• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:42pm
  • LHR: Asr 3:23pm Maghrib 5:00pm
  • ISB: Asr 3:23pm Maghrib 5:01pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:42pm
  • LHR: Asr 3:23pm Maghrib 5:00pm
  • ISB: Asr 3:23pm Maghrib 5:01pm

'جاوید اختر اور شبانہ اعظمیٰ کو مدعو کرنے کے فیصلے پر پچھتاوا ہے'

شائع February 17, 2019 اپ ڈیٹ February 27, 2019
— فوٹو بشکریہ ڈان امیجز
— فوٹو بشکریہ ڈان امیجز

کراچی آرٹس کونسل نے بھارتی اداکارہ شبانہ اعظمیٰ اور ان کے شوہر جاوید اختر کو ایک کانفرنس کے لیے مدعو کرنے کے فیصلے پر پچھتاوے کا اظہار کیا ہے۔

ہفتے کو پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے آرٹس کونسل کے صدر احمد شاہ نے جاوید اختر کی جانب سے پاکستان کے خلاف بیان کی مذمت کی اور کہا کہ انہوں نے 'حد عبور کرلی' جو کہ کسی ادبی شخصیت کے لیے مناسب نہیں۔

پریس کانفرنس میں معروف پاکستانی لکھاری حسینہ معین اور لیجنڈ ادکار طلعت حسین بھی موجود تھے۔

کانفرنس شبانہ اعظمیٰ کے والد کیفی اعظمی کے یوم پیدائش کی مناسبت سے ہوئی مگر بولی وڈ اداکارہ اور ان کے شوہر اور مشہور شاعر جاوید اختر نے پلوامہ حملے کے بعد شرکت سے انکار کردیا۔

احمد شاہ کا کہنا تھا 'میں شبانہ اعظمیٰ کے لیے برا محسوس کررہا ہوں جنہوں نے امید چھوڑ دی، میں ان پر تنقید نہیں کرتا مگر ان کی جانب سے پلوامہ حملے کے بعد جذبات کے اظہار پر دلی طور پر افسردہ ہوں۔ ہمارا مضبوط عقیدہ ہے کہ فنکاروں اور ادبی شخصیات لوگوں کے اندر امید جگاتے ہیں، وہ انہیں کبھی مایوس نہیں کرتے، مگر اس بار شبانہ اعظمیٰ نے بہت زیادہ مایوس کیا'۔

آرٹس کونسل میں 23 اور 24 فروری کو کیفی اعظمیٰ کے صد سالہ یوم پیدائش کے حوالے سے کانفرنس ہوگی جس میں پاکستان اور دنیا کے دیگر حصوں سے تعلق رکھنے والے متعدد معروف شاعر اور ادبی شخصیات شرکت کریں گی۔

جاوید اختر اور شبانہ اعطمیٰ نے رواں ماہ کے آغاز میں اس ایونٹ میں شرکت کی تصدیق کی تھی۔

تاہم جمعہ کو اس جوڑے نے مختلف ٹوئیٹس میں پلوامہ حملے کے بعد اس مجوزہ دورے کو منسوخ کرنے کا اعلان کیا۔

شبانہ اعظمیٰ نے ایک ٹوئیٹ میں لکھا ' اتنے برسوں میں پہلی بار میں اپنے اس یقین کو کمزور محسوس کررہی ہوں کہ لوگوں کا ایک دوسرے سے تعلق اسٹیبلشمنٹ کو درست اقدامات کرنے پر مجبور کرتا ہے، ہمیں ثقافتی تبادلے کو روکنے کی ضرورت ہے'۔

ان کے شوہر کا ردعمل اس سے بھی زیادہ سخت تھا۔

کراچی آرٹس کونسل کے صدر نے نہ صرف اس جوڑے کے مؤقف کی مذمت کی بلکہ کشمیر میں بھارتی مظالم کے واقعات پر سوالات بھی اٹھائے۔

یہ خبر 17 فروری کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

تبصرے (1) بند ہیں

Zair Feb 17, 2019 08:16pm
Nice information

کارٹون

کارٹون : 24 نومبر 2024
کارٹون : 23 نومبر 2024