی: وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے 75سال سے زائد عمر کے مسافروں کا ٹکٹ معاف کرنے جبکہ 65 سال سے زائد عمر کے شہریوں کا ٹکٹ آدھا کرنے کا اعلان کردیا۔

شہر قائد میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ہم ریلوے کو خسارے سے پاک کرنا چاہتے ہیں اور اسی مشن پر عمل کرتے ہوئے ہم ادارے کو کرپشن سے پاک کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ محکمے میں کوئی کرپشن نہیں ہوگی اور وزیر اعظم عمران خان کے زیرو کرپشن کے نعرے پر عملدرآمد ہوگا اور سب کام میرٹ کی بنیاد پر کیے جائیں گے۔

مزید پڑھیں: شیخ رشید کی مقامی تاجروں کے ساتھ تلخ کلامی

انہوں نے کہا کہ کراچی سرکلر ریلوے (کے سی آر) میں پاکستان ریلوے کی طرف سے کوئی رکاوٹ نہیں ہوگی کیونکہ شہر قائد میں کے سی آر کا ہونا ضروری ہے۔

شیخ رشید احمد کا کہنا تھا کہ میرا عزم ہے کہ ریلوے کو خسارے سے نکالیں گے اور 15 تاریخ تک 2 ٹرینیں شروع کی جائیں گی جبکہ کراچی سے اسلام آباد نان اسٹاپ ٹرین کا بھی آغاز کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ تمام ٹرینیں سرمایہ کاری کے لیے حاضر ہیں اور ہم ٹرینوں کی تفصیلات آن لائن فراہم کرنے جارہے ہیں، تاکہ عام شہری موبائل پر ٹرینوں کی آمد و روانگی کے بارے میں معلومات رکھ سکیں۔

وفاقی وزیر ریلوے کا کہنا تھا کہ ریلوے کے تمام ہسپتال نجی شراکت داری کے لیے دستیاب ہیں اور اس معاملے میں تمام ٹینڈرز میرٹ کی بنیاد پر ہوں گے۔

شیخ رشید احمد کی کراچی آمد، اسٹیشن پر کاؤنٹرز بند، شہری رُل گئے

اس سے قبل وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد کی کراچی آمد سٹی اسٹیشن آنے والے شہریوں کے لیے زحمت بن گئی۔

ڈان نیوز ٹی وی کے مطابق شیخ رشید احمد وزیر ریلوے کا عہدہ سنبھالنے کے بعد کراچی پہنچے، تاہم ان کی آمد نے شہریوں کے لیے مشکلات کا باعث بن گئی۔

شیخ رشید کی آمد کے پیش نظر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے اور مختلف کاؤنٹرز کو بند کردیا گیا تھا، جس کے باعث ٹکٹ خریدنے کے لیے آنے والے شہریوں کو پریشانی کا سامنا کڑنا پڑا۔

اس تمام صورتحال پر شہریوں کی جانب سے شکوہ کیا گیا کہ تبدیلی کے دعوے پر عمل نہیں کیا گیا اور انہیں وہی مسائل کا سامنا کرنا پڑا جو اس سے قبل حکومت کے دور میں کرنا پڑتا تھا۔

خیال رہے کہ اس سے قبل بھی ایسے واقعات سامنے آئے تھے، جس کے بعد تبدیلی کا دعویٰ محض دعویٰ ہی نظر آرہا ہے۔

گزشتہ دنوں بھی ایک ایسی ویڈیو سامنے آئی تھی، جس میں وفاقی وزیر ریلوے مقامی تاجروں سے الجھتے ہوئے دکھائی دیے تھے جبکہ ان کی سیکیورٹی پر مامور ایک ٹریفک وارڈن راستہ صاف کرنے کے لیے پارک موٹرسائیکلوں کو گراتے ہوئے دیکھا گیا تھا۔

اس کے علاوہ یہ خبر بھی سامنے آئی تھی وزیراعظم عمران خان کی جانب سے عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد کو وزارت ریلوے کا قلم دان سونپنے کے بعد محکمے کے ایک اعلیٰ افسر نے ان کے ساتھ کام کرنے سے معذرت کرلی تھی۔

پاکستان ریلوے کے چیف کمرشل آفیسر محمد حنیف گل نے ریلوے کے سیکریٹری اور چیئرمین کے نام خط میں واضح کیا تھا کہ وہ نئے وزیر ریلوے کے رویے سے خوش نہیں ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ‘خاتون کو دھکا نہیں دیا، وہ گلے پڑگئی تھیں‘

انہوں نے کہا تھا کہ ‘نئے وزیر کا رویہ انتہائی غیر پیشہ ورانہ اور غیر مہذب ہے اورسول سروس آف پاکستان کے قابل عزت رکن کی حیثیت سے ان کے زیر کام کرنا میرے لیے ممکن نہیں ہے’۔

قبل ازیں 22 اگست کو ایسی اطلاعات بھی آئی تھیں کہ شیخ رشید احمد نے ان کی رہائش گاہ پر ملنے آنے والی بزرگ خاتون سے مبینہ طور پر بدسلوکی کی تھی اور ویڈیو بنانے والے رپورٹر کا موبائل فون توڑ دیا۔

تاہم اس معاملے پر وفاقی وزیر برائے ریلوے شیخ رشید نے کہا تھا کہ ’کسی خاتون سے بدسلوکی نہیں کی، وہ میرے گلے پڑگئی تھیں‘۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024