• KHI: Maghrib 5:42pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:00pm Isha 6:25pm
  • ISB: Maghrib 5:00pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:42pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:00pm Isha 6:25pm
  • ISB: Maghrib 5:00pm Isha 6:28pm

ملکی اقتصادی ترقی کی شرح 2.4 فیصد تک کم ہونے کا امکان

شائع June 14, 2019
جی ڈی پی کی حقیقی شرح 2.4فیصد اور مہنگائی کی شرح 11-13 فیصد رہنے کا تخمینہ لگایا گیا ہ—فائل فوٹو: شٹر اسٹاک
جی ڈی پی کی حقیقی شرح 2.4فیصد اور مہنگائی کی شرح 11-13 فیصد رہنے کا تخمینہ لگایا گیا ہ—فائل فوٹو: شٹر اسٹاک

اسلام آباد: بجٹ میں مجوزہ اقدامات کو مد نظر رکھتے ہوئے وزارت خزانہ کو اقتصادی ترقی کی شرح مزید کم ہو کر 2.4 فیصد اور مہنگائی کی شرح 13 فیصد کی سطح تک پہنچ جانے کی توقع ہے۔

واضح رہے کہ وزیراعظم عمران خان کی سربراہی میں 29 مئی کو ہونے والے قومی اقتصادی کونسل (این ای سی) نے مالی سال 20-2019 کے لیے ملکی مجموعی پیداوار (جی ڈی پی) کے لیے 4 فیصد شرح نمو اور مہنگائی کی شرح 8.5 فیصد کا ہدف مقرر کیا تھا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق 11 جون کو بجٹ دستاویز کے ساتھ پلاننگ کمیشن کی جانب سے جاری کردہ سالانہ منصوبہ برائے 20-2019 کی رپورٹ کے مطابق ’جی ڈی پی کی شرح نمو کے لیے 4 فیصد کا ہدف مقرر کیا گیا جس میں ذراعت 3.5 فیصد، صنعت 2.2 فیصد اور خدمات کا شعبہ 4.8 فیصد شامل ہے جبکہ مہنگائی کی شرح کا ہدف 8.5 فیصد مقرر کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: برآمدات میں سست روی کے باوجود تجارتی خسارہ 5 ارب ڈالر کم کرنے کا ہدف

ان دستاویزات کے ساتھ وزارت خزانہ نے بھی اسی روز بجٹ کی تفصیل کے عنوان سے ایک دستاویز جاری کی جس میں جی ڈی پی کی حقیقی شرح 2.4 فیصد اور مہنگائی کی شرح 11-13 فیصد رہنے کا تخمینہ لگایا گیا۔

اس دستاویز میں وزارت خزانہ نے بتایا کہ مالی سال 19-2018 کے لیے جی ڈی پی میں ٹیکس کی شرح 16.3 فیصد رکھی گئی تھی لیکن بھر اسے 14.5 کردیا گیا تھا اور آئندہ مالی سال کے لیے جی ڈی پی میں ٹیکس کی شرح 16.7 فیصد یا 73 کھرب 48 ارب روپے رہنے کا ہدف ہے۔

اس حوالے سے جب وزارت خزانہ کے سینئر عہدیدار سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے وضاحت کی کہ پلانگ کمیشن نے اپنے اہداف مفروضوں کی بنیاد پر مقرر کیے جبکہ وزارت خزانہ اور اسٹیٹ بینک پاکستان (ایس بی پی) نے تازہ ترین اعداو شمار کی بنیاد پر تخمینہ لگایا۔

انہوں نے بتایا کہ اسٹیٹ بینک اور وزرت خزانہ کے مہنگائی، شرح نمو اور دیگر اشاریے ہمیشہ پلاننگ کمیشن کے اہداف سے مختلف ہوتے ہیں، ان کا مزید کہنا تھا کہ تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق آئندہ سال مہنگائی کی شرح 13 فیصد سے کم رہنے کا امکان ہے۔

مزید پڑھیں: مالی سال 19-2018: ٹیکس مراعات 9 کھرب 72 ارب کی خطرناک سطح سے متجاوز

علاوہ ازیں سال 2018 سے 2022 تک وسطی مدت کے معاشی اشاریوں میں بھی مالی سال 21-2020 کے لیے 3 فیصد شرح نمو کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔

اسی طرح وزارت خزانہ نے پلاننگ کمیشن کے برعکس مالی سال 20-2019 کے بجائے 21-2020 میں مہنگائی کی شرح کم ہو کر 8.3 فیصد ہونے کا اندازہ لگایا ہے، وزارت کے مطابق مالی سال 22-2021 میں مہنگائی کی شرح کم ہو کر 6 فیصد تک پہنچ جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں: مالی سال 20-2019 کیلئے 70 کھرب 36 ارب روپے کا بجٹ پیش

علاوہ ازیں وزارت خزانہ کے میڈیم ٹرم بجٹیری فریم ورک (ایم ٹی بی ایف) میں جی ڈی پی کے لیے فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے ٹیکس ریونیو کا 12.6 فیصد یا 5 ہزار 544 ارب روپے کا ہدف ہے جبکہ مجموعی اخراجات 23.8 فیصد یا 10 ہزار 472 ارب روپے رہنے کا امکان ہے۔

کارٹون

کارٹون : 26 نومبر 2024
کارٹون : 25 نومبر 2024