• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

وارد-موبی لنک انضمام سے متعلق انکوائری، آئندہ دنوں میں گرفتاریاں ہوں گی، نیب

شائع January 30, 2020
وارد اور موبی لنک انضمام کے بعد ایک کمپنی بن گئی تھیں—فائل فوٹو: رائٹرز
وارد اور موبی لنک انضمام کے بعد ایک کمپنی بن گئی تھیں—فائل فوٹو: رائٹرز

اسلام آباد: پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی ذیلی کمیٹی کو بتایا گیا ہے کہ قومی احتساب بیورو (نیب) وارد اور موبی لنک کے انضمام سے ہونے والے مالی فائدے اور بے ضابطگیوں سے متعلق انکوائری حتمی مراحل میں ہے اور آئندہ دنوں میں گرفتاریاں کی جائیں گی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی ذیلی کمیٹی 3 کا اجلاس سینیٹر شیری رحمٰن کی سربراہی میں ہوا، جس میں شعبہ ٹیلی کمیونکیشن کی 16-2015 کی آڈٹ رپورٹ کا جائزہ لیا گیا۔

اس دوران ایک ایجنڈا آئٹم کا عنوان 'وارد کمپنی کی جانب سے 4 جی ایل ٹی ای (لانگ ٹرم ایولوشن) کے غیرقانونی استعمال سے سرکاری خزانے کو 51 ارب 69 کروڑ روپے (51 کروڑ 60 لاکھ ڈالر) کا نقصان' تھا۔

مزید پڑھیں: موبی لنک نے وارد ٹیلی کام کو خرید لیا

واضح رہے کہ 2015 میں موبی لنک اور وارد ضم ہوکر ایک کمپنی بننے پر رضامند ہوئے تھے جبکہ 2017 میں ایک مشترکہ سی ای او کا اعلان کیا گیا تھا اور کمپنی کا نام جاز رکھ دیا گیا تھا۔

ادھر آڈیٹر جنرل آف پاکستان (اے جی پی) کے نمائندے کا کہنا تھا 3 جی کے آغاز کے موقع پر وارد نے لائسنس کی نیلامی میں حصہ نہیں لیا لیکن بعد ازاں سروس دینے کا آغاز کردیا کیونکہ اس کے پاس اسپیکٹرم تھا۔

انہوں نے بتایا کہ 'اس وقت وارد کے پاس اسپیکٹرم تھا اور موبی لنک کے پاس 3 جی، جس کی وجہ سے دونوں کو انضمام سے فائدہ ہوا کیونکہ وارد 3 جی استعمال کرنے لگی اور موبی لنک نے اسپیکٹرم کا استعمال کیا'۔

دوسری جانب پاکستان ٹیلی کمیونکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کے چیئرمین میجر جنرل (ر) عامر عظیم باجوہ نے کمپنیز کی حمایت میں بات کرتے ہوئے کہا کہ اے جی پی نے معاملے کو صحیح طرح نہیں سمجھا، وارد کو اس کے کم صارفین ہونے کا فائدہ ہوا۔

انہوں نے کہا کہ ایک دہائی پہلے وارد نے اسپیکٹرم کے لیے 29 کروڑ 10 لاکھ ڈالر ادا کیے تھے جو اس نے انضمام کے وقت استعمال کیے۔

اس موقع پر اجلاس نیب ڈائریکٹر آپریشنز غازی رحمٰن نے مداخلت کی اور کمیٹی کے صدر سے کہا کہ نیب کو آئندہ اجلاس میں بھی بلایا جائے۔

یہ بھی پڑھیں: جاز، ٹیلی نار کو لائسنس تجدید کیلئے 21 اگست کی نئی ڈیڈ لائن

انہوں نے کہا کہ ہم اس معاملے کی تحقیقات کر رہے ہیں کہ وارد اور موبی لنک دونوں نے انضمام کے بعد ایک دوسرے کو فائدہ پہنچایا کیونکہ دونوں کے پاس کچھ سروسز کی کمی تھی اور سہولیات دوسری کمپنی کے پاس موجود تھیں'۔

دوران اجلاس انہوں نے مزید کہا کہ 'انکوائری آخری مراحل میں ہے اور بےضابطگیوں کے کیس میں جلد ہی کچھ شخصیات گرفتار ہوں گی'۔

علاوہ ازیں کمیٹی نے آئندہ اجلاس میں نیب کو بلانے کا فیصلہ کیا کیونکہ وہ معاملے کو بہتر طریقے سے سمجھانے میں کمیٹی کی مدد کرے گا۔

تبصرے (1) بند ہیں

anwer hussain Jan 30, 2020 10:35am
قومی خزانے کو جو نقصان پہنچا ہے وہ سارے پیسے لئے جائیں اور زمیداران کو سزا دی جائے عدالت بھی اس بات کا سختی سے نوٹس لے۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024