طالبان کا پاکستانی سرحد کے قریب افغان فوج پر حملہ، 20 اہلکار ہلاک

شائع April 10, 2019
طالب نے ضلع شورابک میں حملے کی ذمے داری قبول کرتے ہوئے ہتھیاروں پر قبضہ کرنے کا بھی دعویٰ کیا— فائل فوٹو: اے ایف پی
طالب نے ضلع شورابک میں حملے کی ذمے داری قبول کرتے ہوئے ہتھیاروں پر قبضہ کرنے کا بھی دعویٰ کیا— فائل فوٹو: اے ایف پی

کابل: طالبان نے جنوبی افغانستان میں رات گئے پاکستان کی سرحد کے قریب واقع فوجی چیک پوائنٹ پر حملہ کر کے 20 افغان فوجیوں کو ہلاک کردیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق قندھار میں صوبائی کونسل کے رکن محمد یوسف نے بتایا کہ پیر کی رات ضلع شورابک میں کیے گئے اس حملے کے نتیجے میں 8 اہلکار زخمی بھی ہوئے۔

مزید پڑھیں: افغانستان میں دھماکے کے نتیجے میں 3امریکی فوجی ہلاک

صوبائی گورنر آفس کے ایک آفیشل نے حملے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ ہلاک ہونے والوں میں افغان فوجی بھی شامل ہیں لیکن وہ ہلاکتوں کی صحیح تعداد نہیں بتا سکتے۔

طالبان کے ترجمان قاری یوسف احمدی نے حملے کی ذمے داری قبول کی اور دعویٰ کیا کہ انہوں نے ہتھیاروں پر بھی قبضہ کرلیا۔

ادھر شمالی صوبے کے گورنر کے ترجمان ذبیح اللہ امانی نے بتایا کہ ساری پل میں پولیس اور فوج کے مشترکہ اڈے پر طالبان نے حملہ کر کے سیکیورٹی فورسز کے کم از کم 5 اہلکاروں کو ہلاک کردیا۔

انہوں نے بتایا کہ یہ حملہ ضلع سنگ چرک میں پیر کی رات کیا گیا جس میں 7 افراد زخمی بھی ہوئے۔

اس حملے کے حوالے سے طالبان کی جانب سے کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا جبکہ امانی نے دعویٰ کیا کہ حملے میں 4 شدت پسند بھی مارے گئے۔

شمالی صوبے سمن گن کی پولیس کے سربراہ کے ترجمان سید ہاشم بیان میں کہا کہ ایک افغان سیکیورٹی اہلکار نے اپنے 2 ساتھیوں کو گولیوں کا نشانہ بنایا اور خود طالبان شدت پسندوں سے جا ملا۔

یہ بھی پڑھیں: قطر: طالبان، افغان حکومتی نمائندوں سے ملاقات پر رضا مند

انہوں نے کہا کہ حملہ آور نے پیر کی دوپہر بھاگنے سے قبل ایک فوجی گاڑی اور اسلحے پر قبضہ کیا اور فرار ہو گیا۔

طالبان نے اس اقدام کی تعریف کرتے ہوئے تصدیق کی کہ وہ فوجی ضلع داری صف میں ان کا حصہ بن گیا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 4 اکتوبر 2024
کارٹون : 3 اکتوبر 2024