دماغی طور پر مردہ خاتون کے ہاں 117 دن بعد بچی کی پیدائش
چیک ریپبلک میں دماغی طور پر مردہ خاتون کے ہاں لگ بھگ 4 ماہ بعد بچی کی پیدائش ہوئی ہے۔
خبررساں ادارے رائٹرز کے مطابق رواں سال اپریل میں اس نامعلوم چیک خاتون کو دماغی شریان پھٹنے کے بعد ہسپتال منتقل کیا گیا تو اس کے بچنے کے امکانات نہ ہونے کے برابر تھے جبکہ پیٹ میں موجود بچے کی بقا کو بھی خطرہ لاحق تھا۔
مگر تمام تر مشکلات کے باوجود 15 اگست کو آپریشن کے ذریعے ایک صحت مند بچی کی پیدائش ہوئی جس کا وزن 2.13 کلوگرام تھا۔
برنو یونیورسٹی ہاسپٹل کے مطابق بچی کی پیدائش سے اس کی دماغی طور پر مردہ ماں نے ایک نیا ریکارڈ بنادیا۔
ہاسپٹل کے مطابق دماغی طور پر مردہ خاتون کے جسم میں بچی کو 117 دن تک زندہ رکھا گیا جو کہ دماغی طور پر مردہ ماں کے حمل کو برقرار رکھنے کا طویل ترین دورانیہ بھی قرار دیا جارہا ہے۔
اس خاتون کی شناخت سامنے نہیں آئی، مگر یہ بتایا گیا ہے کہ اپریل میں ہسپتال پہنچنے کے کچھ دیر بعد اسے دماغی طور پر مردہ قرار دے دیا گیا تھا، جس کے بعد ڈاکٹروں نے بچے کو بچانے کے لیے جدوجہد شروع کردی تھی۔
27 سالہ خاتون کو مصنوعی لائف سپورٹ پر رکھا گیا تاکہ حمل برقرار رہے اور طبی عملہ ان کی ٹانگوں کو اس طرح حرکت دیتا جیسے چہل قدمی کررہی ہوں تاکہ بچے کی نشوونما میں مدد مل سکے۔
حمل کے 34 ویں ہفتے میں بچی کی پیدائش ہوئی اور اس موقع پر خاتون کے شوہر اور خاندان کے دیگر افراد بھی موجود تھے، جس کے بعد طبی عملے نے ماں کے لائف سپورٹ سسٹم کو منقطع کردیا تاکہ جسم بھی مرجائے۔
ہسپتال کے گائنالوجی ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ ڈاکٹر پاﺅل وینتروبا کے مطابق 'یہ انتہائی حیرت انگیز کیس تھا جب ایک خاندان ایک مقصد کے لیے اکٹھا ہوگیا، ان کے تعاون کے بغیر ہم بچی کی پیدائش میں کامیاب نہ ہوپاتے'۔
اس سے قبل 2016 میں پرتگال میں بھی 107 دن تک دماغی طور پر مردہ رہنے والی خاتون نے بچے کو جنم دیا تھا۔
خاتون کو 20 فروری 2016 کو برین ہیمرج ہوا تھا جس کے بعد انہیں دماغی طور پر مردہ قرار دے دیا گیا تھا۔
ڈاکٹرز نے خاتون کے حمل کا معائنہ کرنے کے بعد رپورٹ دی تھی کہ بچہ معمول کے مطابق پرورش پارہا ہے لہٰذا حمل ضائع نہیں کرنا چاہیے۔
اسی سال جنوری میں پولینڈ میں بھی ایسا واقعہ دیکھنے میں آیا جہاں دماغی طور پر مردہ قرار دی گئی خاتون نے بچے کو جنم دینے کے بعد دم توڑ دیا تھا۔
41 سالہ خاتون کو 2015 میں دماغی کینسر سنگین ہونے کے بعد ہسپتال لایا گیا تھا، جہاں ڈاکٹروں نے انہیں دماغی طور پر مردہ قرار دیا تھا، خاتون کو زچگی کے لیے 55 دن تک مصنوعی طور پر زندہ رکھا گیا تھا۔