• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am

عالمی برادری موجودہ بحران میں مسئلہ کشمیر نظر انداز نہ کرے، صدر آزادکشمیر

شائع April 20, 2020
انہوں نے کہا کہ ہم ایک عالمی خاندان ہیں—فائل فوٹو: ڈان نیوز
انہوں نے کہا کہ ہم ایک عالمی خاندان ہیں—فائل فوٹو: ڈان نیوز

مظفرآباد: آزاد جموں و کشمیر (اے کے جے) کے صدر سردار مسعود خان نے بھارت کے زیر تسلط کشمیر میں تیزی سے بگڑتی ہوئی صورتحال پر اقوام متحدہ کی 'مکمل خاموشی' پر تباہ کن نتائج سے خبردار کردیا۔

ایک کانفرنس میں آن لائن خطاب کرتے ہوئے انہوں نے نشاندہی کی کہ گزشتہ برس 5 اگست سے بھارت کے زیر قبضہ علاقہ دوہرے لاک ڈاؤن کی زد میں ہے اور خطے کو بین الاقوامی برادری کی فوری توجہ کی ضرورت ہے۔

مزیدپڑھین: جنگ کا آغاز بھارت نے کیا ہے، ختم ہم کریں گے، صدر آزاد کشمیر

مذکورہ کانفرنس کا انعقاد برطانیہ میں برمنگھم سے تعلق رکھنے والی ایک تنظیم تحریک کشمیر (ٹی ای کے) نے کیا تھا جو مسئلہ کشمیر پر کام کررہی ہے۔

تحریک کشمیر کے صدر فہیم کیانی کی زیر صدارت کانفرنس میں انٹرنیٹ لنک کے ذریعہ برطانیہ کے 20 شہروں سے تعلق رکھنے والے 50 سے زائد عہدیداران نے شرکت کی۔

اس موقع پر صدر آزاد کمشیر مسعود خان نے کہا کہ جہاں دنیا کورونا وائرس کے خلاف جنگ لڑ رہی ہے، وہیں بھارت کی قابض مشینری نام نہاد تلاشی کی کارروائیوں کے دوران کشمیری نوجوانوں کو بے رحمی سے قتل کررہی ہے اور پھر ان پر عسکریت پسندی کا جھوٹا الزام لگا رہی ہے۔

انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ ہزاروں کشمیریوں کو جبری حراست میں رکھا گیا ہے جن میں زیادہ تر نوعمر لڑکے ہیں جبکہ فسطائی بھارتی حکومت نے ان کی رہائی کے لیے انسانی حقوق کی 6 بین الاقوامی تنظیموں کی اپیلوں کو نظرانداز کردیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: مقبوضہ کشمیر میں کورونا وائرس سے پہلی ہلاکت

آزاد جموں و کشمیر کے صدر نے الزام لگایا کہ مقبوضہ کشمیر میں وائرس کے مریضوں کی مناسب دیکھ بھال نہیں کی جارہی، ساتھ ہی ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ تیز رفتار انٹرنیٹ پر پابندیاں نہ صرف ایسے مریضوں کی تعداد کو بڑھا رہی ہے بلکہ طبی ماہرین کو بھی شدید تناؤ کا سامنا ہے۔

مسعود خان نے یاد دلایا کہ رواں ماہ کے اوائل میں بھارتی حکومت نے ہندوؤں کو مستقل رہائش فراہم کرنے کے لیے ایک نیا ڈومیسائل قانون متعارف کروایا تاکہ اس خطے میں مسلم اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کیا جاسکے۔

انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ صرف اسلامی تعاون تنظیم نے بھارتی اقدام کی مذمت کی لیکن طاقتور اقوام اس پر خاموش رہیں۔

صدر آزاد کشمیر نے کہا کہ 'یہاں تک کہ جموں و کشمیر کے عوام کے روایتی حلیفوں کے پاس بھی بولنے کا وقت نہیں ہے'۔

مزیدپڑھیں: بھارت نے لائن آف کنٹرول پر مہلک ہتھیار نصب کردیے ہیں، صدر آزاد کشمیر

آزاد جموں وکشمیر کے صدر نے برطانیہ اور یورپ میں رہائش پذیر کمیونٹیز پر زور دیا کہ وہ برطانوی پارلیمنٹیرینز اور کشمیر پر آل پارٹی پارلیمنٹری گروپ کو متحرک کریں تاکہ بھارت کے جنگی جرائم، انسانیت کے خلاف جرائم، نسل کشی کے مرتکب اقدام کے خلاف آواز اٹھائی جائے۔

انہوں نے کہا کہ ہم ایک عالمی خاندان ہیں اور ہم ایسے لوگوں کو انسانی حقوق کو پامال کرنے کی اجازت نہیں دے سکتے جو صرف انصاف چاہتے ہیں۔


یہ خبر 20 اپریل 2020 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024