انگلینڈ نے ویسٹ انڈیز کے خلاف پہلے ٹیسٹ کیلئے ٹیم کا اعلان کردیا
انگلینڈ نے ویسٹ انڈیز کے خلاف سیریز کے پہلے ٹیسٹ کے لیے 13 رکنی ٹیم کا اعلان کردیا جس میں اسپنر ڈوم بیس کو شامل کیا گیا ہے جبکہ معین علی جگہ بنانے میں ناکام رہے۔
برطانوی نشریاتی ادارے (بی بی سی) کی رپورٹ کے مطابق آف اسپنر ڈوم بیس کو جیک لیچ اور معین علی کی جگہ ٹیم میں شامل کیا گیا ہے جو اسکواڈ میں جگہ نہیں بناسکے۔
انگلینڈ کے کپتان جو روٹ اپنے دوسرے بچے کی پیدائش کے باعث ٹیم کا حصہ نہیں ہوں گے، ان کی غیر موجودگی میں اسٹار آل راؤنڈر بین اسٹوکس قیادت کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں:ویسٹ انڈیز کے 3 کھلاڑی کورونا کے باعث دورہ انگلینڈ سے دستبردار
بین اسٹوکس انگلینڈ کی ٹیسٹ ٹیم کے 81ویں کپتان بن جائیں گے اور اینڈریو فلنٹوف کے بعد ٹیم کی قیادت کرنے والے پہلے آل راؤنڈر ہوں گے۔
ویسٹ انڈیز کے خلاف پہلے میچ میں انہیں سب سے اہم فیصلہ فاسٹ باؤلر کے چناؤ کا کرنا ہے جہاں تجربہ کار جیمز اینڈرسن اور اسٹورٹ براڈ جیسے باؤلر ہیں جبکہ آرچر بھی ٹیم کا حصہ ہیں۔
پریکٹس میچ کے دوران بیمار ہونے کے باعث باہر ہونے والے آل راؤنڈر سیم کیوران اضافی کھلاڑیوں میں شامل ہیں، ان کا کورونا وائرس ٹیسٹ بھی کیا گیا تھا جو منفی آیا۔
ٹیم میں حیرت انگیز طور پر معین علی اور جونی بیئراسٹو کو منتخب نہیں کیا گیا ہے جبکہ ڈوم بیس کو جنوبی افریقہ کے خلاف سیریز میں اچھی کارکردگی پر منتخب کیا گیا ہے۔
ویسٹ انڈیز اور انگلینڈ کے درمیان سیریز کا پہلا میچ 8 جولائی کو شروع ہوگا۔
انگلینڈ کی ٹیم میں بین اسٹوکس (کپتان)، جیمز اینڈرسن، جوفرا آرچر، ڈومینک بیس، اسٹورٹ براڈ، روری برنس، جوز بٹلر (وکٹ کیپر)، زیک کراؤلی، جو ڈینلی، اولی پوپ، ڈوم سبلی، کرس ووکس اور مارک ووڈ شامل ہیں۔
متبادل کھلاڑیوں میں جیمز بریسی، سیم کیوران، بین فوکس (وکٹ کیپر)، ڈین لاؤرینس، جیک لیچ، ثاقب محمود، اوورٹن، اولی رابنسن اور اولی اسٹون کے نام دیے گئے ہیں۔
مزید پڑھیں: دورہ انگلینڈ میں سرفراز پر رضوان کو ترجیح دیں گے، بابر
دونوں ٹیموں کے درمیان پہلا ٹیسٹ 8 جولائی کو ساؤتھمپٹن میں شروع ہوگا جس کے بعد دونوں ٹیسٹ اولڈ ٹریفورڈ میں بالترتیب 16 جولائی اور 24 جولائی کو شروع ہوں گے۔
خیال رہے کہ پاکستان کرکٹ ٹیم بھی انگلینڈ کے خلاف ٹیسٹ اور ٹی ٹوئنٹی سیریز کے لیے پہنچ گئی ہے اور پریکٹس کا آغاز کردیا ہے۔
پاکستان اور انگلینڈ کےدرمیان سیریز کا آغاز اگلے ماہ سے ہوگا تاہم کورونا وائرس کے باعث ٹیم قرنطینہ کا دورانیہ مکمل کرنے کے لیے پہلے ہی پہنچ گئی ہے۔