• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am

ٹیکسٹائل ماسکس، سینیٹائزر کی برآمدات کی اجازت

شائع April 17, 2020
ملک میں کورونا وائرس کی وجہ سے ماسک اور سینیٹائزر کی قلت ہے—فائل فوٹو: اے پی
ملک میں کورونا وائرس کی وجہ سے ماسک اور سینیٹائزر کی قلت ہے—فائل فوٹو: اے پی

اسلام آباد: مشیر تجارت عبدرزاق داؤد نے کہا ہے کہ حکومت نے ٹیکسٹائل ماسکس اور سینیٹائزر کی برآمدات کی اجازت دینے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

اس سلسلے میں کوئی بھی باضابطہ حکم آئندہ کچھ دنوں میں جاری ہوجائے گا۔

عبدالرزاق داؤد نے ڈان کو بتایا کہ یہ فیصلہ قومی رابطہ کمیٹی کے قومی کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) میں کیا گیا۔

مزید پڑھیں: کورونا وائرس سرجیکل ماسک پر 7 دن تک زندہ رہ سکتا ہے، تحقیق

واضح رہے کہ یہ فیصلہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب وفاقی تحقیقاتی ادارہ پہلے ہی حکومت کے اس فیصلے کی تحقیقات کر رہا ہے جس میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے دوران مقامی مارکیٹ میں بدترین کمی کے باجود ماسک برآمد کرنے کی اجازت دی۔

مشیر تجارت کا کہنا تھا کہ این 95 اور دیگر سرجیکل ماسکس کی برآمدات پر پابندی اب بھی برقرار ہے اور 'اس سلسلے میں ایک ضروری وضاحت جاری کریں گے'۔

مزید برآں ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ یہ فیصلہ مقامی مینوفکچرز کو عالمی خریداروں کے ساتھ فائدہ اٹھانے کا موقع دیا گیا ہے۔

خیال رہے کہ مختلف ممالک نے کورونا وائرس سے علاج اور تحفظ میں استعمال ہونے والے تمام سامان کی برآمدات کو محدود کیا ہوا ہے تاہم پاکستان میں اس پر پابندی یا اس کی برآمدات کی اجازت دینے کے فیصلے ہفتوں میں تبدیل ہوتے رہتے ہیں۔

اس وقت واش ایبل کلاتھ ماسکس (کپڑے کا وہ ماسک جسے دھو سکتے ہیں) جو بطور اینٹی ڈسک پولیوشن ماسکس کے طور پر استعمال ہوتا وہ اس پابندی والی فہرست میں شامل نہیں ہے، تاہم مشیر تجارت کے مطابق کسٹم حکام اس کی برآمدات کی اجازت نہیں دیتے اور اس سلسلے میں وزارت تجارت ایک وضاحتی نوٹیفکیشن جاری کرے گی۔

مشیر تجارت کا کہنا تھا کہ این 95 سمیت سرجیکل ماسک کی مقامی مارکیٹ میں کمی ہے اور اس کی برآمدات کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں: جامعہ کراچی کو چین کی یونیورسٹی سے 7 ہزار ماسکس موصول

ساتھ ہی یہ بات بھی سامنے آئی کہ صحت سے متعلق مصنوعات کی برآمدات ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی پاکستان کے تصدیق نامہ عدم اعتراض (این او سی) سے مشروط ہے۔

اس بارے میں ایک سینئر کسٹم عہدیدار نے ڈان کو بتایا کہ وہ اس بارے میں باخبر نہیں کہ آیا ٹیکسٹائل ماسکس کی برآمدات کی اجازت ہے یا نہیں۔

انہوں نے ڈان کو بتایا کہ 'ہم وفاقی حکومت کے تحریری حکم کا انتظار کر رہے ہیں'۔


یہ خبر 17 اپریل 2020 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024