ہڈیوں کو کمزور بنانے والے عناصر
ہڈیوں کی کمزوری یا آسٹیو پوروسز کو خاموش مرض کہا جاتا ہے جس کا احساس ہونا لگ بھگ ناممکن ہوتا ہے۔
اس مرض کے دوران ہڈیوں کی کثافت کم ہوجاتی ہے اور وہ کمزوری کا شکار ہوجاتی ہیں۔
ہر دو میں سے ایک خاتون اور ہر چار میں سے ایک مرد اس کا شکار ہوتا ہے اور ہڈیاں ٹوٹنے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
بدقسمتی سے طرز زندگی کی چند غذائیں اور عادات ہڈیوں کو کمزور بنانے کا باعث بنتی ہیں جو درج ذیل ہیں۔
بہت زیادہ نمک
جتنا زیادہ نمک کھائیں گے، اتنا ہی کیلشیئم جسم سے خارج ہوگا، یعنی ہڈیوں کو نقصان پہنچنے کا امکان بڑھے گا۔ غذائیں جیسے پنیر، چپس اور فاسٹ فوڈ میں نمک کی مقدار بہت زیادہ ہوتی ہے۔ ایسا نہیں کہ نمک کو غذا سے مکمل طور پر نکال دیں کیونکہ یہ بھی صحت کے لیے ضروری ہوتا ہے مگر روزانہ 2300 ملی گرام مقدار سے زیادہ نمک کا استعمال کرنا نقصان پہنچا سکتا ہے۔
بہت زیادہ بیٹھنا
آج کل لوگ اپنا زیادہ تر وقت ٹیلی ویژن کے سامنے اپنے پسندیدہ پروگرام دیکھتے ہوئے گزارتے ہیں، مگر جب یہ عادت بن جاتی ہے اور چلنا پھرنا کم ہوجاتا ہے تو ہڈیوں پر اس کے منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ روزانہ ورزش کرنا ہڈیوں کو مضبوط بناتا ہے، ڈھانچے کے لیے یہ بہتر ہوتا ہے کہ پیر اور ٹانگیں جسم کا بوجھ سنبھالیں، جس سے ہڈیاں اور مسلز کشش ثقل کے خلاف کام کرنے پر مجبور ہوجاتا ہے۔
بہت زیادہ سائیکل یا موٹرسائیکل چلانا
ویسے تو سائیکل کے پیڈل چلانا دل اور پھیپھڑوں کو مضبوط بناتا ہے مگر ہڈیوں کو نہیں، کیونکہ یہ وزن اٹھانے والی سرگرمی نہیں اور بہت زیادہ وقت سائیکل یا موٹرسائیکل پر بیٹھ کر گزارنا ہڈیوں کو مضبوط نہیں کرتا۔
سورج کی روشنی سے دور رہنا
آپ کو چھت سے باہر کھلے آسمان کے نیچے زیادہ نکلنا چاہتے، کیونکہ جسم سورج کی روشنی سے وٹامن ڈی بنتا ہے، روزانہ کچھ دیر تک سورج کی روشنی میں گھومنا ہڈیوں کی صحت کے لیے فائدہ مند ہوتا ہے کیونکہ وٹامن ڈی اس کے لیے بہت ضروری ہوتا ہے، مگر سورج میں بہت زیادہ گھومنے سے گریز کرنا چاہیے۔ یہ وٹامن انڈے، دودھ، جوسز اور فورٹیفائیڈ سریلز میں بھی ہوتا ہے جبکہ ڈاکٹر کے مشورے سے وٹامن ڈی سپلیمنٹ کا استعمال بھی کیا جاسکتا ہے۔
میٹھے مشروبات کا زیادہ استعمال
بہت زیادہ سافٹ ڈرنکس کا استعمال ہڈیوں کو نقصان پہنچاتا ہے، اس حوالے سے مزید تحقیق کی ضرورت ہے مگر کچھ تحقیقی رپورٹس میں ان مشروبات میں پائے جانے والے کیفین اور فاسفورس اور ہڈیوں کی کمزوری کے درمیان تعلق دریافت کیا گیا۔ دیگر ماہرین کا کہنا ہے کہ جب لوگ دودھ یا کیلشیئم والے مشروبات کی جگہ میٹھے مشروبات کو دیتے ہیں تو ہڈیوں کو نقصان پہنچتا ہے۔ بہت زیادہ کافی یا چائے پینا بھی ہڈیوں میں کیلشیئم میں کمی کا باعث بن سکتا ہے۔
تمباکو نوشی
جب سیگریٹ نوشی کو عادت بنالی جائے تو جسم کے لیے ہڈیوں کے نئے ٹشوز بنانا مشکل ہوجاتا ہے، جتنے زیادہ عرصے تمباکو نوشی کریں، اتنا ہی بدترین اثر ہوگا۔ تمباکو نوشی کے عادی افراد میں ہڈیاں ٹوٹنے کا امکان زیادہ جبکہ ٹھیک ہونے میں زیادہ عرصہ لگتا ہے، مگر اس عادت کو چھوڑ کر اس خطرے کو کم کیا جاسکتا ہے اور ہڈیوں کی صحت کو بہتر بنایا جاسکتا ہے، مگر اس کے لیے کئی سال لگ سکتے ہیں۔
ادویات
کچھ ادویات خصوصاً اگر ان کا طویل المعیاد بنیادوں پر استعمال کیا جائے، تو ہڈیوں پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
جسمانی وزن کم ہونا
کم جسمانی وزن سے فریکچر اور ہڈیوں کی کثافت میں کمی کا امکان بڑھتا ہے، ایسے افراد کو وزن اٹھانے والی ورزش کرنے کی ضرورت ہوتی ہے جبکہ غذا میں زیادہ کیلشیئم کا استعمال کرنا چاہیے۔ اگر جسمانی وزن میں کمی کی وجہ کا اندازہ نہ ہو تو ڈاکٹر سے مشورہ کریں۔