• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am

آئی ایم ایف معاہدے کا این ایف سی ایوارڈ سے کوئی تعلق نہیں، مشیر خزانہ

شائع May 17, 2019 اپ ڈیٹ June 10, 2019
بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے  پروگرام پر عملدرآمد  کے بعد  معیشت میں بہتری آئے گی، ڈاکٹر حفیظ شیخ — فائل فوٹو/ڈان نیوز
بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے پروگرام پر عملدرآمد کے بعد معیشت میں بہتری آئے گی، ڈاکٹر حفیظ شیخ — فائل فوٹو/ڈان نیوز

کراچی: وزیراعظم کے مشیر برائے فنانس، ریونیو اور معاشی امور ڈاکٹر حفیظ شیخ کا کہنا ہے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف ) اور حکومت کے درمیان کیے گئے معاہدے کا نیشنل فنانس کمیشن (این ایف سی ) ایوارڈ سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف نے وفاق اور صوبائی حکومتوں کے درمیان ریونیو کی تقسیم کے لیے آئینی طور پر تشکیل دیے گئے پروگرام میں اصلاحات کا مطالبہ نہیں کیا۔

بزنس کمیونٹی کے اراکین سے ملاقات کے بعد گورنر ہاؤس میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے ڈاکٹر حفیظ شیخ نے مذکورہ بیان پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) کے سینیٹر رضا ربانی کی جانب سے این ایف سی ایوارڈ سے متعلق آئی ایم ایف کے بیان پر حکومت سے کیے گئے سوال کے جواب میں دیا۔

مزید پڑھیں: آئی ایم ایف سے 6 ارب ڈالر قرض کا معاہدہ طے پاگیا، مشیر خزانہ

انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ 'آئی ایم ایف معاہدے کا این ایف سی ایوارڈ سے کوئی تعلق نہیں '۔

ڈاکٹر حفیظ شیخ نے کہا کہ 'ملک میں آزادی اظہار رائے موجود ہے اس لیے ہم کسی کو بھی بیان دینے سے نہیں روک سکتے، حقیقت میں آئی ایم ایف معاہدے کا این ایف سی ایوارڈ سے کوئی تعلق نہیں، نہ ہی انہوں نے (آئی ایم ایف ) اس حوالے سے ہم سے کوئی مطالبہ کیا۔

اس سے قبل کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سینیٹر رضا ربانی نے کہا تھا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ حکومت کا معاہدہ آئینِ پاکستان کے تقدس کی خلاف ورزی ہے۔

انہوں نے حکومت پر این ایف سی ایف ایوارڈ سے متعلق آئی ایم ایف کے بیان پر پوزیشن واضح کرنے پر زور دیا تھا کہ وہ عوام کو بتائیں کہ کیا وہ آئین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے این ایف سی ایوارڈ کا خاتمہ کردیں گے۔

رضا ربانی نے کہا کہ ' آئی ایم ایف نے اپنے اعلامیے میں کہا تھا کہ حکومت نے این ایف سی ایوارڈ پر نظرثانی کا وعدہ کیا ہے'۔

انہوں نے کہا تھا کہ ' حکومت نے آئی ایم ایف سے وعدہ کیا ہے کہ وہ اس حوالے سے آئینی شق میں ترمیم کریں گے، نیا این ایف سی ایوارڈ گزشتہ ایوارڈ سے کم سطح کا نہیں ہونا چاہیے، آئی ایم ایف کے بیان میں کہا گیا کہ وہ حکومت کے ساتھ معاہدے کے تحت این ایف سی ایوارڈ کا از سرِ نوجائزہ لیں گے'۔

گورنر ہاؤس میں کاروباری افراد سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر حفیظ شیخ نے کہا کہ آئی ایم ایف پروگرام پر عملدرآمد ہونے کے بعد پاکستان کی معیشت میں بہتری آئے گی۔

یہ بھی پڑھیں: نجی شعبے سے خزانے اور معیشت کو نقصان ہورہا ہے، مشیر خزانہ

اس موقع پر گورنر سندھ عمران اسمٰعیل اور فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے چیئرمین سید شبر زیدی بھی موجود تھے۔

مشیر خزانہ نے کہا کہ 'حکومت، معاشی صورتحال کی بہتری کے لیے مختلف اقدامات کررہی ہے اور آئی ایم ایف پروگرام ان میں سے ایک ہے'۔

ڈاکٹر حفیظ شیخ نے کہا کہ اس معاہدے کے ذریعے پاکستان آئی ایم ایف سے کم شرح سود پر 6 ارب ڈالر حاصل کرے گا جبکہ ہم عالمی بینک اور ایشین ڈیولمپنٹ بینک (اے ڈی بی) سے بھی 2 سے 3 ارب ڈالر حاصل کریں گے۔

انہوں نے کہا ان اقدامات سے ٹیکس ریونیو کے اضافے میں مدد ملے گی جبکہ فنانس اور مانیٹرنگ کے محکموں میں بھی بہتری آئے گی۔


یہ خبر 17 مئی 2019 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024