• KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm

طیاروں کے اندر یہ نشان کیوں ہوتا ہے؟

شائع March 26, 2019
اس کے پیچھے کافی دلچسپ وجہ چھپی ہے— شٹر اسٹاک فوٹو
اس کے پیچھے کافی دلچسپ وجہ چھپی ہے— شٹر اسٹاک فوٹو

اگر آپ کبھی ہوائی سفر کریں تو دیواروں کو غور سے ضرور دیکھیں وہاں آپ کو 4 سیاہ یا سرخ رنگ کے تکونی اسٹیکر کھڑکیوں کے اوپر نظر آئیں گے۔

یہ اسٹیکر طیارے کے دونوں اطراف 2، دو کی تعداد میں ہوں گے جس کا مسافروں سے تو کوئی تعلق نہیں ہوسکتا مگر یہ فضائی عملے کے لیے بہت زیادہ اہمیت رکھتے ہیں۔

اگر آپ ان نشستوں کی جانب جاائیں جہاں یہ تکونی اسٹیکر موجود ہوں گے اور کھڑکی سے باہر دیکھیں گے تو آپ محسوس کریں گے کہ یہ اسٹیکر طیارے کے ونگ کے کونے کی سیدھ میں ہوتے ہیں، ایک فرنٹ کے لیے اور دوسرا بیک کے لیے۔

یہ اسٹیکرز درحقیقت طیارے کے ان خفیہ فیچرز میں سے ایک ہے جن کا علم بیشتر افراد کو نہیں ہوتا۔

جب فضائی عملے یا پائلٹ کو ونگز کو دیکھنے کی ضرورت ہوتی ہے تو یہ اسٹیکر ان کے لیے علامت ہوتی ہے کہ انہیں کس جانب دیکھنا چاہئے۔

اگر وہ ونگ کے حرکت کرتے حصوں کو دیکھنا چاہیں تو انہیں متعدد مسافروں کے اوپر سے جھانکنے کی ضرورت نہیں پڑے گی۔

اور ہاں جن مسافروں کو وہ نشستیں ملتی ہیں، انہیں طیارے کے اوپر نیچے ہونے پر کم از کم ہلنے کا سامنا ہوتا ہے بلکہ ہموار پرواز کے مزے ملتے ہیں کیونکہ ونگز ہی بیشتر طیاروں کے لیے کشش ثقل کا مرکز ہوتے ہیں۔

کچھ فضائی کمپنیاں اگر پرواز کے دوران بیشتر نشستیں خالی ہوں تو وہ مسافروں کو ان نشستوں پر بیٹھنے کی درخواست بھی کرتی ہیں تاکہ طیارے کا توازن درست رہ سکے اور ایندھن کم خرچ ہو۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024