• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am

برطانوی شہزادہ ولیم اپریل میں کورونا کا شکار ہوگئے تھے، رپورٹ

شائع November 2, 2020
شہزادہ ولیم نے رپورٹس پر کوئی بیان نہیں دیا—فائل فوٹو: رائٹرز
شہزادہ ولیم نے رپورٹس پر کوئی بیان نہیں دیا—فائل فوٹو: رائٹرز

برطانوی میڈیا نے انکشاف کیا ہے کہ برطانوی شہزادہ ولیم بھی رواں برس اپریل میں کورونا وائرس کا شکار ہوگئے تھے، تاہم انہوں نے ملک میں زیادہ خوف نہ پھیلنے کے باعث اپنی بیماری کو خفیہ رکھا۔

رواں برس مارچ میں برطانیہ میں کورونا وائرس اپنے عروج پر تھا اور شاہی خاندان نے بھی احتیاطی تدابیر کے پیش نظر ایک دوسرے سے سماجی دوری اختیار کرلی تھی۔

مارچ کے آخر میں ہی شہزادہ ولیم کے والد شہزادہ چارلس میں کورونا کی تشخیص بھی ہوئی تھی جب کہ ملکہ برطانیہ نے بھی احتیاطی تدابیر کے تحت شاہی محل کو چھوڑ کر دوسرے ونڈسر محل میں منتقل ہوگئی تھیں۔

اگرچہ اس وقت صرف شہزادہ چارلس کے کورونا میں مبتلا ہونے کی تصدیق کی گئی تھی تاہم ایک ہفتے کے اندر وہ صحت یاب ہوگئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: برطانوی شہزادہ چارلس بھی کورونا کا شکار

اور اب انکشاف کیا گیا ہے کہ اسی دوران شہزادہ ولیم بھی کورونا کا شکار ہوگئے تھے۔

برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ رپورٹس ہیں کہ شہزادہ ولیم اپریل میں کورونا کا شکار ہوگئے تھے تاہم عوام میں خوف نہ پھیلے، اس وجہ سے ان کی بیماری کو خفیہ رکھا گیا تھا۔

شہزادہ ولیم کے کورونا میں مبتلا ہونے یا نہ ہونے سے متعلق شاہی محل یا شہزادہ ولیم کے ذاتی دفتر نے بات کرنے سے انکار کردیا تاہم برطانوی میڈیا کے مطابق شہزادہ ولیم کورونا کا شکار ہوگئے تھے۔

یہ واضح نہیں ہے کہ شہزادے کی اہلیہ یا بچوں میں سے کسی کو کورونا ہوا تھا یا نہیں—فائل فوٹو: دی سن
یہ واضح نہیں ہے کہ شہزادے کی اہلیہ یا بچوں میں سے کسی کو کورونا ہوا تھا یا نہیں—فائل فوٹو: دی سن

بی بی سی نے اپنی رپورٹ میں برطانوی اخبار دی سن کی ایک رپورٹ کا حوالہ دیا، جس میں شاہی محل کے ذرائع سے اس بات کی تصدیق کی گئی کہ شہزادہ ولیم میں اپریل 2020 میں کورونا کی تشخیص ہوئی تھی۔

رپورٹس کے مطابق شہزادہ ولیم نے کورونا کی تشخیص کے بعد خود کو قرنطینہ کرلیا تھا جب کہ اس دوران انہوں نے گھر سے بیٹھ کر آن لائن کچھ اہم معاملات بھی نمٹائے اور کانفرنسز میں بھی ٹیلی فون کے ذریعے شرکت کی۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ شہزادہ ولیم اپنی بیماری کو سامنے لاکر ملک میں خوف پھیلانے کے حق میں نہیں تھے، کیوں کہ ان ہی دنوں میں برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن بھی کورونا کا شکار ہوگئے تھے۔

بورس جانسن میں بھی مارچ میں کورونا کی تشخیص ہوئی تھی اور ان کی طبیعت انتہائی ناساز ہوگئی تھی، جس وجہ سے انہیں ہسپتال میں وینی لیٹر پر بھی رکھا گیا تھا۔

بورس جانسن 6 اپریل سے 12 اپریل کے درمیان تشویش ناک حالت میں ہسپتال میں رہے تھے۔

مزید پڑھیں: برطانوی وزیراعظم بھی کورونا کا شکار

اسی عرصے کے دوران ہی برطانیہ سمیت یورپ کے دیگر ممالک میں کورونا کے کیسز تیزی سے بڑھ رہے تھے، جب وہاں ریکارڈ ہلاکتیں بھی ہو رہی تھیں۔

اگرچہ ذرائع نے اس بات کی تصدیق کی کہ شہزادہ ولیم اپریل میں کورونا کا شکار ہوگئے تھے، تاہم یہ واضح نہیں ہے کہ وہ کن دنوں میں بیمار رہے تھے اور کیا انہیں ہسپتال لے جانے کی ضرورت پڑی تھی یا نہیں؟

یہ بھی واضح نہیں ہے کہ شہزادہ ولیم کے کورونا میں مبتلا ہونے کے بعد ان کی اہلیہ کیٹ مڈلٹن یا ان کے تینوں بچوں میں سے کسی میں کورونا کی تشخیص ہوئی تھی یا نہیں؟

اس وقت برطانیہ سمیت یورپ کے کئی ممالک کی طرح دنیا بھر کے زیادہ تر ممالک کو کورونا کی دوسری لہر کا سامنا ہے اور یورپ کے چند ممالک میں وبا سے بچنے کے لیے پھر سے انتہائی سخت اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔

شہزادہ ولیم اہلیہ سمیت دسمبر 2019 میں پاکستان بھی آئے تھے—فائل فوٹو:اے ایف پی
شہزادہ ولیم اہلیہ سمیت دسمبر 2019 میں پاکستان بھی آئے تھے—فائل فوٹو:اے ایف پی

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024