اردن کی عدالت نے 'اخوان المسلمون' کو تحلیل کردیا
اردن کی اپیل کورٹ نے ملک میں مذہبی سیاسی جماعت اخوان المسلمون کی شاخ کو اپنی 'قانونی حیثیت' ثابت کرنے میں ناکامی پر تحلیل کردیا۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی 'اے ایف پی' کے مطابق اردن کے ایک عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ اپیل کورٹ نے اپنے حتمی فیصلے میں اخوان المسلمون کو اردن کے قانون کے تحت اپنی حیثیت ثابت کرنے میں ناکامی پر تحلیل کرنے کا حکم دیا۔
واضح رہے کہ 1928 میں مصر میں وجود میں آنے والی اسلامی تحریک 'اخوان المسلمون' کے سیاسی و مذہبی ونگز ہیں۔
اخوان المسلمون سے تعلق رکھنے والے مصر کے واحد صدر محمد مرسی نے 30 جون 2012 کو اقتدار سنبھالا تھا لیکن ایک سال بعد ہی 3 جولائی 2013 کو مصری فوج نے ان کا تختہ الٹ دیا تھا۔
بعد ازاں مصری حکام نے اخوان المسلمون گروپ کو کالعدم قرار دے دیا تھا۔
مزید پڑھیں: مصر: اخوان المسلمون کے 88 رہنماؤں کےخلاف فوجی عدالت کے فیصلے کی توثیق
اردن میں گروپ کا سیاسی ونگ دہائیوں سے فعال تھا تاہم 2014 میں انتظامیہ نے اسے یہ کہہ کر غیر قانونی قرار دے دیا تھا کہ اس نے اردن کے سیاسی جماعتوں سے متعلق قانون کے تحت اپنے لائسنز کی تجدید نہیں کرائی۔
سال 2016 میں سیکیورٹی سروسز نے اخوان المسلمون کے عَمان کے ہیڈکوارٹرز اور دیگر علاقائی دفاتر کو بند کردیا تھا اور اس کے ذیلی گروپ کو ان کی ملکیت سونپ دی تھی۔
مرکزی اخوان المسلمون نے ان جائیدادوں کی ملکیت حاصل کرنے کے لیے عدالت سے رجوع کیا تھا جس نے جماعت کو تحلیل کرنے کا حکم سنا دیا۔