• KHI: Zuhr 12:19pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:50am Asr 3:23pm
  • ISB: Zuhr 11:55am Asr 3:23pm
  • KHI: Zuhr 12:19pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:50am Asr 3:23pm
  • ISB: Zuhr 11:55am Asr 3:23pm

نواز شریف 10 ستمبر تک واپس آگئے تو (ن) لیگ ٹوٹنے سے بچ جائے گی، شیخ رشید

شائع September 5, 2020
وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید ریلوے ہیڈ کوارٹرز میں میڈیا سے گفتگو کر رہے ہیں۔ فوٹو: ڈان نیوز
وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید ریلوے ہیڈ کوارٹرز میں میڈیا سے گفتگو کر رہے ہیں۔ فوٹو: ڈان نیوز

وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید کا کہنا ہے کہ اپوزیشن کی کثیر الجماعتی کانفرنس (ایم پی سی) کا کوئی نتیجہ نہیں نکلے گا، پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) اسمبلیوں سے استعفیٰ کبھی نہیں دیں گے۔

لاہور کے ریلوے ہیڈ کوارٹرز میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شیخ رشید کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمٰن کے طلب کیے گئے تحریری معاہدے کو اپوزیشن کبھی نہیں مانے گی کیونکہ وہ اپنے ایجنڈے کے تحت چلیں گے.

ایک نے دعویٰ کیا کہ '10 ستمبر کو اگر نواز شریف واپس آگئے تو مسلم لیگ (ن) اکٹھی رہ سکتی ہے ورنہ ن لیگ میں سے 'ش' ضرور نکلے گی'۔

وزیر اعظم کے معاون خصوصی عاصم سلیم باجوہ کے استعفیٰ سے متعلق سوال کے جواب میں شیخ رشید کا کہنا تھا کہ 'عمران خان نے عاصم سلیم باجوہ کا استعفی بلا وجہ واپس نہیں کیا ہوگا بلکہ پوری جانچ پڑتال کے بعد استعفیٰ منظور کرنے سے انکار کیا ہوگا'۔

مزید پڑھیں: کانفرنس سے قبل اپوزیشن جماعتوں کے درمیان تحریری معاہدے کا مطالبہ

نواز شریف کی واپسی سے متعلق سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ 'حکومت کو نواز شریف سے کوئی خطرہ نہیں، عمران خان اپنی حکومت کی 5 سالہ مدت پورے کریں گے، اس مرتبہ نواز شریف کی واپسی پر ان کے ساتھ وہ سلوک نہیں ہونا کہ ان کی شان میں ٹریفک پولیس آگے چل رہی ہوگی'۔

اپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس کے حوالے سے سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ 'اے پی سی کچھ بھی نہیں بلکہ ٹائیں ٹائیں فش ہے، یہ کیمروں کی سیاست ہے، مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی نے مولانا فضل الرحمٰن کے پیچھے لگ کر اپنی سیاسی عاقبت خراب نہیں کرنی'.

انہوں نے دعویٰ کیا کہ 'اپوزیشن نے مذاکرات کے دروازے بند نہیں کرنے اور مولانا فضل الرحمٰن نے مذاکرات کا دروازہ کھلنے نہیں دینا کیونکہ وہ بپھرے ہوئے ہیں'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'اپوزیشن کچھ نہیں کرسکتی، اپوزیشن جیسا رویہ اپنائے گی ویسا ہی ان کے ساتھ سلوک کیا جائے گا'۔

یہ بھی پڑھیں: 'اپوزیشن کی تحریک صرف پیسے حلال کرنے کا طریقہ ہے'

وزیر اعظم کے دورہ کراچی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت اور وفاق مل کر کراچی کے کروڑوں عوام کو مشکلات سے نکال دیں تو اس سے اچھی بات کچھ نہیں ہوسکتی، بطور وزیر کوئی ایسی خبر نہیں دوں گا جو غلط فہمی کا سبب بنے۔

انہوں نے کہا کہ 'وزیر اعظم کراچی میں پیکج کا اعلان کرنے والے ہیں، ہر وہ کام عمران خان کی حکومت کرے گی جس سے عوام اور کاروباری برادری کی بہتری ہو'۔

ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم کے کراچی جانے سے بڑی تبدیلی کی امید کی جاسکتی ہے، وفاق اور سندھ مل کر کراچی کے حالات بدل سکتے ہیں، آج کا دن پاکستان کی سیاست میں مثبت تبدیلی کا دن ہوسکتا ہے.

شیخ رشید کا کہنا تھا کہ 'ریلوے بارش کی وجہ سے مشکلات کا شکار رہی ہے، افسران کو تنبیہ کی ہے کہ بارش سے ہٹ کر کہیں ریلوے تاخیر کا شکار ہوئی تو وہ افسر ذمہ دار ہوگا'۔

شٰیخ رشید نے پریس کانفرنس کے دوران آئندہ روز لال حویلی میں اپنی کتاب کی رونمائی کی تقریب کا اعلان بھی کیا اور کہا کہ 'ابھی اپنی اصلی کتاب لکھنی باقی ہے، کورونا کی وجہ سے اپنی کتاب جلدی میں مکمل کی، ایک کتاب اور لکھوں گا جو میرے مرنے کے دو سال بعد شائع ہوگی'۔

کارٹون

کارٹون : 26 نومبر 2024
کارٹون : 25 نومبر 2024