• KHI: Zuhr 12:22pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:53am Asr 3:22pm
  • ISB: Zuhr 11:58am Asr 3:22pm
  • KHI: Zuhr 12:22pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:53am Asr 3:22pm
  • ISB: Zuhr 11:58am Asr 3:22pm

جب تک مودی برسر اقتدار ہیں، پاک بھارت سیریز کا امکان نہیں، شاہد آفریدی

شائع September 26, 2020 اپ ڈیٹ October 13, 2020
شاہد آفریدی نے کہا کہ موجودہ بھارتی حکومت کو دیکھتے ہوئے پاک بھارت کرکٹ تعلقات کی بہتری کا کوئی امکان نہیں— فائل فوٹو: اے ایف پی
شاہد آفریدی نے کہا کہ موجودہ بھارتی حکومت کو دیکھتے ہوئے پاک بھارت کرکٹ تعلقات کی بہتری کا کوئی امکان نہیں— فائل فوٹو: اے ایف پی

قومی ٹیم کے سابق کپتان شاہد خان آفریدی نے کہا ہے کہ جب تک نریندر مودی بھارت کے وزیر اعظم ہیں اس وقت تک پاکستان اور بھارت کے کرکٹ تعلقات بحال نہیں ہو سکتے۔

نریندر مودی کے برسر اقتدار آنے کے بعد سے پاک ۔ بھارت تعلقات مسلسل بد سے بدتر ہوتے جا رہے ہیں اور گزشتہ سال دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات اس حد تک کشیدہ ہو گئے تھے کہ سرحدوں پر فوجیں تعینات کر دی گئی تھیں۔

مزید پڑھیں: کشمیر کبھی بھی بھارت کا حصہ نہیں ہوگا، پاکستان کا بھارتی بیان پر جواب

گزشتہ سال بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کیے جانے کے بعد دونوں ملکوں کے تعلقات بدترین شکل اختیار کر گئے تھے۔

پاکستان اور بھارت کے درمیان 2008 کے ممبئی حملوں کے بعد سے اب تک کوئی دوطرفہ سیریز نہیں کھیلی گئی، 13-2012 میں دونوں ملکوں کے درمیان مختصر سیریز کھیلی گئی لیکن نریندر مودی کے برسر اقتدار آنے کے بعد سے صورتحال مسلسل کشیدہ ہے۔

عرب خبر رساں ادارے 'عرب نیوز' کو انٹرویو دیتے ہوئے شاہد آفریدی نے کہا کہ حکومت پاکستان مسلسل تیار ہے لیکن بھارت کی موجودہ حکومت کو دیکھتے ہوئے دونوں ملکوں کے درمیان کرکٹ تعلقات کی بحالی کا کوئی امکان نہیں، جب تک مودی برسر اقتدار ہیں، اس وقت تک مجھے ایسا ہوتا ممکن نظر نہیں آتا۔

یہ بھی پڑھیں: دنیا کو بھارتی مظالم دکھانے والی کشمیری خاتون صحافی کو ایوارڈ سے نواز دیا گیا

آفریدی نے تسلیم کیا کہ کھیلوں کو دو ملکوں کے تعلقات کو بہتر بنانے کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے خصوصاً ایک ایسی جگہ جہاں پاکستان اور بھارت دونوں کے لیے کرکٹ مذہب کا درجہ رکھتی ہے، لہٰذا میرا ماننا ہے کہ کھیلوں سے تعلقات بہتر ہو سکتے ہیں۔

یاد رہے کہ 1987 میں بھی پاکستان اور بھارت کے تعلقات انتہائی کشیدہ تھے لیکن اس وقت کے صدر جنرل ضیاالحق نے کرکٹ ڈپلومیسی کو تعلقات کی بہتری کے لیے استعمال کیا جبکہ 2005 میں اس وقت کے صدر مملکت جنرل پرویز مشرف نے میچ دیکھنے کے لیے بھارت کا دورہ کیا تھا اور مذکورہ دورے کے نتیجے میں دونوں ملکوں نے کشمیر کی سرحد کھولنے پر اتفاق کیا تھا۔

'عمران خان انتخابات سے قبل کیے گئے وعدے پورے کریں'

وزیر اعظم عمران خان کی حکومت کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے شاہد آفریدی نے کہا کہ بحیثت وزیر اعظم ہمیں ان سے یہ توقع نہیں رکھنی چاہیے کہ وہ دہائیوں پرانے مسئلوں کو چند سالوں میں ٹھیک کردیں گے۔

تاہم ان کا کہنا تھا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ عمران خان انتخابات سے قبل کیے گئے اپنے وعدے پورے کریں، یہ ایک بہترین موقع ہے کیونکہ فوج اور عدلیہ آپ کے ساتھ ہے اور سب ایک پیج پر ہیں۔

مزید پڑھیں: سابق آسٹریلین کرکٹر ڈین جونز ممبئی میں انتقال کر گئے

ان کا کہنا تھا کہ کامیابی کے لیے وزیر اعظم کے لیے موزوں وکٹ اور پچ ہے لہٰذا وزیر اعظم کو کامیابی کے لیے مضبوط ٹیم کی ضرورت ہے۔

سابق مایہ ناز آل راؤنڈر نے گینگ ریپ میں ملوث ملزمان کو سرعام سزا دینے کے موقف کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ انہیں سرعام پھانسی نہ دیں لیکن اس طرح کے جرائم میں ملوث ملزمان کو فوری طور پر کہیں اور پھانسی دیتے ہوئے مثال بنائیں۔

کارٹون

کارٹون : 4 دسمبر 2024
کارٹون : 3 دسمبر 2024