• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am

کورونا وائرس: یورپ کے ہسپتالوں نے سانس میں دشواری کے مسئلے کا نیا حل تلاش کرلیا

شائع March 29, 2020
بروسلز میں ایک صحت ورکر اسنارکل ماسک کو ٹیسٹ کر رہی ہیں - فوٹو: اے ایف پی
بروسلز میں ایک صحت ورکر اسنارکل ماسک کو ٹیسٹ کر رہی ہیں - فوٹو: اے ایف پی

ہسپتالوں میں جہاں کورونا وائرس کے مریضوں کو سانس لینے میں مشکلات کا سامنا ہے وہیں میڈیکل اسٹاف نے اسپورٹس کی دکانوں پر ملنے والے اسنارکل ماسکس کا استعمال شروع کردیا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق یہ خیال پہلی مرتبہ کورونا وائرس سے سب سے بری طرح متاثر ہونے والے ملک اٹلی میں ڈاکٹروں کے ذہن میں آیا جسے دیگر ممالک کے ہستالوں نے بھی اپنایا۔

بیلجیئم کے دارالحکومت بروسلز کے ایراسمے ہسپتال میں اسی طرح کا اسنارکل ماسکس استعمال کیا جارہا ہے۔

-فوٹو:اے ایف پی
-فوٹو:اے ایف پی

ہسپتال کے ریسپائریٹری فزیو تھراپسٹ فریڈرک بونیئر نے کہا کہ ’انہیں سانس لینے میں مشکلات کا سامنا کرنے والے مریضوں کے لیے استعمال کیا جارہا ہے جس کا مقصد مریض کی سانس کی نالی میں ایک ٹیوب ڈال کر اسے ریسپائریٹر پر رکھنا ہے‘۔

انہوں نے اس کی نالیوں کو الگ سے بنایا جو پورے چہرے کے ماسک کے طور پر استعمال ہوتی ہیں جس سے یہ بائی لیویل پوزیٹو ایئروے پریشر (بائی پاپ) مشینوں سے منسلک ہوجاتی ہیں اور یہ ماسک میں پریشرائزڈ ہوا کو چھوڑتی ہیں۔

یہ ہمارے جسم کو ضروری آکسیجن کو اندر لینے کے لیے ضروری الویئولی، لنگ ایئر سیکس کو ختم ہونے سے بچاتا ہے۔

کورونا وائرس سے ہونے والا نمونیا جگر میں سوزش پیدا کرتا ہے اور لنگ ایئر سیکس کو پانی سے بھر دیتا ہے۔

کورونا وائرس کا پھیلاؤ تیزی سے جاری ہے اور دنیا بھر میں 29 مارچ کی سہ پہر تک مریضوں کی تعداد بڑھ کر 6 لاکھ 65 ہزار سے زائد ہوچکی تھی۔

اٹلی میں گزشتہ ایک ہفتے سے کورونا کی وجہ سے ہلاکتوں میں تیزی دیکھی جا رہی ہے اور وہاں پر مجموعی طور ایک ہفتے سے یومیہ 500 سے 800 کے درمیان ہلاکتیں ہوئیں تاہم 28 مارچ کو وہاں ریکارڈ 900 ہلاکتیں بھی ہوئی تھیں۔

اٹلی میں اگرچہ اب نئے کورونا وائرس کے مریضوں کی رفتار کچھ سست ہوچکی ہے تاہم اب بھی وہاں ہلاکتوں کی تعداد بہت زیادہ ہے، جس وجہ سے اٹلی بھر میں خوف پھیلا ہوا ہے۔

اٹلی میں حیران کن طور پر دیگر ممالک سے زیادہ ہلاکتیں ہونے پر ماہرین صحت بھی پریشان ہیں جب کہ اٹلی کے حکام نے اس بات کی بھی تصدیق کی ہے کہ اب تک سامنے آنے والے کورونا کے مریض وہ ہیں جن کے شک کے بنیاد پر ٹیسٹ کیے گئے تھے۔

حکام کے مطابق تاحال اٹلی میں عام افراد کے ٹیسٹ نہیں کیے جا رہے بلکہ ان علاقوں میں لوگوں کے ٹیسٹ کیے جا رہے ہیں، جہاں سے پہلے ہی کیس سامنے آ چکے ہیں۔

29 مارچ کی صبح تک اٹلی میں ہلاکتوں کی تعداد 10 ہزار 23 اور مریضوں کی تعداد بڑھ کر 92 ہزار 472 تک جا پہنچی تھی

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024