• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

مسجد نبوی کو عوام کے لیے مرحلہ وار کھولنے کا اعلان

شائع May 30, 2020
اعلامیے کے مطابق نمازیوں کے لیے احتیاطی تدابیر کی پاسداری لازم ہے — فوٹو: انادولو ایجنسی
اعلامیے کے مطابق نمازیوں کے لیے احتیاطی تدابیر کی پاسداری لازم ہے — فوٹو: انادولو ایجنسی

سعودی عرب نے مدینہ منورہ میں واقع مسجد نبوی کو عوام کے لیے مرحلہ وار کھولنے کا اعلان کردیا۔

عرب نیوز کی رپورٹ کے مطابق کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے عائد کرفیو میں نرمی کے تحت 31 مئی بروز اتوار سے مکہ کے علاوہ سعودی عرب کی تمام مساجد کے دروازے نمازیوں کے لیے کھول دیے جائیں گے۔

گزشتہ روز سعودی وزیر اسلامی امور نے تمام ضروری احتیاطی تدابیر کی جانچ سے متعلق دورہ مکمل کرنے کے بعد اعلان کیا تھا کہ سعودی عرب کی مساجد نمازیوں کو خوش آمدید کہنے کے لیے تیار ہیں۔

عبداللطیف بن عبدالعزیز الشیخ نے کہا تھا کہ معائنے کے دوران ہم نے دیکھا کہ ہماری مساجد کی تیاریاں مکمل ہوگئی ہیں اور وہ بہترین حالت میں ہیں۔

ادھر سعودی گزٹ کی رپورٹ کے مطابق خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان نے اتوار سے مسجد نبوی کھولنے کی منظوری دی۔

اس سلسلے میں حرمین شریفین کے امور کی جنرل پریذیڈنسی نے مسجد نبوی کو احتیاطی تدابیر کے تحت دوبارہ کھولنے کی تیاریاں کرلی ہیں اور ایک وقت میں نمازیوں کی تعداد کو 40 فیصد تک محدود کردیا ہے۔

مزید پڑھیں: کورونا وائرس: مسجد نبوی ﷺ میں پہلی تراویح باجماعت ادا

نمازیوں کو اتوار (8 شوال) کی صبح کو فجر کے وقت سے مسجد میں داخلے کی اجازت ہوگی۔

علاوہ ازیں مسجد نبوی کے صحن میں بچھائے گئے قالینوں کو ہٹادیا جائے گا اور نمازی فرش پر نماز ادا کریں گے۔

حرمین شریفین کے آفیشل ٹوئٹر اکاؤنٹ پر فراہم کردہ معلومات کے مطابق مسجد نبوی عوام کے لیے مکمل طور پر نہیں کھولی جائے گی بلکہ اسے مرحلہ وار کھولا جائے گا۔

اعلامیے کے مطابق تمام قالین جہاں نمازیوں کو عبادت کی اجازت تھی وہ ہٹادیے گئے ہیں اور مسجد نبوی کے ماربل کے فرش پر نماز ادا کی جائے گی۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ نمازیوں کے لیے صرف مسجد نبوی کا صحن اور توسیعی حصے کو کھولا جائے گا۔

علاوہ ازیں عوام یا نمازیوں کو روضہ رسول ﷺ تک رسائی حاصل نہیں ہوگی۔

بیان کے مطابق نمازیوں کے لیے احتیاطی تدابیر کی پاسداری لازم ہے اور مسجد نبوی میں داخل ہوتے وقت ماسک پہننا ضروری ہوگا۔

اعلامیے میں کہا گیا کہ ہر نماز کے بعد مسجد نبوی کے فرش کو جراثیم سے پاک کرنے (اسٹیریلائز) اور دھونے کا پلان بھی تیار کیا گیا ہے۔

اس کے ساتھ ہی مسجد نبوی کی پارکنگ فیس کی ادائیگی اسمارٹ فونز کی الیکٹرانک ایپلی کیشن کےذریعے کی جائے گی اور 50 فیصد پارکنگ فعال ہوگی۔

