• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

کورونا وائرس سے متاثرہ چاروں پاکستانی طلبہ صحتیاب ہوگئے، ڈاکٹر ظفر مرزا

شائع February 12, 2020 اپ ڈیٹ February 13, 2020
ٹوئٹ میں چینی طبی عملے کا بھی شکریہ ادا کیا گیا—فائل فوٹو
ٹوئٹ میں چینی طبی عملے کا بھی شکریہ ادا کیا گیا—فائل فوٹو

وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا ہے کہ چین میں کورونا وائرس سے متاثرہ تمام 4 پاکستانی طلبہ مکمل طور پر صحتیاب ہوگئے۔

ڈاکٹر ظفر مرزا نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹوئٹ میں کہا کہ 'مجھے اس بات کی تصدیق کرتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے کہ الحمدللہ ہمارے چار طلبہ جنہیں چین میں کورونا وائرس کا مرض لاحق تھا اب وہ مکمل طور پر صحت یاب ہوچکے ہیں'۔

انہوں نے مزید کہا کہ 'آج انہیں ہسپتال سے فارغ کردیا گیا ہے'۔

اس سے قبل پاکستان میں چینی سفارت خانے نے تصدیق کی ہے کہ کورونا وائرس 19 سے متاثرہ 3 پاکستانی طلبہ کا مکمل اور کامیاب علاج ہوگیا۔

چینی سفارت خانے نے ٹوئٹ میں کہا تھا کہ ہمیں یہ اعلان کرتے ہوئے خوشی ہے کہ چین کے صوبے گوانگ ڈونگ کے ہسپتالوں میں زیر علاج پاکستانی طلبہ مکمل صحت یاب ہونے کے بعد ڈسچارج کردیے گئے۔

ٹوئٹ میں چینی طبی عملے کا شکریہ بھی ادا کیا گیا۔

واضح رہے کہ 29 جنوری کو وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے چین کے شہر ووہان میں موجود 4 پاکستانی طلبہ کے کورونا وائرس سے متاثر ہونے کی تصدیق کی تھی۔

علاوہ ازیں کورونا وائرس سے متاثرہ طلبہ کی صحت کے حوالے سے معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ ان کی صحت بہتر ہو رہی ہے اور ہماری دعا ہے کہ وہ مکمل طور پر صحت مند ہوجائیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ طلبہ کی شناخت دانستاً بتائی نہیں جارہی اور میڈیا سے بھی درخواست کی کہ اس کی چھان بین نہ کریں۔

حکومت کا دعویٰ ہے کہ چین میں 28 سے 30 ہزار پاکستانی مقیم ہیں جن میں بڑی تعداد طلبہ کی ہے جو مختلف صوبوں میں تعلیم حاصل کر رہے ہیں جبکہ وائرس کے مرکز شہر ووہان میں 500 کے قریب پاکستانی طلبہ موجود ہیں۔

دوسری جانب چینی حکومت کی جانب وائرس پھیلنے سے روکنے کے لیے پورے ووہان کو قرنطینہ میں تبدیل کردیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ قرنطینہ ایسی صورتحال کو کہا جاتا ہے جس میں کسی بڑی وبا یا بیماری کی روک تھام کی خاطر لوگوں کی نقل و حرکت کو محدود کرتے ہوئے انہیں گھروں یا مخصوص مقامات میں رہنے کی ہدایت کی جاتی ہے۔

کورونا وائرس ہے کیا؟

کورونا وائرس ایک عام وائرل ہونے والا وائرس ہے جو عام طور پر ایسے جانوروں کو متاثر کرتا ہے جو بچوں کو دودھ پلاتے ہیں تاہم یہ وائرس سمندری مخلوق سمیت انسانوں کو بھی متاثر کرتا ہے۔

اس وائرس میں مبتلا انسان کا نظام تنفس متاثر ہوتا ہے اور اسے سانس میں تکلیف سمیت گلے میں سوزش و خراش بھی ہوتی ہے اور اس وائرس کی علامات عام نزلہ و زکام یا گلے کی خارش جیسی بیماریوں سے الگ ہوتی ہیں۔

کورونا وائرس کی علامات میں ناک بند ہونا، سردرد، کھانسی، گلے کی سوجن اور بخار شامل ہیں اور چین کے مرکزی وزیر صحت کے مطابق 'اس وبا کے پھیلنے کی رفتار بہت تیز ہے، میں خوفزدہ ہوں کہ یہ سلسلہ کچھ عرصے تک برقرار رہ سکتا ہے اور کیسز کی تعداد میں مزید اضافہ ہوسکتا ہے'۔

یہ بھی پڑھیں: کورونا وائرس کس عمر کے افراد کو زیادہ متاثر کرسکتا ہے؟

وائرس کے ایک سے دوسرے انسان میں منتقل ہونے کی تصدیق ہونے کے بعد چین کے کئی شہروں میں عوامی مقامات اور سینما گھروں سمیت دیگر اہم سیاحتی مقامات کو بھی بند کردیا گیا تھا جب کہ شہریوں کو سخت تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت کی گئی تھی۔

اس کے علاوہ متعدد شہروں کو قرنطینہ میں تبدیل کرتے ہوئے عوام کو گھروں میں رہنے کی ہدایت کی گئی تھی اور نئے قمری سال کی تعطیلات میں اضافہ کر کے تعلیمی اداروں اور دیگر دفاتر کو بند رکھا گیا تھا۔

واضح رہے کسی کورونا وائرس کا شکار ہونے پر فلو یا نمونیا جیسی علامات سامنے آتی ہیں جبکہ اس کی نئی قسم کا اب تک کوئی ٹھوس علاج موجود نہیں مگر احتیاطی تدابیر اور دیگر ادویات کی مدد سے اسے کنٹرول کیا جاسکتا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024