• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am

کورونا کیسز میں اضافے کے ساتھ جڑواں شہروں کے ہسپتالوں میں صورتحال مزید خراب ہونا شروع

شائع November 16, 2020
اسلام آباد میں 461 مثبت کیسز ریکارڈ کیے گئے جبکہ راولپنڈی میں 142 نئے کیسز رپورٹ ہوئے۔  فائل فوٹو:تنویر شہزاد
اسلام آباد میں 461 مثبت کیسز ریکارڈ کیے گئے جبکہ راولپنڈی میں 142 نئے کیسز رپورٹ ہوئے۔ فائل فوٹو:تنویر شہزاد

اسلام آباد: گزشتہ روز جڑواں شہروں میں کورونا وائرس نے مزید 3 افراد کی جان لے لی جبکہ 600 سے زائد افراد وائرس کا شکار ہوگئے جس کے ساتھ ساتھ ہسپتالوں میں صورتحال بھی مزید خراب ہونے لگی ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اسلام آباد میں 461 مثبت کیسز ریکارڈ کیے گئے جبکہ راولپنڈی میں 142 نئے کیسز رپورٹ ہوئے جو جون کے بعد سے شہر میں سب سے زیادہ تعداد ہیں۔

بارہ کہو، آئی-8، جی-7، جی-9، جی-6، ای-11 اور جی-11 جیسے چند علاقے ہاٹ سپاٹ بن رہے ہیں۔

مزید پڑھیں: کورونا وائرس کی نئی قسم نے اس کے پھیلاؤ کی رفتار بڑھا دی، تحقیق

دارالحکومت میں 461 نئے کیسز میں سے 201 خواتین ہیں جبکہ ایک روز قبل شہر میں 411 افراد میں وائرس کی تصدیق ہوئی تھی۔

سرکاری اعداد و شمار سے پتا چلتا ہے کہ بارہ کہو میں 29 افراد، آئی 8 میں 28، جی 9، جی 7 اور جی 6 میں 19، ای 11 میں 19، جی 11 میں 17، ترلئی اور چک شہزاد میں 16، ڈی ایچ اے میں 15، جی 13 اور جی 8 میں 14 اور ترامری، ایف 11 اور بحریہ ٹاؤن میں 13، 13 کیسز رپورٹ ہوئے۔

دارالحکومت میں اس وقت 3 ہزار 338 فعال کیسز موجود ہیں جو کل 23 ہزار 994 کیسز کا 12 فیصد ہیں۔

پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (پمز) جوائنٹ ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر منہاج السراج نے ڈان سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ہسپتال کورونا کے مریضوں کو ہر ممکنہ علاج مہیا کررہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ ہسپتال میں مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہوتا جارہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ 'ہم یہ یقینی بنارہے ہیں کہ کسی بھی ناخوشگوار صورتحال سے نمٹنے کے لیے آکسیجن سلنڈر، دوائیں اور دیگر سامان کی فراہمی دستیاب ہو'۔

وزارت قومی صحت سروسز کے ترجمان ساجد شاہ نے بھی کہا کہ وائرس پر قابو پانے کے لیے پابندیوں اور اسمارٹ لاک ڈاؤن سمیت تمام ممکنہ اقدامات پر عمل درآمد کیا جارہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کووڈ سے صحتیاب افراد میں کئی ماہ بعد اعضا کو نقصان پہنچنے کا انکشاف

ان کا کہنا تھا کہ 'ہم شہریوں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ صورتحال کو سنجیدگی سے لیں اور کورونا وائرس کے لیے معیاری آپریٹنگ طریقہ کار (ایس او پیز) پر سختی سے عمل کریں، ماسک وائرس کے خلاف بہترین ویکسین ہیں کیونکہ اس سے انفیکشن ہونے کے امکانات کم ہوجاتے ہیں، لوگوں کو ایک جگہ ہونے، ہاتھ ملانے اور ہجوم والے مقامات میں جانے سے بھی گریز کرنا چاہیے'۔

انہوں نے کہا کہ جن لوگوں کو اس مرض کی علامات ہیں وہ اپنا ٹیسٹ کروائیں اور نتیجے کا انتظار کیے بغیر خود کو آئیسولیٹ کریں۔

انہوں نے کہا کہ 'جن میں وائرس کی تصدیق ہوجائے انہیں دوسرا ٹیسٹ کرانے کے بجائے 14 دن تک آئی سولیشن میں رہنا چاہیے'۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024