• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

چین میں زلزلے کی درست پیشگوئی کرنے والی ٹیکنالوجی تیار

شائع March 9, 2020
سیچوان میں 2008 میں آنے والے زلزلے سے تباہی کا ایک منظر — اے ایف پی فوٹو
سیچوان میں 2008 میں آنے والے زلزلے سے تباہی کا ایک منظر — اے ایف پی فوٹو

چین میں ایسی ٹیکنالوجی کی کامیاب آزمائش کی ہے جو اس وقت دنیا میں کہیں موجود نہیں۔

چین میں زلزلے کی پیشگوئی کرنے والے نظام کو تیار کیا گیا ہے جس میں زلزلے کی سرگرمیوں کو جانچنے کے لیے آرٹی فیشل انٹیلی جنس (مصنوعی ذہانت) ٹیکنالوجی کو استعمال کیا گیا۔

چین دنیا کے ان ممالک میں شامل ہیں جن میں زلزلوں کا امکان بہت زیادہ ہوتا ہے۔

یہ نیا سسٹم چائنا یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی اور چائنا ارتھ کوئیک ایڈمنسٹریشن نے تیار کیا ہے ، جو زلزلوں کے ڈیٹا کا تجزیہ کرکے خودکار طور پر جلد آنے والے ممکنہ زلزلے کی پیشگوئی کرسکتا ہے۔

ساﺅتھ چائنا مارننگ پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق اس نظام کی آزمائش اس وقت چین کے 2 صوبوں یوننان اور سیچوان میں کی جارہی ہے۔

یہ ایسے پہاڑی صوبے ہیں جہاں چین میں سب سے زیادہ زلزلوں کو ریکارڈ کیا گیا ہے اور سیچوان میں 2008 میں 8 شدت کے زلزلے سے لگ بھگ 90 ہزار افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

یہ نیا نظام مستقبل میں زلزلوں سے اموات کی تعداد میں کمی لانے میں ممکنہ طور پر مددگار ثابت ہوسکے گا کیونکہ حکام کو زیادہ تیزی اور موثر طریقے سے امدادی آپریشنز کرنے میں مدد ، جوہری بجلی گھروں کو بند اور ٹرینوں کی رفتار کم کرنے کا موقع مل سکے گا۔

واضح رہے کہ زلزلے کی پیشگوئی کرنا ایک پیچیدہ کام ہے اور اس وقت سائنسدان کسی بڑے زلزلے کی پیشگوئی کی صلاحیت نہیں رکھتے بلکہ کسی علاقے میں آنے والے چند برسوں میں اس کے امکان کا تخمینہ لگاسکتے ہیں۔

عام طور پر اس طرح کے تخمینے یا پیشگوئی میں انسانی ماہرین پر انحصار کیا جاتا ہے جو کسی علاقے میں زمین اور اس کے قطر کے ارتعاش سمیت دیگر عناصر کو مدنظر رکھتے ہیں۔

اس نئے نظام سے انسانی حساب کتاب کو مکمل طور پر خودکار نظام سے بدلا جاسکے گا۔

چین کے وزارت سائنس و ٹیکنالوجی کے اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق اب تک اس نظام کو مینوئل کمپیوٹنگ طریقہ کار کی مدد سے 446 زلزلوں کی درست پیشگوئی کے لیے استعمال کیا جاچکا ہے۔

اب اس کی ایک سال تک آزمائش کی جائے گی اور اگر وہ کامیاب ثابت ہوئی تو اس چین بھر میں نصب کیا جائے گا اور چین سے باہر بھی اسے استعمال کیا جاسکے گا۔

تحقیقی ٹیم پہلے ہی زلزلے سے زیادہ متاثر ہونے والے ممالک بشمول جاپان، میکسیکو اور ترکی میں ڈیزاسٹر مانیٹرنگ اداروں کے ساتھ اس نظام کے حوالے سے بات چیت کررہی ہے۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024