• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am

معاہدے کی خلاف ورزی، پی سی بی نے خلیف ٹیکنالوجیز سے راہیں جدا کر لیں

شائع November 24, 2020
پی سی بی نے کہا کہ معاہدہ متعلقہ کمپنی کو معاہدے کی تعمیل کے حوالے سے یاد دہانی کرانے کے باوجود خلاف ورزی پر منسوخ کیا گیا— فوٹو بشکریہ پی سی بی
پی سی بی نے کہا کہ معاہدہ متعلقہ کمپنی کو معاہدے کی تعمیل کے حوالے سے یاد دہانی کرانے کے باوجود خلاف ورزی پر منسوخ کیا گیا— فوٹو بشکریہ پی سی بی

پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے کنٹرکٹ کی خلاف ورزیوں پر پاکستان سپر لیگ کا ایک اور معاہدہ ختم کرتے ہوئے کے ڈبلیو ایم ٹی آر فینٹسی اور کلپ رائٹس سے راہیں جدا کر لی ہیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پی سی بی کا کہنا تھا کہ یہ معاہدہ متعلقہ کمپنی کو معاہدے کی تعمیل کے حوالے سے کئی مرتبہ یاد دہانی کرانے کے باوجود مسلسل خلاف ورزی پر منسوخ کیا گیا۔

مزید پڑھیں: پی سی بی نے 3سال کیلئے نشریاتی حقوق پی ٹی وی کو دے دیے

پاکستان کرکٹ بورڈ نے پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے لیے 2019 میں خلیف ٹیکنالوجیز کے ساتھ 3 سال کے لیے معاہدہ کیا تھا جس کے مطابق وائرلیس موبائل ٹیکنالوجی اور ایس ایم ایس رائٹس، ڈیجیٹل کلپ، فینٹیسی لیگ پلیٹ فارم اور ایپ رائٹس خلیف ٹیکنالوجیز کو دیے گئے تھے۔

تاہم طے شدہ معاہدے کی متعدد مرتبہ خلاف ورزیاں کی گئی جس میں ادائیگیاں نہ ہونا، سیکیورٹی کی ادائیگی اور انشورنس کی ادائیگیاں شامل ہیں۔

پی سی بی کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈ نے معاہدہ منسوخ کردیا ہے البتہ بورڈ خلیف ٹیکنالوجیز کے خلاف قانونی کارروائی کا حق محفوظ رکھتا ہے اور یہ صرف معاوضوں کی وصولی، ہونے والے نقصانات اور معاہدے تک محدود نہیں ہو گا۔

یہ بھی پڑھیں: پی ایس ایل کے مالیاتی ماڈل میں تبدیلی کیلئے فرنچائزوں نے عدالت سے رجوع کر لیا

یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ نے رواں سال ستمبر میں ٹیک فرنٹ انٹرنیشنل ایف زیڈ ای سے معاہدہ منسوخ کردیا تھا، کمپنی پی ایس ایل کو بین الاقوامی ڈیجیٹل میڈیا رائٹس تقسیم کررہی تھی، ٹیک فرنٹ کو 2021 تک حقوق دیے گئے تھے۔

دلچسپ امر یہ کہ پی سی بی کو ادائیگی کے معاملات پر ٹیک فرنٹ سے بھی یہی شکایات تھیں، اس سب سے معاہدے کے حوالے سے پی سی بی کے طریقہ کار پر سوالات اٹھتے ہیں کیونکہ اس اعلیٰ سطح پر رقم کی ادائیگی کے مسائل عموماً نہیں دیکھے گئے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024