اس میں مزید کہا گیا کہ مسجد نبوی اور اس کے گراؤنڈ میں افطار پر پابندی برقرار ہے جبکہ مسجد کی گنجائش کے صرف 40 فیصد نمازیوں کو داخلے کی اجازت ہوگی۔

اعلامیے کے مطابق مسجد نبوی اور اس کے کمپاؤنڈ میں آب زم زم کی بوتلوں کی تقسیم تاحال بند ہے۔

لاک ڈاؤن کا نفاذ اور نرمی کا اعلان

خیال رہے کہ 26 مئی کو سعودی عرب نے پابندیوں میں نرمی کا اعلان کرتے ہوئے ملک میں سرگرمیوں کو جزوی طور پر بحال کرنے کا اعلان کیا تھا۔

31 مئی سے ریاست میں مکہ کے علاوہ تمام شہروں میں نقل و حرکت سمیت دیگر سرگرمیوں پر عائد پابندیوں کو ختم کردیا جائے گا۔

پابندیوں میں صبح 6 بجے سے دن 3 بجے تک نرمی کی جائے گی تاہم دیگر اوقات میں کرفیو نافذ رہے گا جبکہ مکہ 24 گھنٹے لاک ڈاؤن میں رہے گا۔

یہ بھی پڑھیں: سعودی عرب، دبئی میں کورونا وائرس لاک ڈاؤن میں نرمی

رپورٹ کے مطابق 21 جون کو پوری ریاست میں کرفیو ختم کردیا جائے گا اور مکہ میں مسجد الحرام میں باجماعت نماز کی اجازت بھی دے دی جائے گی۔

اس وقت تک سماجی دوری کی ہدایات پر عمل درآمد جاری رہے گا اور 50 افراد سے زائد کے ایک جگہ اکٹھے ہونے پر پابندی عائد رہے گی۔

حکام نے وزارتوں، سرکاری ایجنسیوں اور نجی شعبے کی کمپنیوں میں اپنی دفتری سرگرمیوں کی بحالی کے لیے حاضری کی بھی اجازت دے دی۔

تاہم وہ تمام روزگاری شعبے جہاں سماجی دوری کے قواعد پر عمل درآمد مشکل ہے جیسے بیوٹی سیلونز، نائی کی دکانیں اور کھیل اور صحت کے کلبز، سینما وغیرہ بند رہیں گے۔اہم وہ تمام روزگاری شعبے جہاں سماجی دوری کے قواعد پر عمل درآمد مشکل ہے جیسے بیوٹی سیلونز، نائی کی دکانیں، کھیل اور صحت کے کلبز، سینما وغیرہ بند رہیں گے۔

سعودی عرب نے عمرہ زائرین اور بین الاقوامی فلائیٹس کو آئندہ نوٹس تک کے لیے بند ہی رکھا ہے۔

واضح رہے کہ سعودی عرب کی حکومت نے مارچ کے آغاز میں ہی کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے لاک ڈاؤن نافذ کردیا تھا، جسے اپریل کے وسط تک مزید سخت کرتے ہوئے مکہ سمیت کئی شہروں میں کرفیو بھی نافذ کردیا گیا تھا۔

سعودی عرب کی حکومت نے احتیاطی تدابیر کے پیش نظر عمرے کو بھی عارضی طور پر معطل کردیا تھا جب کہ سعودی حکومت نے تاحال کسی بھی دوسرے ملک سے حج کے حوالے سے معاہدہ نہیں کیا اور خیال کیا جا رہا ہے کہ ممکنہ طور پر اس سال حج کو منسوخ کیا جا سکتا ہے تاہم اس حوالے سے کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہے۔

سعودی عرب کی حکومت نے تمام تعلیمی، تفریحی و کاروباری ادارے بند کرکے مساجد میں بھی نمازوں پر عارضی پابندی عائد کردی تھی تاہم مسلمانوں کے لیے مقدس مہینے ماہ رمضان کے شروع ہوتے ہی سعودی حکومت نے لاک ڈاؤن میں کچھ نرمیاں کیں تھیں۔

اب تک سعودی عرب میں کورونا وائرس سے 81 ہزار سے زائد افراد متاثر ہیں جبکہ 458 ہوچکی ہیں اور 57 ہزار سے زائد مریض صحتیاب بھی ہوئے ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024