• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

کراچی کے 6 ہسپتالوں میں 104 بستروں پر مشتمل آئی سی یو قائم کرنے کی ہدایت

شائع April 6, 2020
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ—فائل فوٹو: ڈان نیوز
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ—فائل فوٹو: ڈان نیوز

وزیراعلیٰ سندھ نے کراچی کے 6ہسپتالوں میں 104 بستروں پر مشتمل انتہائی نگہداشت یونٹ (آئی سی یو) قائم کرنے کی ہدایت کردی۔

کراچی میں وزیراعلیٰ سندھ کی زیر صدارت اجلاس ہوا، جس میں وزیر صحت، چیف سیکریٹری، پرنسپل سیکریٹری و دیگر حکام شریک ہوئے۔

دوران اجلاس وزیراعلیٰ نے کراچی کے 6 ہسپتالوں میں 104 بستروں پر مشتمل آئی سی یو قائم کرنے کی ہدایت کی اور کہا کہ سول ہسپتال میں 12، جناح ہسپتال میں 15، لیاری جنرل ہسپتال میں 18، ٹراما سینٹر میں 26، ڈاؤ اوجھا کیمپس میں 8 اور سروسز ہسپتال میں 25 بستروں پر مشتمل آئی سی یو قائم کیا جائے۔

مزید پڑھیں: جلد لاک ڈاؤن کرتے تو کئی جانیں بچا سکتے تھے، وزیر اعلیٰ سندھ

مراد علی شاہ نے کہا کہ ہم نے آئی سی یو وارڈز کی تیاری اس لیے کی ہے تاکہ ضرورت پڑنے پر کوئی پریشانی نہ ہو۔

دوران اجلاس انہیں کراچی کے 3 ہسپتالوں میں 193 بستروں کے آئیسولیشن وارڈ قائم کرنے کا فیصلہ بھی ہوا اور مراد علی شاہ نے ہدایت کی کہ سول ہسپتال میں 59 بستروں کا آئیسولیشن وارڈ، جناح ہسپتال میں 65 بستروں کا ہسپتال اور لیاری جنرل ہسپتال میں 69 بستروں پر مشتمل آئیسولیشن وارڈ قائم کیا جائے۔

وزیراعلیٰ سندھ نے ہدایت کی کہ ان ہسپتالوں میں مریضوں کی منتقلی شروع کردی جائے جبکہ ساتھ ہی انہوں نے 1200 بستروں پر مشتمل ایکسپو سینٹر میں بھی مریضوں کو منتقل کرنے کی ہدایت کردی۔

علاوہ ازیں وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ اللہ کا کرم ہے کہ ہم تیاری کے حساب سے بہتر جارہے ہیں، ایکسپو سینٹر کے قریب اگر ہوٹل ہے تو ایک ماہ کی بکنگ کرکے ڈاکٹرز کے لیے رہائش کا بندوبست کیا جائے اور ہر ڈاکٹر کو الگ روم فراہم کیا جائے۔

مراد علی شاہ نے کہا کہ ہمیں اپنے ڈاکٹروں اور دیگر عملے کا بھی خیال رکھنا ہے، جن ہسپتالوں میں آئیسولیشن وارڈز اور آئی سی یو یونٹس قائم کر رہے ہیں ان کے لیے ڈاکٹروں اور دیگر اسٹاف کا بھی فوری بندوبست کیا جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ ان وارڈز اور آئی سی یو کے لیے جو ڈاکٹرز اور عملہ ہو ان کے لیے ضروری لباس، گلوز، ماسک، وغیرہ کا بھی بندوبست کیا جائے، مزید یہ کہ ہر اسپتال کے کورونا وائرس سے متعلق وارڈز کا انچارج مقرر کیا جائے تاکہ کام بہتر انداز میں ہوسکے۔

خیال رہے کہ ملک میں کورونا وائرس کے کیسز کے حساب سے سندھ دوسرے نمبر پر سب سے متاثر صوبہ ہے تاہم یہاں اموات ابھی تک سب سے زیادہ ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: کورونا وائرس: ملک میں متاثرین کی تعداد 3500 سے متجاوز، اموات 52 ہوگئیں

صوبے میں اگرچہ لاک ڈاؤن اور مختلف پابندیاں ہیں تاہم اس کے باوجود کورونا وائرس کے کیسز سامنے آرہے ہیں اور ان کیسز میں ایک بڑی تعداد مقامی سطح پر منتقلی کے کیسز کی ہے۔

سندھ میں اگر کیسز کی بات کریں تو اس وقت 932 افراد کورونا وائرس سے متاثر ہیں جبکہ اموات 17 تک پہنچ گئی ہیں۔

خیال رہے کہ ملک بھر میں کورونا متاثرین کی تعداد 3520 ہوچکی ہے جبکہ یہ عالمی وبا 52 افراد کی زندگی کے خاتمے کا سبب بھی بنی ہے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024