واٹس ایپ میں اشیا کی خریداری اور کلاؤڈ ہوسٹنگ سروسز متعارف
فیس بک کافی عرصے سے واٹس ایپ سے کمائی کے لیے مختلف ذرائع پر غور کررہی ہے مگر اب تک اس میں کامیاب نہیں ہوسکی۔
مگر اب فیس بک نے اپنے زپرملکیت دنیا کی مقبول ترین میسجنگ اپلیکششن کے لیے ایپ کے اندر خریداری اور ہوسٹنگ سروسز شروع کرنے کا اعلان کیا ہے، تاکہ اس کے ذریعے اپنی آمدنی کو بڑھا سکے جبکہ کمپنی کے ای کامرس انفراسٹرکچر کو اکٹھا کرسکے۔
خیال رہے کہ فیس بک نے 2014 میں واٹس ایپ کو 19 ارب ڈالرز میں خریدا تھا مگر اب تک اسے اپنی کمائی کا ذریعہ بنا نہیں سکی۔
مگر اب نئی سروسز کی فراہمی سے کاروباری ادارے واٹس ایپ کے اندر فیس بک شاپس کے ذریعے اپنی اشیا فروخت کرسکیں گے۔
یہ آن لائن اسٹور رواں سال مئی میں متعارف کرایا گیا تھا جس کا مقصد فیس بک کی تمام ایپس میں شاپنگ کو مدغم کرنا تھا۔
فیس بک کی جانب سے اب کلاؤڈ کمپیوٹنگ سیکٹر میں بھی قدم رکھا جارہا ہے اور اس کے میسجنگ ٹولز استعمال کرنے والے کمپنیوں کو اپنے پیغامات فیس بک سرورز میں محفوظ کرنے کی سہولت فراہم کی جارہی ہے۔
واٹس ایپ کے چیف آپریٹنگ آفیسر میٹ ایڈیما نے ایک انٹرویو میں بتایا کہ شاپنگ ٹول کو رواں سال متعارف کرانے کا سلسلہ شروع ہوجائے گا جبکہ میسج ہوسٹنگ سروس 2021 میں دستیاب ہوگی۔
انہوں نے مزید بتایا کہ ہوسٹنگ سروس مفت فراہم کی جائے گی تاکہ ایسے نئے صارفین کو اپنی جانب کھینچا جاسکے جو اس کے انٹرپرائز ٹولزز کی ادائیگی کے لیے تیار ہو، جس میں فی میسج 5 سے 9 سینٹس لیے جائیں گے۔
واٹس ایپ میں پہلے ہی لاکھوں چھوٹے کاروباری ادارے اپنے صارفین سے رابطہ رکھے ہوئے ہیں۔
میٹ ایڈیما کے مطاب اس وقت روزانہ واٹس ایپ پر 17 کروڑ 50 لاکھ افراد کسی کاروباری ادارے سے رابطہ کرتے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ فیس بک سے موازنہ کیا جائے تو آج واٹس ایپ پر آمدنی معمولی ہے مگر ہمارے خیال میں موقع بہت بڑا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ کسی ادارے سے چیٹس کو نئی ہوسٹنگ سروس کے بارے میں بتایا جائے گا کہ انہیں کسی اور جگہ اسٹور کیا جارہا ہے اور وہ ایپ کے اینڈ ٹو اینڈ انکرپشن سے محفوظ نہیں۔
واضح رہے کہ فیس بک کی جانب سے ابھی واٹس ایپ بزنس ایپ استعمال کرنے والوں سے کوئی فیس نہیں لی جاتی مگر کچھ بزنس میجسز کے لیے ضرور فیس لی جاتی ہے۔
مثال کے طور پر جب کمپنیاں بورڈنگ پاس یا ای کامرس رسید کسی صارف کو بھیجتی ہیں تو کچھ فیس لی جاتی ہے۔
ابھی یہ واضح نہیں کہ واٹس ایپ میں اشیا کی خریداری پر ادائیگی کا نظام کیا ہوگا کیونکہ واٹس ایپ پیمنٹ سسٹم ابھی تک دنیا بھر میں متعارف نہیں ہوا اور جہاں ہوا یعنی برازیل میں، وہاں اسے روک دیا گیا۔