امریکی حملے پر ایران کا جواب
امریکا کی جانب سے بغداد میں ایران کے قدس فورس کے سربراہ قاسم سلیمانی کی ڈورن حملے میں ہلاکت کے بعد تہران نے اپنی دھمکی کو حقیقت کا روپ دیتے ہوئے 15 سے زائد میزائل عراق میں امریکی فوجی ٹھکانوں پر داغ دیے۔
ایران نے عراق میں عین الاسد ایئر بیس اور ایربل فوجی اڈوں پر میزائل فائر کیے۔
ایران کے سرکاری ٹیلی ویژن کی رپورٹ میں میزائل حملے میں ’80 امریکی دہشت گرد‘ ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا گیا۔
ساتھ ہی تہران کے سرکاری ٹی وی نے پاسداران انقلاب کے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ اگر امریکا نے جوابی کارروائی کی تو ایران کی نظر خطے میں موجود 100 اہداف پر ہے۔
دوسری جانب امریکا نے ایران کے دعویٰ کے مسترد کردیا کہ حملے میں 80 امریکی فوجی ہلاک ہوئے۔
واضح رہے کہ 1979 میں تہران میں موجود امریکی سفارتخانے کا محاصرہ کرنے کے بعد سے اب تک کا یہ ایران کا امریکا کے خلاف سب سے بڑا براہ راست حملہ ہے۔
پینٹاگون کے ترجمان جوناتھن ہوفمین نے ایک بیان میں کہا تھا کہ عراق میں عین الاسد فضائی اڈے اور ایربیل میں ایک اور اڈے کو نشانہ بنایا گیا، ہم لڑائی سے ہونے والے نقصانات کے جائزہ لے رہے ہیں‘۔