• KHI: Fajr 5:37am Sunrise 6:57am
  • LHR: Fajr 5:15am Sunrise 6:41am
  • ISB: Fajr 5:23am Sunrise 6:51am
  • KHI: Fajr 5:37am Sunrise 6:57am
  • LHR: Fajr 5:15am Sunrise 6:41am
  • ISB: Fajr 5:23am Sunrise 6:51am

علیم خان پنجاب کابینہ کا دوبارہ حصہ بن گئے

شائع April 13, 2020
لاہور میں گورنر ہاؤس میں منعقدہ تقریب کے دوران انہوں نے وزارت کا حلف اٹھایا - فائل فوٹو:ڈان نیوز
لاہور میں گورنر ہاؤس میں منعقدہ تقریب کے دوران انہوں نے وزارت کا حلف اٹھایا - فائل فوٹو:ڈان نیوز

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) پنجاب کے رہنما علیم خان نے پنجاب کابینہ میں دوبارہ شمولیت اختیار کرلی۔

لاہور میں گورنر ہاؤس میں منعقدہ تقریب حلف برداری کے دوران گورنر پنجاب چوہدری غلام سرور نے ان سے صوبائی وزارت کا حلف لیا۔

خیال رہے کہ گزشتہ سال 6 فروری کو قومی احتساب بیورو (نیب) نے پی ٹی آئی رہنما اور اس وقت کے وفاقی وزیر علیم خان کو نیب آفس میں پیشی کے بعد گرفتار کرلیا تھا۔

علیم خان نے نیب کی جانب سے گرفتار کیے جانے پر فوری اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔

مزید پڑھیں: لاہور ہائیکورٹ نے علیم خان کی ضمانت منظور کرلی

نیب کی جانب سے جاری اعلامیے میں بتایا گیا تھا کہ قومی احتساب بیورو نے پنجاب کے سینئر وزیر علیم خان کو مبینہ طور پر آمدن سے زائد اثاثے بنانے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔

اس اعلامیے میں ملزم عبدالعلیم خان کی گرفتاری کی وجوہات بتاتے ہوئے کہا گیا تھا کہ ملزم کی جانب سے مبینہ طور پر پارک ویو کوآپریٹنگ ہاؤسنگ سوسائٹی کے بطور سیکریٹری اور ممبر صوبائی اسمبلی کے طور پر اختیارات کا ناجائز استعمال کیا گیا اور اسی کی بدولت پاکستان اور بیرون ملک مبینہ طور پر آمدن سے زائد اثاثے بنائے۔

اعلامیے میں مزید تفصیلات بتائی گئی تھیں کہ ملزم عبدالعلیم خان نے ریئل اسٹیٹ کاروبار کا آغاز کرتے ہوئے اس کاروبار میں کروڑوں روپے کی سرمایہ کاری کی جبکہ ملزم نے لاہور اور مضافات میں اپنی کمپنی میسرز اے اینڈ اے پرائیویٹ لمیٹڈ کے نام مبینہ طور پر 900 کینال زمین خریدی جبکہ 600 کینال کی مزید زمین کی خریداری کے لیے بیانیہ بھی ادا کی گیا تاہم علیم خان اس زمین کی خریداری کے لیے موجود وسائل کا تسلی بخش جواب نہیں دے سکے۔

نیب لاہور کے مطابق ملزم علیم خان نے مبینہ طور پر ملک میں موجود اپنے اثاثوں کے علاوہ 2005 اور 2006 کے دوران متحدہ عرب امارات اور برطانیہ میں متعدد آف شور کمپنیاں بھی قائم کیں تھیں جبکہ ملزم کے نام موجود اثاثوں سے کہی زیادہ اثاثے خریدے گئے جس کے بارے میں بھی تحقیقات جاری ہیں۔

اس اعلامیے میں بتایا گیا تھا کہ ملزم کی جانب سے مبینہ طور پر ریکارڈ میں ردوبدل کے پیش نظر ان کی گرفتاری عمل میں لائی گئی۔

یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد ہائیکورٹ: علیم خان کے خلاف تجاوزات کیس نیب کو ارسال کرنے کا عندیہ

15 مئی کو لاہور ہائی کورٹ نے سابق صوبائی وزیر اور پاکستان تحریک انصاف کے رہنما علیم خان کی ضمانت منظور کرتے ہوئے انہیں 10، 10 لاکھ روپے کے 2 مچلکے جمع کروانے کا حکم دے دیا۔

خیال رہے کہ آمدن سے زائد اثاثے، پاناما پیپز میں آف شور کمپنی کے ظاہر ہونے اور ہاؤسنگ سوسائٹی سے متعلق عبدالعلیم خان کے خلاف نیب تحقیقات کررہا تھا اور وہ 3 مرتبہ پہلے بھی نیب کے سامنے پیش ہوچکے تھے۔

علاوہ ازیں احتساب عدالت نے نیب کی درخواست پر متعدد مرتبہ علیم خان کے جسمانی ریمانڈ میں توسیع بھی دی تھی۔

کارٹون

کارٹون : 26 نومبر 2024
کارٹون : 25 نومبر 2024