فیس بک میسنجر میں واٹس ایپ کو شامل کرنے کا عمل شروع
فیس بک کی جانب سے تمام میسجنگ ایپس کو اکٹھا کرنے پر کام کیا جارہا ہے، جن میں میسنجر، انسٹاگرام اور واٹس ایپ شامل ہیں۔
اب ایسا لگتا ہے کہ اس پر کام تیزی سے ہورہا ہے اور فیس بک میسنجر کے نئے بیٹا ورژن میں واٹس ایپ ریفرنسز شامل کیے گئے ہیں۔
واٹس ایپ کی اپ ڈیٹس پر نظر رکھنے والی سائٹ WABetaInfo کے مطابق ریورس انجنیئر @Alex193a نے فیس بک میسنجر کے نئے ورژن میں یہ شواہد دریافت کیے۔
یہ واٹس ایپ اور میسنجر کو اکٹھا کرنے کے طویل عمل کا ممکنہ طور پر ابتدائی حصہ ہے۔
دونوں میسجنگ ایپس میں واضح فرق یہ ہے کہ واٹس ایپ میں چیٹ ڈیوائس میں محفوظ ہوتی ہے اور اینڈ ٹو اینڈ انکرپشن سے لیس ہے جبکہ اشتہارات بھی نہیں ہوتے۔
یہی وجہ ہے کہ فی الحال واٹس ایپ کا اکاؤنٹ اس وقت صرف ایک ہی ڈیوائس پر استعمال ہوسکتا ہے۔
ابھی فیس بک میسنجر میں جو حوالے نظر آرہے ہیں وہ میسجز اور سروسز کے انتظام سے متعلق ہیں۔
اس کے علاوہ دیگر عناصر کا حوالہ بھی دیا گیا ہے جو فیس بک میسنجر کو واٹس ایپ صارفین جیسے بلاک کرنا، پش نوٹیفکیشن فرام واٹس ایپ اور چیٹ کرنے والی کی تفصیلات سمجھنے میں مدد دیں گے۔
میسج کے مواد کو فیس بک سرورز سے شیئر نہیں کیا جائے گا اور میسنجر اور واٹس ایپ کے درمیان کراس چیٹ کے لیے میسنجر میں نئے پروٹوکول کو متعارف کرانے کی ضرورت ہوگی۔
ابھی واضح نہیں کہ فیس بک تمام ایپلی کیشنز کے ڈیٹا کو ڈیوائسز میں اکٹھا کرنے کے لیے کس قسم کا سرور استعمال کرے گی کیونکہ ابھی فیس بک میسنجر میں صارفین بیک وقت متعدد ڈیوائسز سے پیغامات بھیج سکتے ہیں یا موصول کرسکتے ہیں۔
یہ تو ابھی آغاز ہے، آگے جاکر مزید تبدیلیاں سامنے آنے کا امکان ہے۔