• KHI: Maghrib 5:42pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:00pm Isha 6:25pm
  • ISB: Maghrib 5:00pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:42pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:00pm Isha 6:25pm
  • ISB: Maghrib 5:00pm Isha 6:28pm

بڑی صنعتوں کی پیداوار میں 5.4 فیصد تک کی کمی

شائع June 12, 2020
یہ بڑی صنعتیں مجموعی افرادی قوت کے 16.1 فیصد کو ملازمت کے مواقع فراہم کرتی ہے —فائل فوٹو: شٹر اسٹاک
یہ بڑی صنعتیں مجموعی افرادی قوت کے 16.1 فیصد کو ملازمت کے مواقع فراہم کرتی ہے —فائل فوٹو: شٹر اسٹاک

اسلام آباد: رواں مالی سال کے دوران شرح تبادلہ میں کمی اور سکڑتی مانیٹری اور مالیاتی پالیسیوں نے بڑی صنعتوں کی پیداوار (ایل ایس ایم) میں 5.4 فیصد تک کی کمی کی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پاکستان اقتصادی سروے برائے سال 20-2019 میں کہا گیا کہ جولائی تا مارچ تک کے عرصے میں کھاد کے سوا ہر شعبے میں کمی دیکھنے میں آئی۔

ٹیکسٹائل، خوراک، مشروبات، تمباکو، فولاد اور اسٹیل کی منصوعات، کوک اور پیٹرولیم مصنوعات میں منفی نمو نے ملک کی مجموعی مینوفیکچرنگ کو متاثر کیا۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان کا مجموعی سرکاری قرض جی ڈی پی کے 88 فیصد تک جا پہنچا

اقتصادی سروے کے مطابق بڑی صنعتوں کی پیداوار مجبور معاشی ماحول کا مقابلہ کرنے کے قابل نہیں تھی اور رواں مالی سال کے دوران کھچاؤ جاری رہا۔

خیال رہے کہ یہ بڑی صنعت مجموعی افرادی قوت کے 16.1 فیصد کو ملازمت کے مواقع فراہم کرتی ہے اور جی ڈی پی میں اس کا حصہ 13 سے 14 فیصد ہے۔

مالی سال 20-2019 کی شروعات مثبت انداز میں ہوئی اور جولائی میں نمو 2.11 فیصد رہی جو اگست میں منفی 2.42 ہوگئی جبکہ ستمبر میں ترقی نے کچھ رفتار پکڑی اور 2.76 فیصد ہوگئی اور اکتوبر 2019 میں اس میں 5.4 فیصد کا تیز اضافہ دیکھنے میں آیا۔

تاہم نومبر میں ایک مرتبہ بھی شرح نمو منفی 3.81 فیصد ہوگئی اس کے باوجود دسمبر 2019 میں بڑی صنعتوں کی پیداوار میں 15.27 کا بڑا اضافہ دیکھنے میں آیا۔

مزید پڑھیں:کورونا وائرس سے ریونیو میں تقریباً 8 کھرب 99 ارب روپے کا نقصان

اس اضافے کی وجہ چینی کی پیداوار تھی جو گزشتہ برس کے مقابلے بروقت شروع ہونے اور موسم کی بہتر صورتحال کے باعث جنوری میں 7.09 فیصد تک پہنچ گئی۔

فروری میں 0.16 فیصد کی معمولی نمو کے ساتھ ایل ایس ایم مارچ میں کاروباری سرگرمیوں کی بندش کے باعث اچانک 21.9 فیصد تک جا پہنچی۔

بڑی صنعتوں کی پیداوار میں جو اہم شعبے حصہ ڈالتے ہیں ان میں ٹیکسٹائل کا حجم 20.91 فیصد، مشروبات اور تمباکو 12.37 فیصد، کوک اور پیٹرولیم مصنوعات 5.5 فیصد، فولاد اور اسٹیل کی مصنوعات 5.4 فیصد، غیر دھاتی معدنی مصنوعات 5.36 فیصد، آٹو موبائل 4.613 فیصد، ادویہ سازی 3.6 فیصد اور کیمیکلز 1.7 فیصد شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: بجٹ کیسا ہونا چاہیے؟

اقتصادی سروے میں کہا گیا کہ ٹیکسٹائل کی پیداوار جولائی سے مارچ کے عرصے میں 2.57 فیصد تک کم ہوئی جو گزشتہ سال کے اسی عرصے میں 0.17 فیصد تھی۔

اسی طرح خوراک، مشروبات کے شعبے میں رواں مالی سال کے دوران 2.33 فیصد کمی ہوئی، کوک اور پیٹرولیم کی صنعت میں 17.46 فیصد تک سکڑی۔

رواں مالی سال کے دوران فولاد اور اسٹیل کی پیداوار سکڑنے کی رفتار منفی 7.96 فیصد رہی اس کمی کی بڑی وجہ لاگت میں اضافے کی وجہ سے تعمیراتی سرگرمیوں میں کمی تھی۔

کارٹون

کارٹون : 25 نومبر 2024
کارٹون : 24 نومبر 2024