• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

فالج اور ہارٹ اٹیک سے بچانے میں مددگار غذاؤں سے واقف ہیں؟

شائع December 3, 2020
یہ بات ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی — شٹر اسٹاک فوٹو
یہ بات ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی — شٹر اسٹاک فوٹو

دل کی شریانوں کے امراض جیسے ہارٹ اٹیک یا فالج سے بچنا چاہتے ہیں؟ تو اینٹی آکسائیڈنٹس اور وٹامنز سے بھرپور غذاؤں کا استعمال یقینی بنائیں۔

یہ بات ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی۔

طبی جریدے جرنل آف دی امریکن کالج آف کارڈیالوجی میں شائع تحقیق میں بتایا گیا کہ سبز پتوں والی سبزیاں، گاجریں، ٹماٹر، اجناس، پھل، گریاں، چربی والی مچھلی اور زیتون کے تیل پر مبنی غذا کا امتزاج ورم کش اثرات کے ساتھ امراض قلب کا خطرہ کم کرتی ہے۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ بہت زیادہ سرخ گوشت اور پراسیس غذاؤں کا استعمال جسم میں دائمی ورم کا باعث بنتا ہے جس کے نتیجے میں امراض قلب اور فالج کا خطرہ بڑھتا ہے۔

اس تحقیق میں 24 سے 30 سال کی عمر کی ایک لاکھ 66 ہزار خواتین اور 44 ہزار مردوں کو شامل کیا گیا تھا۔

تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ جو لوگ زیدہ مقدر میں سرخ اور پراسیس گوشت، زیادہ میٹھا ور جنک فوڈ کا استعمال فالج کا خطرہ 28 فیصد جبکہ امراض قلب کا خطرہ 46 فیصد تک بڑھا دیتا ہے۔

محققین کا کہنا تھا کہ یہ تحقیق منفرد ہے کیونکہ اس میں مخصوص غذائی گروپس کی جانچ پڑتال کی بجائے 18 غذائی گروپس کے امتزاج کے اثرات کو دیکھا گیا۔

امریکا کی ہارورڈ ٹی ایچ چن اسکول آف پبلک ہیلتھ کی اس تحقیق میں بتایا گیا کہ جسم میں ورم بڑھانے والی غذاؤں میں سرخ گوشت، پراسیس گوشت، ریفائن اجناس، میٹھے مشروبات اور ڈائٹ مشروبات شامل ہیں۔

محققین نے بتایا کہ اس کے مقابلے میں سبز پتوں والی سبزیاں، گہرے زرد رنگ کی سبزیاں، پپپھل، اجناس، چائے اور کافی سے جسمانی ورم میں کمی آتی ہے۔

تحقیق میں مختلف عناصر جیسے فشار خون، موٹاپا، ذیابیطس اور دیگر دائمی امراض، ملٹی وٹامن کا استعمال اور دیگر کو ایڈجسٹ کرنے پر بھی خطرے میں کمی کو دریافت کیا گیا۔

محققین کا کہنا تھا کہ ان غذاؤں کے حفاظتی اثرات سے دیگر دائمی امراض جیسے ذیابیطس، کینسر، ڈپریشن، دماغی افعال میں تنزلی اور الزائمر امراض سے بھی تحفظ مل سکتا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ اپنی خوراک کا انتخاب کرتے ہوئے ہمیں احتیاط کرنا چاہیے۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024