• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:42pm
  • LHR: Asr 3:23pm Maghrib 5:00pm
  • ISB: Asr 3:23pm Maghrib 5:01pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:42pm
  • LHR: Asr 3:23pm Maghrib 5:00pm
  • ISB: Asr 3:23pm Maghrib 5:01pm

بھارت: باراتیوں سے بھری بس دریا میں جا گری، 24 افراد ہلاک

شائع February 26, 2020 اپ ڈیٹ February 27, 2020
مقامی افراد نے اپنی مدد آپ کے تحت ڈوبنے والے بارتیوں کو باہر نکالا— فوٹو: بشکریہ ٹوئٹر
مقامی افراد نے اپنی مدد آپ کے تحت ڈوبنے والے بارتیوں کو باہر نکالا— فوٹو: بشکریہ ٹوئٹر

بھارت کی مغربی ریاست راجستھان میں باراتیوں سے بھری بس دریا میں گرنے سے 24 افراد ہلاک اور 10 زخمی ہوگئے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے 'اے ایف پی' کے مطابق ضلعی پولیس افسر شیریوج مینا نے بتایا کہ بس دریا کے پل سے گزر رہی تھی کہ ڈرائیور کے قابو سے باہر ہوگئی۔

مزید پڑھیں: بھارت: بس میں آتشزدگی سے 20 مسافر ہلاک

انہوں نے بتایا کہ بس پل سے دریا میں گر گئی جس میں باراتی سوار تھے۔

سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی تصاویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ مقامی افراد لاشوں کو دریا سے نکال رہے ہیں۔

واضح رہے کہ بھارت میں روڈ حادثات میں سالانہ کم از کم ڈیڑھ لاکھ افراد ہلاک ہوجاتے ہیں۔

گزشتہ برس جولائی میں نئی دہلی سے آگرہ جانے والے یمنا ایکسپریس وے پر بس حادثے کے نتیجے میں 29 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

حادثہ بھارت کی مصروف ترین شاہراہ کہلانے والے یمنا ایکسپریس وے پر ہوا جسے حفاظتی انتظامات کی ابتر صورتحال کی وجہ سے ’ ہائی وے ٹو ہیل‘ کے نام سے جانا جاتا ہے۔

مزید پڑھیں: بھارت: بس کھائی میں گرنے سے 27 افراد ہلاک

بھارت میں لاپرواہی پر مشتمل ڈرائیونگ اور مسافر بردار گاڑیوں میں ضرورت سے زیادہ افراد کی وجہ سے بیشتر حادثات پیش آتے ہیں۔

حکام نے روڈ سیفٹی کے حوالے سےکام کرنے والی تنظیم سیو لائف فاؤنڈیشن کو بتایا کہ صرف 2017 میں یمنا ایکسپریس وے پر 763 حادثات ہوئے تھے جس کے نتیجے میں 145 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

بھارت میں اکثر ٹریفک حادثات کا ذمہ دار تیز رفتار یا نشہ کرنے والے ڈرائیوروں کو قرار دیا جاتا ہے لیکن ماہرین کا کہنا ہے کہ ہائے وے کے ڈھانچے میں موجود خامیوں کی وجہ سے انسانی جانیں خطرات کا شکار ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 24 نومبر 2024
کارٹون : 23 نومبر 2024