اخروٹ کھانے کا ایک اور فائدہ سامنے آگیا
اخروٹ کھانے کی عادت ڈپریشن کا خطرہ کم کرنے کے ساتھ توجہ مرکوز کرنے کی صلاحیت کو بہتر بناتی ہے۔
یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔
کیلیفورنیا یونیورسٹی کی تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ اخروٹ کھانے کے عادی افراد میں ڈپریشن کا خطرہ 26 فیصد تک کم ہوجاتا ہے۔
تحقیق کے مطابق دیگر گریوں کے مقابلے میں اخروٹ کھانا جسمانی توانائی بڑھانے اور توجہ مرکوز کرنے میں مدد دیتا ہے۔
تحقیق میں مزید بتایا گیا کہ دنیا بھر میں کروڑوں افراد کو زندگی میں کبھی نہ کبھی ڈپریشن کا سامنا ہوتا ہے مگر اس کا سستا حل موجود ہے اور غذائی عادات میں تبدیلی لانا اس سے بچا سکتا ہے۔
محققین کے مطابق ماضی کی طبی رپورٹس میں اخروٹ کو خون کی شریانوں اور ذہنی صحت کے لیے فائدہ مند پایا گیا اور اب ہم نے دریافت کیا کہ یہ گری ڈپریشن کی علامات سے بھی تحفظ فراہم کرسکتی ہے، جو اسے صحت بخش غذائی پلان میں شامل کرنے کی ایک اور وجہ ہے۔
اس تحقیق کے دوران 26 ہزار بالغ افراد کی غذائی عادات کا جائزہ لیا گیا اور ان میں ڈپریشن کی علامات کو بھی جانچا گیا۔
نتائج سے معلوم ہوا کہ کسی بھی گری کے مقابلے میں اخروٹ کھانے کی عادت مایوسی سے تحفظ، جسمانی توانائی بڑھانے، توجہ مرکوز کرنے اور پرامیدی بڑھاتی ہے۔
محققین کا کہنا تھا کہ روزانہ 24 گرام اخروٹ کھانا صحت کے لیے فائدہ مند ثابت ہوتا ہے۔
اس تحقیق کے نتائج طبی جریدے جرنل نیوٹریشنز میں شائع ہوئے۔