• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

واٹس ایپ میں پیغامات ڈیلیٹ کرنے کے فیچر میں خامی کا انکشاف

شائع September 18, 2019
— شٹر اسٹاک فوٹو
— شٹر اسٹاک فوٹو

اگر آپ کبھی غلطی سے کوئی ٹیکسٹ یا فائل واٹس ایپ پر بھیج دیں تو یہ اطمینان رہتا ہے کہ اسے ڈیلیٹ کرکے شرمندگی سے بچا جاسکتا ہے، مگر اب اس میں ایک بڑی خامی کا انکشاف سامنا آیا ہے۔

دی نیکسٹ ویب کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ محقق ستیش سچن نے دریافت کیا ہے کہ آئی فون صارفین کو گروپ چیٹ میں بھیجے گئے پیغامات کو اگر ڈیلیٹ بھی کردیا جائے تو بھی تصاویر یا میڈیا فائلز ڈیوائس میں موجود رہتی ہیں۔

اور اس کی وجہ آئی فون میں واٹس ایپ میں 'سیو ٹو کیمرا رول' فیچر کا ان ایبل ہونا ہے۔

رپورٹ کے مطابق اگرچہ ڈیلیٹ فار ایوری ون کے استعمال سے واٹس ایپ پر تو میڈیا فائلز غائب ہوجاتی ہیں مگر صارفین نے اگر سیو ٹو کیمرا رول ان ایبل کررکھا ہے، تو وہ فائلز آئی فون میں محفوظ ہوجاتی ہیں۔

اس کے مقابلے میں اینڈرائیڈ ڈیوائسز میں واٹس ایپ کا یہ فیچر مختلف طریقے سے کام کرتا ہے اور وہاں اگر کوئی صارف ڈیلیٹ فار ایوری ون فیچر کا استعمال کرتا ہے تو اس کے دوست کی فوٹوگیلری میں موجود میڈیا فائلز بھی ڈیلیٹ ہوجاتی ہیں۔

مگر اس سے اینڈرائید صارفین کو خوش ہونے کی ضرورت نہیں کیونکہ جب محقق نے واٹس ایپ سے اس خامی کے حوالے سے رابطہ کیا تو کمپنی کے ترجمان نے عندیہ دیا کہ یہ فیچر اس بات کی ضمانت نہیں دیتا کہ میڈیا فائلز ڈیوائسز کی اسٹوریج سے مناسب طریقے سے غائب ہوچکی ہیں۔

ترجمان کا کہنا تھا 'ڈیلیٹ فار ایوری ون کا مقصد پیغام کو ڈیلیٹ کرنا ہے اور اس کی کوئی ضمانت نہیں کہ میڈیا (یا میسج) مستقل طور پر ڈیلیٹ ہوچکا ہے، اس فیچر کا عملدرآمد واٹس ایپ میں پیغام کی موجودگی کے حوالے سے ہے'۔

ویسے واٹس ایپ ہی واحد میسنجر نہیں جس کو اس مسئلے کا سامنا ہوچکا ہے۔

ایک محقق نے حال ہی میں دریافت کیا تھا کہ ٹیلیگرام میں بھی ڈیلیٹ فائلز کی تصاویر پیغام موصول کرنے والے کے فون کے اسٹوریج میں موجود ہوتی ہیں مگر پھر کمپنی نے اس کو فکس کرنے کے لیے ایک اپ ڈیٹ جاری کی تھی۔

تاہم واٹس ایپ کا اس حوالے سے کیا ارادہ ہے، وہ فی الحال واضح نہیں۔

خیال رہے کہ واٹس ایپ میں ڈیلیٹ فار ایوری ون فیچر نومبر 2017 میں متعارف کرایا گیا تھا اور اینڈرائیڈ یا آئی او ایس صارفین اس فیچر کے ذریعے کسی بھی پیغام کو ایک مقررہ وقت کے اندر ڈیلیٹ کرسکتے ہیں۔

تاہم رواں سال کے شروع میں بھی اس حوالے سے ایک خامی سامنے آئی تھی جس سے معلوم ہوا کہ یہ فیچر اتنا بھی کارآمد نہیں۔

درحقیقت آپ کو موصول ہونے والا پیغام اگر ڈیلیٹ کردیا جاتا ہے تو اسے واپس لانے کا طریقہ کافی آسان ہے، بس واٹس ایپ کو فون سے ڈیلیٹ کریں اور گوگل پلے اسٹور یا ایپل ایپ اسٹور سے دوبارہ ری انسٹال کرلیں۔

جب یہ ایپ لوڈ ہوگی تو صارف کو لاگ ہونا ہوگا اور اس کے بیک اپ میں موجود تمام چیٹ ری اسٹور ہوجائے گی اور اس میں ڈیلیٹ پیغامات بھی شامل ہوں گے۔

تاہم یہ فیچر اس وقت کام کام کرے گا جب آپ نے ایپ بیک ٹائمنگ کو روزانہ کی بنیاد پر شیڈول کررکھا ہو، جس پر یہ اپلیکشن ہر بھیجے یا موصول ہونے والے پیغامات کا لاگ بناتی رہتی ہے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024