• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am

بارش کے پانی سے کام کرنے والے جنریٹر کی تیاری میں کامیابی

شائع February 15, 2020
— اے اہف پی فوٹو
— اے اہف پی فوٹو

توانائی یا بجلی کا بحران اکثر افراد کو جنریٹر خریدنے پر مجبور کردیتا ہے تاکہ وہ بے وقت لوڈشیڈنگ کے اثرات سے خود کو بچاسکیں۔

مگر ایک جنریٹر کے لیے ایندھن جیسے پٹرول یا گیس کی ضرورت ہوتی ہے جس سے ماہانہ اخراجات میں بھی نمایاں اضافہ ہوجاتا ہے مگر کیا آپ ایسا جنریٹر لینا پسند کریں گے جو پانی کے ایک قطرے سے بھی اتنی بجلی فراہم کردے جو سو چھوٹے ایل ای ڈی بلبس روشن کرنے کے لیے کافی ہو؟

کم از کم سائنسدانوں نے ایسا جنریٹر تیار کرنے میں کامیابی حاصل کرلی ہے جو ٹرانسسٹر اسٹائل اسٹرکچر کے فیلڈ ایفیکٹ سے پانی کے قطروں سے حیران کن حد تک ہائی وولٹیج بجلی پیدا کرسکتا ہے۔

مثال کے طور صرف ایک قطرے سے 140 واٹ بجلی بن سکے گی جو سو چھوٹے ایل ای ڈی روشن کرنے کے لیے کافی ہوگی۔

سائنسدانوں کے مطابق اس سے قبل جنریٹرز میں اس طرح کا اسٹرکچر نہیں ہوتا تھا اور اس نئے ڈیزائن میں المونیم الیکٹروڈ پر ٹن آکسائیڈ الیکٹروڈ کی تہہ ایک ایسے مواد کے ساتھ لگائی گئی ہے جو برقی کرنٹ پیدا کرتا ہے۔

جب پانی کا ایک قطرہ اس سطح سے ٹکراتا ہے، وہ 2 الیکٹروڈز کے درمیان پل بن کر ایک کلوز لوپ سرکٹ بناتا ہے۔

اس سے کسی بھی طرح کے محفوظ چارجز کو مکمل ریلیز کرنے میں مدد ملتی ہے، یہ ٹیکنالوجی بارش کے پانی کو ہینڈل کرنے کی بھی صلاحیت رکھتی ہے اور لگاتار قطرے گرنے پر چارج کو اکٹھا کرکے بتدریج نقطہ امتلا کو چھوتی ہے۔

سائنسدانوں کا کہنا تھا کہ اس جنریٹر کو عملی شکل دینے کے لیے ابھی مزید کام کی ضرورت ہے۔

کچھ وقت کے لیے توانائی کا حصول تو آسان ہے مگر مسلسل پاور کے لیے اس کو اکٹھا کرنا ایک الگ معاملہ ہے۔

مگر اب بھی ممکنہ صارفین اس طرح کے جنریٹرز کو ایسی جگہوں پر رکھ کر استعمال کرسکیں گے جہاں بارش (یا پانی کی چھینٹیں) اس کی سطح سے ٹکرا سکیں۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024