سابق جنوبی افریقی کرکٹر غلام بودی پر 5سال کی پابندی عائد
سابق جنوبی افریقی کرکٹر غلام بودی پر کرپشن میں ملوث ہونے پر جنوبی افریقہ نے 5سال کی پابندی عائد کردی ہے اور وہ اس دوران کرکٹ کی کسی بھی سرگرمی میں حصہ نہیں لے سکیں گے۔
دو ون ڈے اور ایک ٹی20 انٹرنیشنل میں جنوبی افریقہ کی نمائندگی کا اعزاز رکھنے والے پہلے شخص ہوں گے جنہیں 2004 میں بنائے گئے قانون کے تحت جیل بھیجا جائے گا۔
وہ براہ راست کرپشن میں ملوث ہونے کے مرتکب قرار پائے جہاں جنوبی افریقہ میں کھیلوں کے مقابلوں میں میچ فکسنگ یا اسپاٹ فکسنگ ایک جرم ہے۔
اس جرم کے تحت زیادہ سے زیادہ 15سال کی سزا دی جا سکتی ہے اور غلام بودی کو ان کے جرم پر 5سال قید کی سزا سنائی گئی۔
یاد رہے کہ 2015 میں جنوبی افریقہ کے ڈومیسٹک ٹی20 ٹورنامنٹ ریم سلیم ٹی20 میں فکسنگ کی منصوبہ بندی میں کردار ادا کرنے اور دوسروں پر اس سلسلے میں اثر انداز ہونے کا الزام ثابت ہونے بودی پر جنوبی افریقی کرکٹ بورڈ نے 20سال کی پابندی عائد کردی تھی۔
کرکٹ جنوبی افریقہ نے پابندی لگانے کے بعد اپنے بیان میں کہا تھا کہ بودی کی سازشوں اور کوششوں کو ناکام بنا دیا گیا تھا جس کی بدولت ایونٹ کا کوئی بھی میچ متاثر نہیں ہوا تھا۔
گزشتہ سال بودی نے خود کو پولیس کے حوالے کردیا تھا اور 4نومبر 2018 کو اپنے جرم کا اعتراف کر لیا تھا جس کے بعد ان کو جنوری میں سزا دی جانی تھی لیکن وہ التوا کا شکار ہوتی گئی تاہم بالآخر 18اکتوبر کو جنوبی افریقی کرکٹ بورڈ نے ان پر 5سال کی پابندی عائد کردی۔
بودی کے ساتھ ساتھ کرپشن میں ملوث چھ دیگر کھلاڑیوں الوائرو پیٹرسن، ایتھی مبھالاتی، تھامی سولے کائل، جین سائمز، لونوابے سوٹسوبے اور پومی متھشکوے پر بھی کرکٹ ساؤتھ افریقہ نے 2 سے 12سال تک کی پابندی عائد کردی تھی۔