گوگل کے لیے ہواوے کا نیا 'سرپرائز'
ہواوے کی جانب سے نیا فلیگ شپ فون پی 40 اور پی 40 پرو کو مارچ میں متعارف کرایا جارہا ہے، جو گوگل سروسز اور ایپس سے محروم ہوں گے۔
امریکی حکومت کی جانب سے گزشتہ سال ہواوے کو بلیک لسٹ کیا گیا تھا اور اس وجہ سے وہ گوگل سروسز سے محروم ہے، جس کے باعث چینی کمپنی نے موبائل سروسز متعارف کراتے ہوئے ایک ایپ اسٹور پیش کردیا جبکہ مختلف سروسز جیسے نیوی گیشن پر کام کام کررہی ہے۔
مگر اب تک ہواوے فونز میں گوگل سرچ کی جگہ کسی اور سرچ انجن کو نہیں دی گئی، جہاں صارفین خبریں، موسم، اور دیگر رزلٹس تلاش کرسکتے ہیں۔
اور گوگل جتنا مقبول سرچ انجن کوئی اور نہیں مگر ایسا لگتا ہے کہ ہواوے اب اس میدان میں بھی اترنے والی ہے۔
فوربس کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ دنوں یہ خبر لیک ہوئی کہ ہواوے سرچ کو متعارف کرایا جارہا ہے اور بہت جلد اسے ہواوے ایکو سسٹم کا حصہ بنایدیا جائے گا۔
یہ اضافہ گوگل سرچ انجن کے لیے ایک بڑا خطرہ ہوگا کیونکہ ہواوے اس وقت دنیا کی دوسری بڑی اسمارٹ فون کمپنی یے اور کروڑوں افراد اس کی ڈیوائز استعمال کرتے ہیں۔
ایکس ڈی اے ڈویلپرز نے ہواوے سرچ کو ٹیسٹ کرکے بتایا کہ یہ ایک بنیادی سرچ ایپ ہے جو صرف کو مطلوبہ معلومات، ویڈیوز یا تصاویر سرچ کرنے میں مدد دیتا ہے۔
ان ڈویلپرز کا کہنا تھا کہ ابھی ہواوے سرچ رزلٹس کا موازنہ ابھی گوگل، یاہو، بنگ یا دیگر سے نہیں کی جاسکتا۔
اس سافٹ وئیر کو ہواوے کی آئرلینڈ کی شاخ میں لائسنس ملا ہے اور جی ڈی پی آر ریگولیشن سے مطابقت رکھتا ہے۔
ابھی یہ کہنا تو قبل از وقت ہوگا کہ ہواوے سرچ گوگل سرچ یا مائیکروسافٹ بنگ کا تمبادل ثابت ہوگی، مگر ایسے قوی امکانات ہیں کہ یہ سروس بتدریج آگے قدم بڑھانے میں کامیاب ہوسکے گی۔
ہواوے سرچ کی خبر اس وقت لیک ہوئی ہے جب گوگل کی جانب سے امریکی محکمہ تجارت میں ہواوے کی سپلائی لائن بحال کرنے کے لیے لائسنس کے اجرا کے لیے درخواست جمع کرائی گئی ہے۔
اگر ہواوے فونز میں گوگل سروسز بحال ہوجاتی ہیں تو یہ واضح نہیں کہ ہواوے کی متبادل ایپس اور سروسز بند کردی جائیں گی، چین تک محدود کردی جائیں گی یا ڈیوائسز میں برقرار رکھی جائیں گی۔