برطانوی نائب وزیر صحت بھی کورونا وائرس سے متاثر
برطانوی نائب وزیر صحت 62 سالہ نیڈن ڈورس نے تصدیق کی ہے کہ وہ بھی ’کورونا وائرس‘ سے متاثر ہوگئی ہیں جب کہ ان کی والدہ میں بھی مذکورہ وائرس کی علامات ظاہر ہو رہی ہیں۔
برطانیہ میں 11 مارچ کی صبح تک 382 افراد میں کورونا کی تصدیق ہو چکی تھی جن میں سے 6 افراد ہلاک ہوئے تھے۔
برطانوی حکومت کے مطابق 11 مارچ تک ’کورونا وائرس‘ میں مبتلا ہونے والے 382 افراد میں سے 18 مریض صحت یاب ہو چکے تھے۔
نائب وزیر صحت 62 سالہ نیڈن ڈورس نے 11 مارچ کو اپنی ایک ٹوئٹ میں تصدیق کی کہ وہ ’کورونا وائرس‘ میں مبتلا ہوچکی ہیں اور یہ انتہائی پریشانی کی بات ہے تاہم انہیں اُمید ہے کہ سب کچھ خیریت اور بہتری سے گزر جائے گا۔
نائب وزیر صحت نے ٹوئٹ میں اپنی 84 سالہ والدہ کی طبیعت کے حوالے سے بھی تشویش کا اظہار کیا اور بتایا کہ ان کی والدہ کو بھی کھانسی شروع ہوگئی ہے، جس کی وجہ سے اب ان کا بھی ٹیسٹ کیا جائے گا۔
برطانوی اخبار ’دی گارجین‘ نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ نائب وزیر صحت اور پہلی رکن پارلیمنٹ میں ’کورونا وائرس‘ کی تصدیق کے بعد دیگر ارکان پارلیمنٹ اور سیاستدانوں میں بھی تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے اور ممکنہ طور پر اب ان تمام سیاستدانوں اور ارکان پارلیمنٹ کے ٹیسٹ کیے جائیں گے جنہوں نے گزشتہ کچھ ایام کے دوران متاثرہ نائب وزیر صحت سے ملاقات کی۔
’کورونا وائرس‘ سے متاثر ہونے والی نائب وزیر صحت نیڈن ڈورس نے 3 دن قبل برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن، ان کی حاملہ گرل فرینڈ اور دیگر ارکان پارلیمنٹ سے بھی 10 ڈاؤننگ اسٹریٹ (وزیر اعظم ہاؤس) میں ہونے والی ایک تقریب میں ملاقات کی تھی۔
علاوہ ازیں نائب وزیر صحت پارلیمنٹ کے اجلاسوں میں بھی شریک ہوئیں اور وہاں انہوں نے متعدد ارکان سے ملاقاتیں کیں اور اب ان تمام ارکان، سیاستدانوں اور افراد کی فہرست مرتب کی جا رہی ہے، جنہوں نے نائب وزیر صحت سے ملاقات کی۔
برطانوی میڈیا کے مطابق خیال کیا جا رہا ہے کہ وہ تمام ارکان پارلیمنٹ، سیاستدان اور افراد کورونا کا ٹیسٹ کروائیں گے جنہوں نے حال ہی میں نائب وزیر صحت نیڈن ڈورس سے ملاقات کی تاہم وزیر اعظم بورس جانسن کی میڈیا ٹیم کی جانب سے فوری طور پر یہ نہیں بتایا گیا کہ وزیر اعظم بھی ٹیسٹ کروائیں گے یا نہیں۔
نائب وزیر صحت ہونے کے ناتے نیڈن ڈورس نے گزشتہ چند دن میں درجنوں عام افراد سے بھی ملاقات کی اور یہ واضح نہیں ہے کہ انہیں کہاں سے کورونا وائرس لگا اور نہ ہی یہ واضح ہے کہ انہوں نے کتنے افراد کو متاثر کیا تاہم برطانوی حکام کے مطابق نائب وزیر صحت سے ملنے والے تقریبا تمام افراد کا ٹیسٹ کیا جائے گا۔
برطانیہ میں ہر روز کسی نہ کسی علاقے سے کورونا وائرس کے سامنے آنے کے بعد ملک بھر میں خوف پھیل چکا ہے اور لوگ عام تقریبات میں جانے سے گریز کر رہے ہیں۔
برطانیہ کے علاوہ یورپ کے تقریبا تمام ممالک میں بھی کورونا وائرس پھیل چکا ہے جب کہ یورپ کا سب سے زیادہ متاثر ملک اٹلی ہے، جہاں مریضوں کی تعداد 10 ہزار 200 تک پہنچ چکی ہے، جہاں ہلاکتوں کی تعداد 631 تک جا پہنچی ہے۔
دنیا بھر میں 11 مارچ کی دوپہر تک کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد ایک لاکھ 19 ہزار 133 تک جا پہنچی تھی، جن میں سے 81 ہزار کے قریب مریضوں کا تعلق چین سے تھا۔
11 مارچ تک ہلاکتوں کی تعداد 4 ہزار 285 تک جا پہنچی تھی جب کہ متاثرہ افراد میں سے 65 ہزار 779 مریض صحت یاب ہوچکے تھے، پاکستان میں بھی کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 20 تک پہنچ چکی تھی جن میں سے ایک مریض صحت یاب ہوچکا تھا۔